کراچی (سید محمد عسکری) بیگم نصرت بھٹو یونیورسٹی برائے خواتین سکھر کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ کے نام ایک خط میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ 30؍ اکتوبر تک اپنی ذمہ داریاں ادا کرتی رہیں گی اور اگلے دن چارج چھوڑ دیں گی۔ ڈاکٹر ثمرین حسین کو یو ایس ایڈ میں ڈپٹی مشن مقرر کردیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ان کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے۔ ڈاکٹر ثمرین حسین نے اپنے خط میں کہا ہے کہ وہ اکتوبر 2019ء میں وائس چانسلر مقرر ہوئی تھیں۔ اس وقت یہ جامعہ صرف کاغذوں پر موجود تھی اور اروڑ کیمپس پر انتہائی سست روی سے کام جاری تھا تاہم سندھ کے پسماندہ علاقوں کی خواتین کیلئے اروڑ کیمپس اعلیٰ تعلیم کے حصول کا نادر موقع ہوگا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ چارج سنبھالتے ہی میں نے جامعہ کی تمام باڈیز مکمل کرائیں، تعلیمی پروگرام شروع کرنے کے لیے صرف دو ماہ کی ریکارڈ مدت میں ایچ ای سی سے این او سی حاصل کیا۔ اشتہارات کے ذریعے سلیکشن بورڈز منعقد کرکے میرٹ پر اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ کو بھرتی کیا۔ ایک سال کے عرصے میں بزنس ایڈمنسٹریشن، کمپیوٹر سائنس، انگریزی، تعلیم اور فزیو تھراپی پروگرامز کا کامیابی سے آغاز کیا۔ آئی بی اے کراچی کے تحت داخلہ ٹیسٹ کا سلسلہ شروع کیا۔ ہم نے 305؍ طالبات سے کلاسوں کا آغاز کیا اور رواں سال مزید 300؍ طلبہ کی آمد تک یہ تعداد 600 تک ہوجائے گی۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ایچ ای سی کے فنڈز سے اسمارٹ کلاس رومز شروع کیں اور لینگویج لیب قائم کیں۔ خط میں مراد علی شاہ اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون کا خصوصی ذکر کیا گیا ہے۔ ادھر جنگ کو معلوم ہوا ہے کہ 31؍ اکتوبر تک خواتین یونیورسٹی سکھر میں ڈاکٹر ثمرین حسین کی جگہ قائم مقام وائس چانسلر کا تقرر کردیا جائے گا اس دوران نئے وائس چانسلر کی تقرری کے سلسلے میں اشتہار دے کر تلاش کمیٹی کے ذریعے نئے وائس چانسلر کی تلاش شروع کردی جائے گی۔