• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نااتفاقی کے باعث کاسی، بازئی و شاہوانی اقوام کو مشکلات درپیش ہیں

کوئٹہ(سٹی ڈیسک) سماجی رہنما و آزاد کونسلر وارڈ 4سرور خان بازئی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کوئٹہ کاسی، بازئی و شاہوانی اقوام کا شہر تھا ان کی نا اتفاقی سے آج بازئی کاسی اقوام کوئٹہ شہر میں اقلیت والی حیثیت میں رہ رہے ہیں اور یہ دونوں اقوام مالک کوئٹہ ہیں آج ان کی آبائی زمینوں پر قبضہ ان کی نا اتفاقی سے ہے ان کی نہ صوبائی اسمبلی نہ قومی اسمبلی و سینیٹ، نہ کوئٹہ میٹروپولیٹن میں کوئی بڑی نمائندگی نہیں ہے تمام سیاسی پارٹیاں ان کی نا اتفاقی سے فائدہ اٹھا کر کوئٹہ شہر کو غیرمقامی لوگوں کے حوالے کیا جا رہا ہے لوٹ مار کرپشنکے ساتھ قبضہ گروپ سرگرم ہے جبکہ کوئٹہ کے وارث نا اتفاقی سے بے حیثیت اور ان کے محتاج ہو کر رہ گئے بازئی و کاسی اقوام کی کسی بڑے فورم پر نمائندگی نہیں ہے جہاں ان کے حق کیلئے آواز اٹھائی جائے موجودہ دور میں کاسی بازئی اقوام کوئٹہ کے سیٹلروں کو اپنے ساتھ ملا کر بڑے فورم میں اپنے نمائندوں کو منتخب کرا سکتے ہیں اس کے بعد واقعی کوئٹہ شہر لٹل پیرس بنے گا اور ان اقوام کے بچوں کو کوئٹہ شہر میں ملازمتیں بھی ملیں گی جس سے آج یہ محروم ہیں شاہوانی قوم جو (ساؤتھ) کوئٹہ کے مالک ہیں ان کے اتفاق سے بڑے فورم میں ان کی نمائندگی ہے۔ سابق دور میں میئر کوئٹہ ذکریا کاسی کے دور میں کیا کوئٹہ میں کرپشن یا الاٹمنٹ ہوئی ہے محدود فنڈز میں جناح روڈ، زیبرا کراسنگ، پیدل چلنے والوں کیلئے سگنل، اسٹریٹ لائٹس اور تمام ارکان کو برابری پر حیثیت دینا اسی طرح سابق صوبائی وزیر گل زمان کاسی، عبدالرحیم بازئی، عنایت اللہ بازئی، سابق کاسی بازئی ناظمین اور موجودہ بازئی کاسی اور سیٹلر کونسلروں نے کوئی کرپشن نہیں کی کیونکہ یہ سب کوئٹہ کے اصل وارث ہیں۔
تازہ ترین