• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایم کیو ایم پاکستان کو پتہ ہے استعفیٰ دیا تو کوئی حیثیت نہیں رہے گی،نجم سیٹھی

کراچی(ٹی وی رپورٹ)سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ انڈیا کو پتا ہے وہ پاکستان کے خلاف جنگ نہیں جیت سکتا ہے، یہ انڈیا کی غلط فہمی ہے کہ وہ پاکستان کو دنیا میں تنہا کردے گا، عالمی برادری کو احساس ہوگیا ہے کہ انڈین فوج کشمیر میں بہت ظلم کررہی ہے، انڈیا کی طرف سے سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کی بات دھمکی سے زیادہ کچھ نہیں ہے،سشما سوراج کی تقریر انڈیا کی مقامی رائے عامہ کو متاثر کرنے کی کوشش ہے،الطاف حسین کا حالیہ آڈیو بیان انہی کا ہے، ایم کیو ایم پاکستان کو پتا ہے جس دن پارلیمنٹ سے استعفیٰ دیا ان کی کوئی حیثیت نہیں رہے گی، ندیم نصرت ایم کیو ایم کی دوبارہ تنظیم سازی میں کامیاب نہیں ہوں گے کیونکہ ایم کیو ایم پاکستان کے ارکان آخری وقت تک پارلیمنٹ میں بیٹھے رہیں گے، آئندہ ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی ایک پلیٹ فارم پر آسکتے ہیں جس کے لیڈر جنرل پرویز مشرف ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ”آپس کی بات“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نریندر مودی کی بھارت میں تقریر پر تجزیہ کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ نریندر مودی کی تقریر سن کر مجھے اقوام متحدہ میں پاکستانی وزیراعظم کی تقریر یاد آگئی، دونوں رہنماؤں کی تقریر میں ایک نکتہ یکساں تھا، وزیراعظم نواز شریف نے اپنی تقریر میں نریندر مودی کو جنگوں کی باتیں نہ کرنے اور امن کی تجویز دی تھی، نریندر مودی نے بھی اپنی تقریر میں دونوں ممالک میں غربت کے خاتمے کیلئے کوششوں کا تقابل کیا، نریندر مودی کو پتا ہے اگر انہوں نے پاکستان سے جنگ چھیڑی اور ہار گئے تو بی جے پی کی بیس سال کیلئے چھٹی ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا کو پتا ہے وہ پاکستان کے خلاف جنگ نہیں جیت سکتا ہے، انڈین آرمی کرپشن کی وجہ سے آج تک جدید ہتھیار نہیں خرید سکی ہے، انڈین فوج کے پاس چالیس فیصد ہتھیار اتنے پرانے ہیں کہ ان پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا ہے، انڈیا میں تنقید ہورہی ہے اوڑی حملے میں چار حملہ آوروں نے انڈین فوج کے اٹھارہ فوجی کیسے مار دیئے، بی جے پی حکومت کا سارا زور معاشی ترقی پر ہے، وہ امریکا کے ساتھ تزویراتی اتحاد بنا کر پاکستان کی طرف نہیں چین کی طرف دیکھ رہے ہیں۔نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ انڈیا پاکستان کے خلاف کچھ بھی نہیں کرسکتا ہے، یہ انڈیا کی غلط فہمی ہے کہ وہ پاکستان کو دنیا میں تنہا کردے گا، انڈیا اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ پاکستان کو دہشتگرد ریاست قرار دے سکے، امریکا ابھی بھی پاکستان کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کشمیر میں انڈیا کی جانب سے کی گئی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو پہچان گئی ہے، عالمی برادری کو احساس ہوگیا ہے کہ انڈین فوج کشمیر میں بہت ظلم کررہی ہے، انڈیا کے ظلم و ستم کے خلاف آواز پاکستان نے نہیں کشمیری نوجوانوں نے اٹھائی ہے، کشمیریوں پر مظالم کے خلاف انڈیا میں بھی آواز اٹھنا شروع ہوگئی ہے، انڈیا میں بھی لوگ مودی سرکارکی کشمیر پالیسی پر تنقید کررہے ہیں۔