• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

متاثرین چترال کی پشاور اور اسلام آباد تک احتجاجی مارچ کی دھمکی

پشاور(سٹی رپورٹر) ممبر صوبائی اسمبلی سلیم خان نے چترال میں سیلاب سے تباہ علاقوں کی آبادکاری نہ ہونےاور دیگر مسائل کے حل نہ ہونےپرہزاروں افراد کے ہمراہ چترال سے پشاور اور اسلام آباد تک احتجاجی مارچ کرنے کی دھمکی دیدی ۔پشاور پریس کلب میں  سابق انفارمیشن سیکرٹری طاہر دائودزئی ‘ ریاض یوسفزئی ‘ مدرار اللہ اور سرتاج عزیز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضلع چترال میں سیلاب سے متاثرہ ویلی روڈز ‘ پل ‘ ریشن ہائیڈل پاور سٹیشن اور ایریگیشن چینلز ایک سال گزرنے کے باوجود بھی بحال نہیں ہو ئے جو مرکزی ‘ صوبائی اور ضلعی حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد وزیراعظم  ‘ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوانے چترال کا دورہ کیا اور متاثرین کو یقین دہانی کرائی کہ ایک سال کے اندر اندر تباہ شدہ انفرا سٹرکچر کی بحالی کی جائیگی جبکہ ابھی تک کوئی  اقدامات نہیں  اٹھائے گئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ضلع ناظم چترال کے پاس سولہ کروڑ روپے کی خطیر رقم موجود ہے مگر نو ماہ گزرنے کے باوجود اس  کو سڑکوں کی بحالی پر خرچ نہیں کیا جارہا ،  یہ چترال کی عوام کے ساتھ دشمنی کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اکائونٹ فور میں رکھے گئے سولہ کروڑ کی رقم کو فوراً ریلیز کیا جائے تاکہ سڑ کوں کی  تعمیرسمیت دیگر ترقیاتی کام کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ بالائی چترال کا واحد بجلی گھر ریشن ہائیڈل پاور سٹیشن بھی ایک سال قبل سیلابی ریلے  کی  نذر ہو گیا تھا جس کی وجہ سے آج تک سب ڈویژن مستوج  کے گھروں میں تاریکی کا راج  ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں اور دیگر انفرا سٹرکچر کی مکمل بحالی کے لئےآئندہ مالی سال کے بجٹ میں 10ارب کی  رقم  مختص کی جائے  ۔ انہوں نے کہا کہ بالائی چترالی ‘ تریچ روڈ ‘ شندور روڈ ‘ بروغل روڈ ‘ گرم چشمہ روڈ ‘ بمبوریت روڈ سمیت دیگر رابطہ سڑکیں اور درجنوں پل دریا برد ہو چکے ہیں اور سیلاب  متاثرین ابھی تک کھلے آسمان تلے پڑے  ہیں حالات سے تنگ آکر چترال کے عوام نے دو ہفتوں سے  سڑکوں پر دھرنےکا سلسلہ شروع کردیا ہے  اور متاثرین نقل مکانی کرکے افغانستان جانے کو تیار ہو گئے ہیں تاہم سکیورٹی فورسز اور مقامی انتظامیہ کی یقین دہانی پر انہوں نے احتجاج مئوخر کیا ہے لیکن وعدوں پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا ہے انہوں نے دھمکی دی کہ اگر صورتحال یہی  رہی  تو چترال کے زلزلہ اور سیلاب  متاثرین صوبائی اسمبلی اور پارلیمنٹ ہائوس کا گھیرائو کریں گے جس کی قیادت میں خود کرونگا ۔
تازہ ترین