• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریک انصاف کی حکومت کا احتساب کا بیانیہ ناکام ہوگیا، تجزیہ کار


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے حکومت میں آنے سے پہلے اور بعدمیں احتساب کا نعرہ لگایا اوروعدہ کیا کہ سب کا احتساب ہوگااور ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جائے گی اب جبکہ تحریک انصاف کی حکومت کو تین سال ہوچکے ہیں تحریک انصاف کی حکومت کا احتساب کا بیانیہ ناکام ہوگیا ہے۔

مگر اب حکومت کا دعویٰ ہے کہ اگلے دو سال میں احتساب کیسوں کا فیصلہ ہوتا نظر آئے گاہوسکتا ہے کہ الیکشن سے پہلے ہی اپوزیشن کی بہت سی قیادت جیلوں میں ہو۔تحریک انصاف کی حکومت کے تین سال کے احتساب کا جائزہ لیتے ہیں۔ 

اگست2018ء میں تحریک انصاف کی حکومت آئی وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں اپنی پہلی تقریر میں کہہ دیاکہ جو پیسہ لوٹا گیا وہ واپس لے کر آئیں گے کڑا احتساب ہوگاپھر اکتوبر میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کوآشیانہ ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کرلیا۔ 

شہباز شریف گرفتار ہوئے تو اس کے بعد وزیراعظم نے 7 اکتوبر2018ء کو کہا کہ اگر نیب ان کے ماتحت ہوتی تواپوزیشن کے پچاس رہنماؤں کو گرفتار کرتے ساتھ یہ بھی بتایا کہ جو شہباز شریف کے لئے آواز اٹھا رہے ہیں ان کا نام بھی آنے والا ہے ۔اس کے بعد اپوزیشن کے متعدد رہنما گرفتار ہوئے پھر14 فروری 2019ء کولاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کوآشیانہ اور رمضان شوگرمل کیس میں ضمانت پر رہا کردیا۔ 

عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ ایک انچ بھی سرکاری زمین کسی کے نام منتقل نہیں ہوئی نیب نے دعویٰ کیا کہ اس منصوبے کے61 ہزار متاثرین ہیں جنہیں شہباز شریف نے مالی نقصان پہنچایا ہے مگر ایک بھی متاثرہ شخص شہبا زشریف کے خلاف نیب کے سامنے پیش نہیں ہوا اسی طرح رمضان شوگر ملز کیس میں بھی عدالت نے نیب کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے تھے۔شہباز شریف مجموعی طور پر کوئی10 ماہ تک گرفتار ہے مگر ابھی تک ان کے خلاف کوئی ایک الزام ثابت نہیں ہوسکا ہے۔

تازہ ترین