نجم سیٹھی نے کہا کہ انڈیا کی طرف سے سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کی بات پراپیگنڈہ کیلئے کی گئی ہے، دریاؤں کا پانی روکنے کی بات دھمکی سے زیادہ کچھ نہیں ہے، کسی بھی ملک کا پانی بند کرنا انتہائی گھٹیا حرکت سمجھا جاتا ہے، انڈیا نے سندھ طاس معاہدہ ختم کیا تو دنیا بھر میں تنہا ہوجائے گا۔ سشما سوراج کی اقوام متحدہ میں تقریر پر تجزیہ کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ انڈیا پہلے بھی اقوام متحدہ میں کھڑے ہو کر کشمیر پر اس کی قراردادوں کو جھٹلاتا رہا ہے، سشما سوراج کی تقریر بنیادی طور پر انڈیا کی مقامی رائے عامہ کو متاثر کرنے کی کوشش ہے۔ایم کیو ایم کی صورتحال پر تجزیہ کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ الطاف حسین کا حالیہ آڈیو بیان انہی کا ہے، یہ بیان شاید فون کے ذریعے پاکستان میں ریکارڈ کیا گیا ہوگا جہاں سڑک پر سے ہارن کی آوازیں آرہی ہوں گی، الطاف حسین نے صرف ارکان اسمبلی سے استعفے دینے کا مطالبہ سوچ سمجھ کر کیا ہے، ابھی ایم کیو ایم کے حلقہ انتخاب کو حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، اس وقت چونکہ ایم کیو ایم پاکستان کے ارکان اسمبلی بیانات دے رہے ہیں اس لئے انہیں استعفیٰ دینے کیلئے کہا گیا ہے، چونکہ مقامی حکومتوں کے کونسلرز چپ بیٹھے ہیں اس لئے ان کی چھٹی نہیں کروانی بلکہ انہیں اپنی طرف لانا ہے۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی اس لئے استعفیٰ نہیں دے رہے کہ انہیں اپنی حیثیت معلوم ہے، انہیں پتا ہے جس دن انہوں نے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دیدیا ان کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی، میڈیا ان کے پاس نہیں جائے گا اور ان کا عوام کے ساتھ تعلق بھی ختم ہوجائے گا،اس صورتحال میں پارٹی کی نچلی سطح کے لوگوں کی اہمیت بڑھ جائے گی۔ نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ندیم نصرت کو اگر ایم کیو ایم الطاف کو اٹھانا ہے تو فاروق ستار اینڈ کمپنی کو فارغ کرنا پڑے گا، ندیم نصرت ایم کیو ایم کی دوبارہ تنظیم سازی میں کامیاب نہیں ہوں گے کیونکہ ایم کیو ایم پاکستان کے ارکان آخری وقت تک پارلیمنٹ میں بیٹھے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی لندن سے علیحدگی شرو ع میں ٹیکنیکل موو تھی لیکن اس کا مومنٹم اتنا تھا کہ بات ہاتھ سے نکل گئی، اب انہیں اپنے موقف پر کھڑے رہنا ہوگا کیونکہ لندن والے اب نہیں چھوڑیں گے چاہے یہ معافیاں بھی مانگیں،اب انہیں آگے ہی دیکھنا ہے ۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی کے ایک پلیٹ فارم پر آئے بغیر بات آگے نہیں بڑھے گی، الیکشن 2018ء سے پہلے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی ایک پلیٹ فارم پر آسکتے ہیں مگر ان کے پاس الطاف حسین جیسا رہنما نہیں ہے، انہیں ایسا مہاجر رہنما چاہئے جو دونوں جماعتوں کو متحد کردے، اسے اسٹیبلشمنٹ بھی قبول کرتی ہو اور اس کے پاس حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ بھی ہو ، اس کے علاوہ مہاجر کمیونٹی کیلئے اس کی خدمات بھی ثابت شدہ ہو، ایسا شخص صرف جنرل پرویز مشرف ہے، ایک وقت آئے گا جب جنرل پرویز مشرف کو اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے بھی ایم کیو ایم کو متحد اور قیادت کرنے کیلئے کہا جائے گا، کراچی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رکھنے کا کام پرویز مشرف کے سوا کوئی نہیں کرسکتا ہے۔
تازہ ترین