• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئینی طور پر صدر پاکستان کا نمائندہ ، اسٹیبلشمنٹ کا بھی حصہ ہوں، گورنر سندھ

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا ہےکہ مصطفٰی کمال ترقیاتی کام کرنے کا جھوٹا دعویٰ کرتے ہیں ،وہ نہ صرف کراچی کی نظامت کے ساتھ چپکے رہنا بلکہ گورنر بھی بننا چاہتا تھا،تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 90فیصد سے زیادہ لوگ تحریک انصاف کے حمایتی ہیں جو بھرپور انداز میں دھرنے میں شرکت کریں گے،وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت اسلام آباد کے تحفظ کیلئے تمام انتظامی اقدامات کرے گی۔گورنر سندھ عشرت العباد نے مزید کہا کہ میں کسی سے جنگ کے بجائے اپنا کام کرنے پر یقین رکھتا ہوں، میں نے پندرہ سال اس ملک اور صوبے کی خدمت کی، کسی کو اپنے خلاف غلط بات کرنے کی اجازت نہیں دوں گا، ایک ٹھیکیدار لیول کے آدمی کی اپنے خلاف بکواس سننے کیلئے تیار نہیں ہوں، میں نے صرف اس آدمی کی باتوں کا جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں آئینی طور پر صدر پاکستان کا نمائندہ ہوں، صدر پاکستان چونکہ آئینی طور پر آرمڈ فورسز کے سربراہ ہیں اس نسبت سے میں اسٹیبلشمنٹ کا بھی حصہ ہوں، میں بہت سی چیزیں جانتا ہوں لیکن اسے سب کے ساتھ شیئر نہیں کرسکتا ، میرا حلف اور آئین مجھے بہت سی باتیں بیان کرنے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ ڈاکٹر عشرت العباد کا کہنا تھا کہ مصطفٰی کمال کے حوالے سے میرے پرانے کلمات رسمی جملے تھے سچ اور حقیقت آج بیان کی ہے، آج میں نے جو کچھ کہا وہ میری اپنی سوچ تھی، اس پر کسی سے ڈسکس یا مشاورت نہیں کی، کچھ اہم لوگوں سے بات ضرور ہوئی تھی جس کی بنیاد پر طے کیا کہ وضاحت ہونی چاہئے، سابق ناظم مصطفٰی کمال ترقیاتی کام کرنے کا جھوٹا دعویٰ کرتے ہیں، مصطفٰی کمال نے کے فور، لیاری ایکسپریس وے سمیت دیگر منصوبے روک کر کراچی کا بیڑہ غرق کردیا ،ایک ویٹر کو بھی میں اگر پیسے اور پلان بنا کر دیدوں جبکہ اس کا کام صرف شہر میں چکر لگانا ہو تو وہ بھی مصطفٰی کمال جتنا اچھا کام کرلے گا۔گورنر سندھ نے کراچی کے منصوبوں کی شروعات کے حوالے سے بتایا کہ اگست 2003ء میں بارش سے کراچی میں تباہی کے بعد اس وقت کے ناظم نعمت اللہ خان کے ساتھ بیٹھ کر کراچی کیلئے پلان بنایا جو دسمبر میں مکمل ہوا، فروری 2005ء تک اس پلان پر عملدرآمد کیلئے فنڈز مختص کرنے اور دیگر طریقہ کار طے کیا گیا، اس کے بعد کراچی میں کام شروع ہوا لیکن اسی دوران نعمت اللہ خان کی مدت پوری ہوگئی، میں نے کچھ منصوبے شروع کیے جبکہ کچھ روک لیے تاکہ آنے والے ناظم کو ان پر کام کرنے کا موقع دیا جائے۔ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا کہ مصطفٰی کمال نہ صرف کراچی کی نظامت کے ساتھ چپکے رہنا بلکہ گورنر بھی بننا چاہتا تھا، مصطفٰی کمال بچوں کی طرح سٹی ناظم رہنے کی ضد اور رونا پیٹنا کرتے تھے، ان کی ضد سے مجبور ہو کر میں نے صدر پاکستان سے ان کی مدت بڑھانے کیلئے بات کی تھی، آغا سراج سے مصطفٰی کمال کا جھگڑا ٹھیکوں پر ہوا تھا، مصطفٰی کمال اس کو کام نہیں کرنے دیتے اور بدتمیزی کرتے تھے، اس کے بعد یہ ذوالفقار مرزا سے الجھ گئے، مصطفٰی کمال نے اپنی چھٹی سے قبل پوری پارٹی سے مجھ پر زور لگوایا کہ میری توسیع کروادیں مگر میں نے صاف منع کردیاکیونکہ اگر اب توسیع ہوئی تو کام خراب ہوجائے گا۔ گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ پچھلا دورِ حکومت ایم کیو ایم نے لڑ کر اور موجودہ حکومت کے تین سال تلخیوں میں گزار دیئے جبکہ سندھ حکومت نے بھی کراچی میں کوئی کام نہیں کیا، جنوری 2016ء میں آصف زرداری نے مجھے کہا کہ ہمیں میگا پراجیکٹس کو بنانا ہے، سندھ حکومت کے ساتھ مل کر میں نے ایک مہینے میں کام شروع کردیا۔ عشرت العباد خان نے کہا کہ مصطفٰی کمال یہ کہہ کر اسٹیبلشمنٹ اور ایجنسیوں کو بدنام کررہے ہیں کہ وہ ان سے رابطے میں ہیں، مصطفٰی کمال اس طرح جرائم پیشہ افراد کو اپنے پاس کھینچ رہے ہیں، اسے شٹ اپ کال دینا بہت ضروری تھی کہ اسٹیبلشمنٹ یا کوئی ایجنسی مصطفٰی کمال کو سپورٹ نہیں کررہی ہے، اگر کوئی کرمنل مصطفٰی کمال کے گھر میں بھی بیٹھا ہوگا تو اسے پکڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے پرامن حالات برقرار رکھنے کیلئے ایسے بڑے کیس کھولنے کا کہا ہے جس کے بعد کوئی بارہ مئی یا فیکٹری میں آگ لگانے کا نہیں سوچے گا، عزیز آباد سے برآمد ہونے والے اسلحہ سے متعلق کسی کا نام نہیں لیا بلکہ صرف حقیقی پوزیشن واضح کی ہے۔ گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ میں نے پوری کوشش کی تھی کہ بارہ مئی کو ہونے والے ایونٹس سب الگ الگ دنوں میں کرلیں لیکن بدقسمتی سے کامیابی نہیں ہوئی اور بارہ مئی کا واقعہ ہوگیا، الطاف حسین اور اس وقت کے چیف جسٹس نے تاریخ بدلنے سے واضح انکار کردیا تھا،پرویز مشرف کو بھی ممکنہ حالات سے آگاہ کردیا تھا لیکن انہوں نے بھی بات نہیں مانی اور امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کی ہدایت کی، بارہ مئی کے بعد مزید خونریزی ہوسکتی تھی لیکن میں نے اسفندیار ولی ، مولانا فضل الرحمٰن سمیت لوگوں سے مل کر درخواست کی ۔ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیس میں ریاست پاکستان نے موثر طور پر اپنا کردار ادا کیا، میں یا پاکستانی اسٹیبلشمنٹ برطانوی عدلیہ اور اسکاٹ لینڈ یارڈ کو ڈکٹیٹ نہیں کرسکتے، ہم نے پاکستان میں یقینی بنایا ہے کہ ’را‘ ٹائپ کوئی چیز یہاں آپریٹ نہ کرے، میرے پاس اتنا وقت نہیں کہ سرفراز مرچنٹ جیسے لوگوں کے پیغامات دیکھوں۔ گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان میں سیاست منطق پر نہیں جذبات پر ہوتی ہے، بھٹو صاحب کو عدالت سے سزا ہوئی لیکن انہیں عوام کے دلوں سے کوئی نہیں نکال سکا، ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو آج بھی زندہ ہیں، تاریخی حقیقت یہ ہے کہ عوام کا رہنماؤں سے جذباتی تعلقات برقرار رہتاہے، پاکستان کے تاریخی حقائق دیکھے جائیں تو ووٹرز کا الطاف حسین کی طرف جانا بھی ممکن ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے ابھی تک دارالعلوم حقانیہ کو ایک پیسہ بھی نہیں دیا ہے، خیبرپختونخوا میں عمران خان کی مقبولیت غیرمعمولی ہے، خیبرپختونخوا میں 90فیصد سے زیادہ لوگ تحریک انصاف کے حمایتی ہیں جو بھرپور انداز میں دھرنے میں شرکت کریں گے، خواجہ آصف کے احمقانہ الزامات سے ان کی بوکھلاہٹ کا اظہار ہوتا ہے، حکومت کو پتا ہے کہ اسلام آباد میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہونے والا ہے، حکومتی اکابرین اس ڈر سے بہکی بہکی باتیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کرپشن کے خلاف تمام لوگوں سے اسلام آباد پہنچنے کی اپیل کی ہے، عوام حکمرانوں کی کرپشن سے تنگ آچکے ہیں جس کا مظاہرہ دو نومبر کو دیکھنے میں آئے گا، دونومبر کو ہر طبقہ فکر، ہر جگہ سے ہر قسم کے لوگ کرپشن کیخلاف جدوجہد میں حصہ لینے آرہے ہیں، مسلم لیگ ن اور دیگر اپوزیشن کے لوگ بھی دو نومبر کو ہمارے ساتھ ہوں گے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ثبوت کے بغیر کوئی بات نہیں کی جاتی ہے، ڈیڑھ دو ماہ قبل راولپنڈی کے دھرنے میں بھی ان کے ایک اتحادی کے لوگ نہیں تھے پھر انہوں نے ایک جہادی تنظیم سے دو ڈھائی سو لوگ منگوائے، 2014ء میں وزیراعظم ہاؤس پر حملے میں بھی جہادی تنظیم کے لوگ موجود تھے، وہاں تحریک انصاف کے کارکن نہیں تھے اور نہ وہ اس قسم کے کاموں کیلئے تربیت یافتہ ہیں، انہوں نے اب ان عناصر سے مدد مانگی ہوئی ہے، حکومت اسلام آباد کے تحفظ کیلئے تمام انتظامی اقدامات کرے گی۔ 
تازہ ترین