• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روڈ ٹیکس کا نیا قانون، شرح میں دو سو فیصد سے زائد اضافہ ہوجائے گا

اولڈہم(تنویر کھٹانہ)ڈرائیونگ وہیکل لائسنسنگ اتھارٹی( ڈی وی ایل اے) یکم اپریل سے روڈ ٹیکس کے حوالے سے نئے قانون کا اطلاق کرے گی جس سے عام صارف کو ٹیکس دو سو فیصد سے بھی زیادہ ادا کرناپڑے گا۔وہیکل ایکسائزڈیوٹی کے نئے ٹیکس بینڈ کے اطلاق سے دس میں سے سات لوگ تقریباً پانچ سالوں میں روڈ ٹیکس کی مد میں نو سو پونڈ زیادہ ادا کریں گے۔ نئے قانون کے مطابق بہت سی ماحول دوست گاڑیوں پر بھی روڈ ٹیکس عائد کیا جا رہا ہے صرف الیکٹرک اور ہائیڈروجن گاڑیوں کو روڈ ٹیکس سے استثنیٰ دیا گیا ہے جب کہ باقی تمام گاڑیوں کو کم از کم 140£سالانہ روڈ ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔یکم اپریل سے پہلے خریدی گئی گاڑیاں جو 99g/km دھواں خارج کرتی ہیں ان گاڑیوں پر تاعمر کوئی روڈ ٹیکس نہیں ہو گا لیکن یکم اپریل کے بعد خریدی گئی انھیں گاڑیوں پر پہلے سال 120£ روڈ ٹیکس اور آئندہ سالوں میں یہی ٹیکس بڑھ کر 140£ سالانہ ہو جائے گا۔ 131g/km دھواں خارج کرنے والی گاڑیوں کا روڈ ٹیکس 130£ کے بجائے 200£ سالانہ ہوگا۔ 151g/km دھواں خارج کرنے والی گاڑیوں کا روڈ ٹیکس 180£ کی بجائے 500£ سالانہ وصول کیا جائے گا۔ 171g/km دھواں خارج کرنے والی گاڑیوں کا روڈ ٹیکس 230£ کے بجائے 800£ سالانہ وصول کیا جائے گا۔ 191g/km دھواں خارج کرنے والی گاڑیوں کا روڈ ٹیکس 490£ کے بجائے 1200£ وصول کیا جائے گا۔ 255g/km دھواں خارج کرنے والی گاڑیوں کا روڈ ٹیکس 1100£ کی بجائے 2000£ وصول کیا جائے گا۔ روڈ ٹیکس کے قانون میں تبدیلی سے برطانیہ میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کار فورڈ فیسٹا جس پر روڈ ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوتا آئندہ چار سال میں اس گاڑی کے صارف کو اضافی 540£ ادا کرنے ہو نگے۔ نئے قانون کے مطابق روڈ ٹیکس کو تین بینڈز میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں زیرو ایمیشن گاڑیوں کو روڈ ٹیکس سے استثنی حاصل ہوگا۔ زیرو ایمیشن سے زیادہ والی گاڑیوں کو کم از کم 140£ سالانہ روڈ ٹیکس ادا کرنا ہوگا اور چالیس ہزار پاؤنڈز سے زیادہ لاگت والی گاڑیوں کو کم از کم 310£ روڈ ٹیکس کی مد میں آئندہ چار سالوں میں ادا کرنا ہوگا۔ ہائی برڈ گاڑیوں کے مالکان جو فی الحال روڈ ٹیکس ادا نہیں کرتے وہ پہلے سال میں دس پونڈ اور آئندہ سالوں میں 140£ سالانہ روڈ ٹیکس ادا کریں گے۔ روڈ ٹیکس کے قانون میں تبدیلی سے تمام گاڑیوں کے صارفین متاثر ہونگےاور صرف نئی گاڑیوں یا الیکٹرک گاڑیوں کے صارفین ہی روڈ ٹیکس بچا پائیں گے۔ایشیائی کمیونٹی نے اس قانون پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جس سے روزمرہ زندگی کے اخراجات میں مزید اضافہ ہوگا تاہم زیادہ تر ایشیائی کمیونٹی اس قانون کے اطلاق سے بے خبر ہے۔
تازہ ترین