• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
قرآن پاک ربّ ِ ذوالجلال کی آخری کتاب ہے اور یہ وہ واحد آسمانی کتاب ہے جو چودہ سو برس گزر جانے کے بعد بھی من و عن اسی طرح سے موجود ہے جیسے اسے قلب مصطفیٰ ﷺ پر جبرائیل علیہ السلام کے ذریعے اتارا گیا تھا۔ قرآن پاک کتابِ خیر و برکت بھی ہے، کتابِ بصیرت بھی ہے اور کتاب رشد و ہدایت بھی ہے۔ قرآن پاک کو شاہ کلید کہا جاتا ہے کہ اس میں تمام شعبہ ہائے زندگی کے بارے میں تفصیلی تعلیمات و ہدایات موجود ہیں۔ اس لحاظ سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی مبارکباد کی مستحق ہے کہ اس نے قرآن پاک کی لازمی تعلیم کا بل 2017اتفاق رائے سے منظور کر لیا ہے۔ بل کے مطابق پہلی جماعت سے لے کر پانچویں جماعت تک ناظرہ تعلیم اور چھٹی جماعت سے لے کر بارہویں جماعت تک طلبا و طالبات کو ترجمے کے ساتھ قرآن پاک پڑھایا جائے گا۔ یہ ایک نہایت مستحسن فیصلہ ہے امید کی جانی چاہئے کہ قائمہ کمیٹی کے بعد یہ متفقہ بل قومی اسمبلی اور سینیٹ سے بھی منظوری کے مراحل جلد مکمل کر لے گا۔ وزیر مملکت برائے تعلیم انجینئر بلیغ الرحمٰن نے وزیر اعظم میاں نواز شریف کی ہدایات کے مطابق اس بل کو قائمہ کمیٹی سے منظور کروانے میں قابلِ قدر کاوشیں کی ہیں۔ امید ہے کہ قومی وزارتِ تعلیم نے تعلیم کی صوبائی وزارتوں کے ساتھ مل کر قرآن پاک کی ناظرہ اور باترجمہ تدریس کے لئے جملہ انتظامات کے سلسلے میں ہوم ورک شروع کرا دیا ہو گا۔ اس سلسلے میں ہماری گزارش ہے کہ قرآن حکیم کی تدریس کے لئے دیگر انتظامات بھی کئے جائیں۔ قرآن کے آداب کو ملحوظ رکھتے ہوئے پہلے وضو کا اہتمام کیا جائے اور اس ضمن میں اگر پہلا پریڈ اس کام کے لئے مختص کر لیا جائے تو بہتر ہو گا تاکہ بچے گھر سے باوضو آئیں۔ پھر ایک خاص کام جس کا اہتمام کیا جانا ازحد ضروری ہے وہ یہ کہ اختلافی تفسیری نکات سے گریز کیا جائے تاکہ فرقہ واریت کو جگہ بنانے کا موقع نہ مل سکے۔ امید ہے کہ ارباب اختیار اس ضمن میں ان گزارشات پر ضرور غور کریں گے ۔

.
تازہ ترین