سکھر (بیورورپورٹ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ معیشت کی بحالی کیلئے آئی ایم ایف، ورلڈ بنک اور سود سے چھٹکارا پہلی شرط ہے، کرپشن کا خاتمہ اور ملکی وسائل کو غریبوں پرصرف کیا جائے، حکمران اشرافیہ نے کرپشن اور بدعنوانی سے مال بنایا، حکومت مافیاز کے نرغے میں ہے، کرپٹ سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کو ایک پاؤں غریبوں کی گردنوں پر اور دوسرا اقتدار کے ایوانوں میں ہے، پنڈورا پیپرز اور پاناما لیکس میں ملوث تمام افراد کا کڑا احتساب چاہتے ہیں، جماعت اسلامی قوم کا مقدمہ سپریم کورٹ سمیت ہر فورم پر لڑیگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سفید مسجد سکھر میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب، یوتھ، ضلعی نظم، پیما ضلع سکھر کے ذمے داران کے اجلاس اور تاجر رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ ایسے لیڈرز چاہیں جو ملک کو خود انحصاری کے راستے پر ڈال سکیں۔ تینوں بڑی جماعتیں مفادات کی سیاست کر رہی ہیں، حکمران پارٹی اور دو بڑی اپوزیشن جماعتوں کو ملک اور قوم کے مفاد سے کوئی غرض نہیں، نیب چیئرمین کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے غیر آئینی اور غیر جمہوری راستہ اپنایا گیا، نیب ترمیمی آرڈیننس کو قوم نے مسترد کر دیا۔ امیر جماعت نے کہا کہ سندھ میں غربت، بے روزگاری اور بھوک ناچ رہی ہے۔