• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مارکیٹوں میں تالے توڑ کر دکانیں لوٹنے کا سلسلہ جاری،تاجر سراپا احتجاج

کراچی(مطلوب حسین /اسٹاف رپورٹر)شہر کی اہم مارکیٹوں میں دکانوں کے تالے توڑ کر لوٹ مار کا سلسلہ ختم نہ ہوسکا،تین ما ہ کے دوران ملزمان ڈیڑھ سو سے زائد دکانوں کے تالے توڈ کر ڈیڑھ کروڈ روپے سے زائد مالیت کی نقدی اور قیمتی سامان چوری کیا جاچکا ہے،پولیس ملزمان کا سراغ لگانے میں ناکامی کی صورت میں فرضی ملزمان پیش کرکے کیس کو نمٹا نے کو شش کررہی ہے،تفصیلات کے مطابق شہر میں لوٹ مار کابازار گرم ہے، اسٹریٹ کرائم ،ڈکیتی اور رہزنی کے بڑھتے ہوئے واقعات سےجہاں شہری خوف  میں مبتلاہیں وہیں  تاجرسراپا احتجاج ہیں،ایک محتاط اندازے کے مطابق3 ماہ کے دوران کم و بیش150 سو دکانوں کے تالے کاٹ کر لوٹ مار کے واقعات رونما ہوچکے ہیں،اس ضمن میں سب سے بڑی واردات گذشتہ ماہ جامی سینٹر میں 20 دکانوں کے تالے کاٹ کر ان میں موجود 80 لاکھ روپے نقدی  لوٹنے کی واردات شامل ہے،مذکورہ چور گروہ آدھی رات کو کسی بھی مارکیٹ داخل ہوکر اپنے مخصوص کٹر کا استعمال کرتے ہوئےچند منٹوں میں با آسانی دکانوں کے تالے کاٹ کر فرار ہوجاتے ہیں ،قانون نافذ کرنے والے ادارےان گروپوں کے سامنے بے بس دیکھائی دے رہےہیں،تالے کاٹنے کے واقعات میں حیرت انگیزواقعہ اس وقت پیش آیا جب،تالا توڑ گروپ نے یوم عاشور کے سلسلے میں انتظامیہ کی جانب سےایمپریس مارکیٹ کی سیل دکانوں کے تالے کاٹ کر چوری کی ،اور سکیورٹی پر تعینات سینکڑوں اہلکاروں کو کارروائی میں ملوث ملزمان دکھائی ہی نہ دئیے،جو بہت بڑا المیہ ہے،اس کے علاوہ لیاقت آباد،لنڈا بازار،آٹو پارٹس مارکیٹ تبت سینٹر،،اردو بازار،جامع کلاتھ مارکیٹ،اولڈ سٹی ایریااور دیگر مارکیٹوں میں تالے کاٹ کر لوٹ مار کے واقعات رونما ہوچکے ہیں،تاجر رہنما عتیق میر کا کہنا ہے کہ 5سال قبل ایک سے 2دکانوں کے تالے  توڑے گئے تھے،جس کی روک تھام نہ ہونے کی وجہ سے یہ منظم گروہ کی شکل اختیار کر گئے ۔
تازہ ترین