• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیل دائر کی جائے, وفاقی وزیر قانون کو ہدایات

٭…اسلام آباد ( ارشد وحید چوہدری) وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کی طرف سے وزیراعظم ، وفاقی وزراء اور سیکرٹریز کو کسی بھی قانون سازی کیلئے کابینہ کی منظوری لینے کا پابند بنانے کے فیصلے پر عدم اطمینان کااظہار کیا اور فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیل دائر کرنے پر غور کیا ہے۔ وفاقی کابینہ نے الطاف حسین کے بیان پہ کوئی نوٹس نہیں لیا۔جنگ/ جیو نیوز نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے اندرونی کہانی کا سراغ لگایا تو معلوم ہوا  کہ وزیر اعظم کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں کسی بھی قانون سازی خصوصا مالی معاملات بارے احکامات کو وفاقی کابینہ کی پیشگی منظوری سے مشروط کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو روز مرہ کے امور نمٹانے میں بھی رکاوٹ قرار دیا گیا اجلاس میں  وزیرخزانہ اسحق ڈار نے نشاندہی کہ عدالت عظمی کے فیصلے کے بعد کوئی وزیر یا سیکرٹری بھی کوئی احکامات جاری نہیں کر سکتا جس سے سخت مشکلات پیش آ رہی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے استفسار کیا کہ ماضی میں اس حوالے سے قانون سازی یا احکامات جاری کرنے کے حوالے سے کیا پریکٹس ہوتی تھی جس پہ  اسحق ڈار اور دیگر وزراء نے یک زبان جواب دیا کہ ان کی بھی یہی پریکٹس تھی جو ہماری حکومت کی رہی۔ اجلاس میں اکثریت ارکان کی رائے تھی کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیل دائر کی جائے تاہم اس سے زیادہ ریلیف ملنے کا امکان نہیں۔ اسحق ڈار نے کہا کہ روزمرہ امور نمٹانے میں درپیش مشکلات کے لئے کوئی ریلیف مل سکتا ہے جس پہ وزیر اعظم نے وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد کو نظر ثانی اپیل دائر کرنے بارے اقدامات کرنے کی ہدایات دیں ۔
تازہ ترین