کراچی، راولپنڈی(اسٹاف رپورٹر، ایجنسیاں) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہاہے کہ عالمی منظر نامہ تبدیل ہونے جا رہا ہے، پاکستان اس میں تاریخی کردار ادا کریگا،جو ہتھیار پھینک دے اس سے لڑنا جائز نہیں ہے۔
جنہوں نے اے پی ایس کے بچوں کو شہید کیا انکا کیس الگ ہے، امریکا اور چین سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، انشا اللہ مہنگائی پر قابو پا لینگے،اسی ہفتے چیئرمین نیب کا فیصلہ بھی ہو جائیگا، پیپلز پارٹی سمجھدار ہے سمجھوتہ ایکسپریس پر چڑھ گئی ہے۔
ن لیگ لتر بھی کھائے گی اور سمجھوتہ ایکسپریس پر بھی چڑھے گی، ایف آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ ڈالر ہولڈنگ پر کریک ڈائون کریں۔ جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ لڑائی کاکوئی انجام نہیں،بہکنے والوں کو موقع دینا چاہئے، جوناراض ہیں انہیں واپس لے کر آئینگے۔
نوازشریف اور زرداری نے ملکی معیشت کے ساتھ کھلواڑ کیا، فواد چوہدری ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں موجود بڑے لیڈر خدا کا خوف کریں،کیا ہم پاکستان کی قیادت مریم اور بلاول جیسے بچوں کے حوالے کردیں افغان جنگ کا خمیازہ پاکستان کو بھگتنا پڑا، پوری دنیا عمران خان کی بات سنتی ہے، وزیراعظم کے قد وقامت کو کوئی لیڈر نہیں۔
تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ افغانستان میں ہر قسم کے انسانی بحران میں انکی مدد کرینگے، دنیا کیساتھ بھی کھڑے ہیں اور افغانستان کے حالات کیساتھ بھی کھڑے ہیں۔
ہم ایسی پوزیشن پر بیٹھے ہوئے ہیں کہ دنیا ہم سے بات کر رہی ہے،دنیا کی کوئی سپر پاور ہمیں بائی پاس نہیں کرسکتی۔ وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ پاکستان میں پیٹرول کی قیمت بنگلا دیش اور بھارت سے کم ہے، اگر سعودی عرب سے تیل کے معاملے پر ڈیل ہو گئی تو پہلے سے بہتری آئیگی۔
انہوں نے کہاکہ دنیا میں تیل 40 سے 80 ڈالر ہوگیا ہے، مہنگائی کی سب سے زیادہ فکر عمران خان کو ہے، وہ ہر ہفتے اس پر بات کررہے ہیں، عمران خان اس ملک کو ٹھیک کر رہا ہے۔ مہنگائی کو بھی کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں،غریب کو کھانے پینے کی اشیا اور سستی دواوں کی فراہمی ہماری قومی ذمے داری ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے پنڈدادنخان شجر کاری مہم کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں شاندار کامیابیوں کے بعد ہندوستان کا وہاں سے جس طرح سے صفایا ہوا اسکے بعد ضروری ہے کہ بلوچستان اور دیگر علاقوں میں جو لوگ پاکستان سے ناراض ہیں اور وہ واپس آنا چاہتے ہیں ہم ان کو واپس لیکر آئینگے اور انکا خیر مقدم کرینگے ہمارے نوجوان روزانہ سرحدوں پر شہادتیں دے رہے ہیں اور گولیاں کھا کر پاکستان کے اندر ہم کو امن دے رہے ہیں۔
لڑائی کا کوئی نہ کوئی تو انجام ہوتا ہے مگرآخر میں مسئلہ مذاکرات کی میز پر ہی حل ہوگا امن ہوگا تو معیشت ترقی کریگی جو گروپ بھی پاکستان کو تسلیم کرینگے پاکستان کے آئین کو پسند کرینگے ہم ان کے ساتھ ہر قسم کا تعاون کرینگے اور واپس لانے میں انکی مدد کرینگے یہی عمران خان کا ویزن ہے ۔
عمران خان نے 2005میں بھی افغان مسئلے کے سیاسی حل پر زور دیا تھا افغانستان کی صورتحال سب کے سامنے ہے نواز شریف اور زرداری نے دس سال تک پاکستان کے ساتھ کھلوار کیا ہے ہم نے دہشت گردی کیخلاف بے شمار قربانیاں دی ہیں۔