نیو یارک(خبرایجنسی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ طالبان آزاد خیال لوگ ہیں اور وہ اپنے فیصلے خود کرتے ہیں اور ہم نے بطور پالیسی فیصلہ کیا ہے کہ ہم ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے اور ہم اسی وقت مدد کریں گے جب ہمیں مدد کے لئے کہا جائے گا اور ہم اپنے مقاصد کے حصول کے لئے ان کی مدد کریں گے اور ہمارے مقاصد کیا ہیں۔
ہمارے مقاصد میں امن اور استحکام کا قیام ہے اور ہم امن اور استحکام کے قیام کے لئے جو کچھ کرسکتے ہیں کریں گے۔
طالبان رہنما ملا ترابی کے اس بیان کے بارے میں مجھے علم نہیں جس میں انہوں نے کہا ہے کہ طالبان دوبارہ سرعام پھانسیاں دیں گے اور جرائم پر سزادیں گے، ہم ایسا افغانستان بالکل بھی ہمسائے کے طور پر نہیں دیکھنا چاہتے۔
طالبان نے واضح عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کسی کے بھی خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے اور اس میں پاکستان بھی شامل ہے اور مجھے توقع ہے کہ طالبان اپنے اس وعدے پر پورا اتریں گے۔
پاکستان ، افغانستان کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے اور طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کے حوالے سے ہم مناسب وقت پر فیصلہ کریں گے۔
ان خیالات کااظہار شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس کے موقع پر، نیویارک میں الجزیرہ ٹی وی کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ طالبان کے حوالے سے جو تشویش15اگست کو تھی اب اس میں بڑی حدتک کمی آچکی ہے۔