اسلام آباد(نمائندہ جنگ ) وفاقی حکومت نے برطرف ملازمین کو بحال کرنے کے پی پی پی دور کے قانون، ʼʼ دی سیکڈ ایمپلائیز (ری انسٹیٹ منٹ ) آرڈیننس ایکٹ 2010 ʼʼکو کالعد م قرار دینے کے سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کردی ہے ،اس فیصلے سے مختلف سرکاری اداروں کے 17ہزار سے زائد ملازمین بیک جنبش قلم اپنی نوکریوں سے فارغ ہوگئے ہیں ،سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد الیاس جنجوعہ کے ذریعے منگل کے روز دائر کی گئی نظر ثانی کی درخواست میں 93سرکاری ملازمین(مرکزی کیس کے درخواست گزار ان ) کو فریق تے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل تین رکنی بنچ کی جانب سے 17اگست 2021کو جاری کئے گئے اس فیصلے کے ذریعے دی سیکڈ ایمپلائیز (ری انسٹیٹ منٹ)آرڈیننس ایکٹ 2010 کے تحت ملازمتوں پر بحال ہونے والے متعدد سرکاری ملازمین کو عدالت میں اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیے بغیر ہی اس ایکٹ کو کالعدم قرار دیکر ان سب کو جنبش قلم نوکریوں سے فارغ کرنے کا فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