اسلام آباد(اے پی پی)سپریم کورٹ نے کوئٹہ میں مقیم ہزارہ کمیونٹی کی ٹارگٹ کلنگ اور جبری گمشدگیوں پر ازخود نوٹس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی ۔ عدالت عظمی نے 8 سال سے لاپتہ علی رضا کو آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ علی رضا کے اغوا میں ملوث کرداروں کو سامنے لایا جائے۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں قرار دیا ہے کہ ہزارہ برادری کے بازیاب 4 افراد کے اغوا میں ملوث کرداروں کو پکڑا جائے،اغوا کاروں کیخلاف قانون کےتحت سخت ایکشن لیا جائے، ہزارہ برادری کو پاسپورٹ کے حصول میں درپیش مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔جمعرات کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سمارعت کی ۔ دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان اور آئی جی بلوچستان عدالت کے رو برو پیش ہوئے ۔ آئی جی بلوچستان نے عدالت کو بتایا کہ ہزارہ برادری کے چاروں مغوی بازیاب ہو چکے ہیں۔ ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے نے عدالت کو بتایا کہ کوئٹہ سے بازیاب ہونے والے چار گمشدہ افراد عدالت میں موجود ہیں۔ چیف جسٹس نے بازیاب افرادسے استفسار کیا کہ آپ کو کس نے اغوا کیا تھا۔ جس پر بازیاب شہری نے عدالت کو بتایا کہ اغوا کاروں کے چہرے ڈھکے ہوئے تھے شناخت نہیں کر سکتے،ہم تین سال سے زائد عرصہ گمشدہ رہے۔