• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم عمران خان کا یہ کہنا درست ہے کہ ملک میں 29ارب ڈالر بھیجنے والے بیرون ملک پاکستانیوں کو حق رائے دہی سے محروم نہیں کر سکتے۔حکومت کو تمام پارلیمانی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر اوورسیز پاکستانیوں کے مطالبات کو ترجیہی بنیادوں پر حل کرنا چاہئے۔بیرونِ ملک پاکستانی ہمارا فخر اور اثاثہ ہیں۔ان کی ملکی ترقی کےلئے خدمات لائق تحسین ہیں۔چند وز قبل مجھے پاکستان کالمسٹ فیڈریشن کے ہمراہ امریکہ میں مقیم پاکستانیوں کی تنظیم ہیلپنگ ہینڈز کی طرف سے خیبر پختونخواکے خوبصورت علاقے مانسہرہ میں بنائے گئے بحالی معذوراں کے عالیشان اسپتال کا دورہ کرنے کا موقع ملا۔ پی ایف سی پاکستان کے کالم نگاروں کی ملک گیر تنظیم ہے۔ہمیں اس دورے کی دعوت امریکہ میں مقیم درد دل رکھنے والے پاکستانیوں کی تنظیم کے صدر اور اس کے پاکستان میں روح رواں جناب محمد سلیم منصوری نے دی تھی جو وطن عزیزمیں غربت کے خاتمے اور عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کوشاں ہیں۔قلمکاروں اور میڈیا پرسنزکی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ مانسہرہ میں قائم یہ اسپتال اپنی مثال آپ ہے کیونکہ غریب اور پسماندہ طبقے کے لئے ایسے جدید اسپتال اور ڈاکٹرز و طبی عملے کااتنا اچھابرتاؤ تو لاہور، کراچی اور اسلام آباد کے اسپتالوں میں بھی نظر نہیں آتا جو مریضوں سے بھاری فیسیں بٹورتے ہیں جبکہ علاج بھی تسلی بخش نہیں کرتے اکثر مریض شکوہ کناں ہی رہتے ہیں جبکہ اس اسپتال میںکسی بھی غریب مریض کو محض پیسے نہ ہونے کی وجہ سے بغیر علاج واپس نہیں جانے دیا جاتا۔ ان کے علاج کا مکمل خرچ ہمارے اوورسیز پاکستانی بھائی برداشت کرتے ہیں۔ مانسہرہ میں عالمی معیار کے مطابق قائم کئے گئے بحالی معذوراں کے اس ادارے میں ڈاکٹرزنے ہمیں تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ بیرون ملک ان ہی پرعزم پاکستانیوں کی وجہ سے صحت کے منصوبوں کے علاوہ ملک کے طول و عرض میں غربت ختم کرنے میں بھی مدد مل رہی ہے۔ ہیلپنگ ہینڈزامریکہ میں مقیم ان ہی پاکستانیوں کی ایک عالمی فلاحی تنظیم ہے۔ ایدھی فاونڈیشن، ہیلپنگ ہینڈز، الخدمت فاونڈیشن، ریڈ فاونڈیشن، سویٹ ہوم، انجمن فیض السلام، آرفن ان نیڈ، اسلامک ریلیف، ہیومن اپیل، مسلم ہینڈزاور دوسرے فلاح و بہبود کے کام کرنے والے افراد ہوں یا ادارے یقیناً ہمارے لئے رول ماڈل بھی ہیں اور پاکستان کا فخر بھی۔اس موقع پر ان کا مزید کہناتھاکہ ہیلپنگ ہینڈز کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ بلا رنگ و نسل، تعلیم، صحت، یوتھ ڈویلپمنٹ، بلاسود قرض، یتیم اور معذور بچوں کی کفالت سمیت بارہ مختلف پروگراموں کے ذریعے ملک گیر سطح پر اب تک لاکھوں افراد کو امداد فراہم کی جا چکی ہے۔ ہیلپنگ ہینڈز نے پندرہ برس قبل2005کے تباہ کن زلزلے کے بعد معذور افراد کی بحالی کے کام کا آغاز کیا تھا۔ اس کام کی انجام دہی کےلئے معذور افراد کی مکمل بحالی کے اسپتالوں کی بنیاد رکھی گئی جو اب بھی معذور افراد کی بحالی میں ا پنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ہیلپنگ ہینڈزکامعذور افرادکی جامع بحالی کا پروگرام ضرورت مند اور معاشرےکے غریب طبقات سے تعلق رکھنے والے مریضوں کی بحالی کے لئےخدمات فراہم کررہا ہے۔ ہیلپنگ ہینڈز کے اس شعبے کے تحت مانسہرہ، شہید بینظیر آباد، کراچی، کوئٹہ، دیر اور چکوال میں قائم جامع بحالی مراکز دکھی انسانیت کی خدمت میں سرگرمِ عمل ہیں۔پاکستان کے چاروں صوبوں میں قائم یہ مراکز جہاں معذور افراد کو خدمات فراہم کرتے ہیں وہیں بارہ سو معذور بچوں کی جامع بحالی کےلئے بھی کام کر رہے ہیں۔ خیبرپختونخواکے علاقے مانسہرہ میں ایک عالمی معیارکا جسمانی بحالی کاکمپلیکس تعمیر کیا گیا ہے جو اب پورے پاکستان کے لئے رول ماڈل بن چکا ہے۔اس پروگرام کے تحت غریب اور نادار مریضوں کو فزیو تھراپی کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ پیشہ ورانہ علاج کے ساتھ معاون آلات اورمصنوعی اعضاء بھی لگائے جاتے ہیں۔اس سینٹر نے حال میں معذور افرادکی بحالی میں حیرت انگیزنتائج حاصل کئے ہیں۔ مذکورہ مقاصد کی تکمیل کے لئے مانسہرہ میں عالی شان جامع بحالی کے مرکز کا قیام عمل میں لایا گیاہے۔اس میں با صلاحیت اور اہل تعلیم یافتہ عملے کے ذریعے طبی و تدریسی سرگرمیاں انجام دی جا رہی ہیں جبکہ انسٹی ٹیوٹ آف ری ہیبلی ٹیشن سائنسز میں پیرا میڈیکل ڈپلومہ کورسز اورڈاکٹر آف فزیکل تھراپی پروگرام کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ ہیلپنگ ہینڈزانسٹیٹیوٹ آف ری ہیبلی ٹیشن سائنسز، مانسہرہ اور اردگرد کے لوگوں کیلئے کسی تحفے سے کم نہیں ہے۔ جو بھی شخص اس ادارے میں داخل ہو جاتا ہے خواہ اس کے پاس علاج کی رقم ہو یا نہ ہو، وہ اہم ہو جاتا ہے اور ہیلپنگ ہینڈز کا عملہ رنگ، نسل، قبیلے، قومیت،مذہب کے فرق سے بال ترہوکر ہر وقت ہر طرح کی مدد کیلئے تیار رہتا ہے۔ مانسہرہ میں فروری 2006کو قائم ہونے والا بحالیٔ معذوراں کا ادارہ آج شاہراہ قراقرم پر ایک عالی شان کمپلیکس کی صورت میں کھڑا اپنی تابناک کرنوں سے علاقے بھر کو منور کر رہا ہے۔ قصہ مختصر، امریکہ میں مقیم درد دل رکھنے والے پاکستانیوں کی کاوشوں سے بننے والا مانسہرہ کا یہ ادارہ حکومت پاکستان کےلئے قابلِ تقلید ہے۔ہمارے اربابِ اقتدار کو ایسے فلاحی اور رفاہی اداروں کو مکمل سپورٹ کرنا چاہئے جو دکھی انسانیت کی خدمت کا فریضہ سر انجام دے رہے ہیں۔حکومت کو مانسہرہ بحالی معذوراں جیسے مثالی اداروں کو پورے ملک میں بنانا چاہئے اس کیلئے ہیلپنگ ہینڈز کے عملےاور ما ہر ین سے مدد لی جاسکتی ہے۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین