• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی اشتعال کے باوجود تحمل کیا، سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ ختم نہیں ہوسکتا، کشمیریوں پر تشدد برداشت نہیں، نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس

اسلام آباد ( نمائندہ جنگ) وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے سیا سی و عسکری قیادت کے اجلاس میں بھارتی زیر تسلط مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی منظم پامالی اورخلاف ورزیوں اوربھارتی سیکورٹی فورسز کی جانب سے طاقت کے و حشیانہ استعمال کی شدید مذمت کی گئی ہے اور اس پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارتی اشتعال کے با وجود پاکستان نے تحمل اور صبر کا مظاہرہ کیا ہے، خطرات سے نمٹنے کی مکمل اور بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں،کشمیریوں پر تشدد برداشت نہیں کرسکتے، مظلوم کشمیری نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کی حمایت اور مدد کے مستحق ہیں، ہم اس وقت تک کشمیر یوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے جب تک مسئلہ کشمیری عوام کی امنگوں اور خواہشات کے مطابق حل نہیں ہو جاتا، سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم نہیں کیا جاسکتا۔وزیراعظم نے پرامن جنوبی ایشیا کیلئے اپنی جدوجہد کے عزم کو دہرایا۔ بدھ کو ہونے والے اس اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیر خزانہ اسحقٰ ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف ،وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی لیفٹنٹ جنرل (ر) نا صر جنجوعہ ، سیکر ٹری خارجہ ،ڈی جی ایم او کے علاوہ اعلیٰ سینئر سول و فوجی افسروں نے شرکت کی۔شرکاء نے ملکی دفاع کیلئے مسلح افواج کی تیاری پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ دنیا اس کی گواہ ہے کہ پاکستان نے عالمی امن کیلئے بے مثال قر با نیاں دی ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ اشتعال دلانے کے با وجود پاکستان نے جس تحمل اور صبر کا مظاہرہ کیا ہے اسکی مثال نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پر امن جنوبی ایشیا کیلئے اپنی جدو جہد جاری رکھے گا تاکہ اس کے عوام 21 ویں صدی کی ترقی و خو شحالی کے ثمرات سے استفادہ کرسکیں۔ اجلاس نے ساتھ ہی اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اپنے عوام اور بہادر مسلح افواج کے ساتھ کسی بھی اندرونی و بیرونی سیکورٹی خطرات سے نمٹنے کی مکمل اور بھرپور صلاحیت رکھتاہے۔وزیر اعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیر یوں پر تشدد کسی صورت برداشت نہیں کیا جا ئے گا جن سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں میں حق خود ارادیت کا وعدہ کیا ہے۔مظلوم کشمیری نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کی حمایت اور مدد کے مستحق ہیں۔وزیر اعظم نے واضح کیا کہ پاکستان اس وقت تک کشمیر یوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا جب تک کہ مسئلہ کشمیر کشمیری عوم کی امنگوں اور خواہشات کے مطابق حل نہیں کیا جا تا۔وزیر اعظم نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ پا کستان اور انڈیا کے در میان باہمی اتفاق رائے سے کیا جا نے والا معاہدہ ہے جو عالمی بنک نے کرا یا اور کوئی بھی ملک یکطرفہ طور پر اپنے آپ کو اس معاہدہ سے الگ نہیں کر سکتا۔ اجلاس نے قومی اور علاقائی سلامتی سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔اجلا س کے شرکاء نے پاکستان کی سر زمین کے دفاع کیلئے مسلح افواج کی تیاری پر اطمینان کا اظہار کیا۔ 
تازہ ترین