• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دبئی میں برج خلیفہ پرپاکستانی پرچم ،پاکستان کے تنہا ہونے کا تاثر غلط ہے

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کیساتھ‘‘ میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوم پاکستان کے موقع پر ملک بھر میں تو شاندار تقاریب ہوئیں لیکن ساتھ ہی پاکستان سے باہر بھی پاکستانی پرچم کی روشنی پھیلی ، دبئی میں دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ کو جذبہ خیر سگالی کے تحت پاکستانی پرچم کے رنگ میں رنگ دیا گیا،دبئی حکام کایہ فیصلہ اس لئے بھی اہم ہے کہ گزشتہ کچھ عرصہ سے یہ تاثر پیدا ہورہا تھا کہ پاکستان سے متحدہ عرب امارات کے تاریخی تعلقات اب پہلے جیسے نہیں رہے بلکہ بھارت یو اے ای کے قریب آگیا ہے۔ شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ کچھ ملکوں کی طرف سے تاثر دیا جارہا تھا کہ پاکستان دنیا میں تنہا ہوگیا ہے، گزشتہ چند مہینوں کے واقعات گواہی دے رہے ہیں کہ پاکستان کے تنہا ہونے کا تاثر بالکل غلط ہے، اسلام آباد میں یوم پاکستان کی مرکزی پریڈ میں چینی افواج، سعودی فوجی دستے اور ترک فوج کے بینڈ نے بھی شرکت کی جبکہ جنوبی افریقا کی فوج کے سربراہ اس موقع پر پاکستانی حکام کے ساتھ تھے، یاد رہے کہ پیپلز لبریشن آرمی چائنا کے گارڈ آف آن ارینجمنٹ نے پہلی دفعہ چین سے باہر کسی فوجی پریڈ میں شرکت کی ہے۔ شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ 2015ء میں سات سال بعد یوم پاکستان کی پریڈ کا دوبارہ آغاز کیا گیا تھا، اس سے قبل 2008ء سے 2014ء تک ملکی سیکیورٹی صورتحال کے سبب یوم پاکستان کی پریڈ کا انعقاد نہیں ہوسکا تھا، یوم پاکستان پر شاندار پریڈ اور ملک بھر میں تقاریب کا انعقاد ملک کے حالات بہتر ہونے کا واضح پیغام ہے،اس سے پہلے غیرملکی کرکٹرز پی ایس ایل فائنل میں پاکستان آئے اور دنیا کو بتایا کہ پاکستان پرامن اور زندہ دل لوگوں کا ملک ہے، اب دیگر بین الاقوامی کھلاڑی بھی پاکستان آرہے ہیں جن میں مشہور برازیلی فٹبالر رونالڈینہیو بھی شامل ہیں جبکہ کئی غیرملکی ریسلر اس وقت پاکستان میں ریسلنگ کیلئے موجود ہیں۔ شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ پاک سرز مین پارٹی کو قائم ہوئے ایک سال ہوگیا ہے،مصطفٰی کمال کسی حد تک ایم کیو ایم کو مشکل وقت دے رہے ہیں اور تنظیمی سطح پر ان کیلئے چیلنج بن رہے ہیں، مگر مصطفٰی کمال کا اصل امتحان اب شروع ہوگا، پی ایس پی کے اگلے یوم تاسیس کے موقع پر اگلے انتخابات سر پر ہوں گے، اسی وقت پتا چلے گا کہ مصطفٰی کمال ایم کیوا یم کا ووٹ بینک توڑنے میں کامیاب ہوئے یا نہیں ۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ لندن میں متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کی مشکلات کم ہوتی نظر آرہی ہیں، برطانیہ میں الطاف حسین کیخلاف سب سے بڑا معاملہ منی لانڈرنگ کیس ختم کردیا گیا ہے، اسکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق یہ ثابت نہیں ہوسکا کہ جو پیسے بانی متحدہ کے گھر سے ملے وہ غیرقانونی طریقے سے برطانیہ لائے گئے یا انہیں کسی غلط مقصد کیلئے استعمال کیا جانا تھا، دوسری طرف برطانوی ہوم آفس نے کراؤن پراسیکیوشن سروس کے مشورے پر تیکنیکی بنیادوں پر عمران فاروق قتل کیس کے ملزم محسن علی سید کی برطانیہ کو حوالگی کے حوالے سے درخواست کو روک دیا ہے۔ شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں متحدہ قومی موومنٹ کے بانی مشکلات کا شکار ہیں لیکن اگر گزشتہ تین دہائیوں کی سیاست کا جائزہ لیا جائے تو واضح ہوتا ہے کہ متحدہ کے بانی سے متعلق ریاست کی پالیسی بدلتی رہی ہے، اگر آج ریاست نے انہیں ریڈ لائن میں رکھا ہوا ہے تو کل دوبارہ گرین لائٹ بھی دکھائی جاسکتی ہے اور وہ واپس آسکتے ہیں۔ شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ ریکوڈک منصوبہ جسے پاکستان کی تقدیر بدلنی تھی وہ ہمارے گلے پڑگیا ہے، بلوچستان کو اس منصوبے سے اربوں ڈالر کمانے کے بجائے اربوں روپے کا جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے، ماضی کی حکومتوں کی غفلت کی وجہ سے ملک کے سب سے غریب صوبے کو چالیس ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے، ریکوڈک پراجیکٹ پر ورلڈبینک کے پاکستان کیخلاف فیصلے کے بعد عدالت سے باہر معاملات طے کیے جارہے ہیں، بلوچستان حکومت اور ٹیتھیان کاپر کمپنی کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے کیلئے بات چیت کررہے ہیں۔ شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ لندن میں گزشتہ روز پارلیمنٹ کے باہر حملے سے متعلق کچھ حقائق سامنے آئے ہیں، لندن میٹروپولیس کے مطابق حملہ آور کا نام خالد مسعود ہے جو اس حملے میں مارا گیا ہے، باون سالہ خالد مسعود برطانیہ کی کاؤنٹی کینٹ میں پیدا ہوا، اس کے خلاف فی الوقت کوئی تحقیقات نہیں ہورہی تھی ،اسے ماضی میں کئی مرتبہ سزا ہوچکی تھی مگر دہشتگردی کے الزام میں کبھی سزا نہیں ہوئی تھی، خالد مسعود کے حملے کی ذمہ داری بھی داعش نے قبول کرلی ہے، اسلحہ و بارود کے ذریعے حملوں کی روک تھام تو ہوسکتی ہے لیکن اگر کوئی فرد ذاتی طورپر داعش سے بیعت لے کر راہگیروں پر گاڑی چڑھانے کا فیصلہ کرلیتا ہے تو اس کی روک تھام کرنا بہت مشکل ہے۔ چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفٰی کمال نے پروگرام میں گفتگو کرتے کہا کہ 2018ء میں پاک سرزمین پارٹی سندھ میں حکومت بنائے گی، ہمارا پہلا مقصد اپنی تنظیم کو مضبوط کرنا تھا، ہم نے پورے سال تنظیم سازی پر محنت کی ہے، اب یہی تنظیم اگلے سال انتخابات کیلئے لوگوں کو موبلائز کرے گی، یہ پورا سال الیکشن کی تیاریوں کا ہے ہم ابھی سے اپنی انتخابی مہم شروع کردیں گے، اگر لوگوں کو ہماری بات سمجھ نہیں آتی تو میں گھر سے بھی نہیں نکل سکتا تھا، لوگوں کو ہماری بات سمجھ آگئی ورنہ ہمیں نہ بلاتے، ہمیں ایم کیو ایم کے ووٹروں کے علاوہ خاموش مہاجر بھی ووٹ دے گا، مجھے اس وقت پریشانی ہوتی جب ایم کیوا یم کے کارکن اور ووٹر ہماری طرف نہیں آتے۔ مصطفٰی کمال کا کہنا تھا کہ جو ایم کیو ایم سے رابطے میں ہے وہ ہم سے بھی رابطے میں ہے، ہمارے پاس آنے والا رکن اسمبلی نہیں رہتا ہے، پی ایس پی میں شامل ہونے والے ارکان اسمبلی نے استعفے ایوان میں جمع کروادیئے ہیں، ہم نے نفرت کی سیاست ختم کر کے محبت کی سیاست کو فروغ دیا ہے، جو ہمارے پاس ہیں وہ ایم کیوا یم، پی ٹی آئی سے بھی بات کرتے ہوں گے، میرے لئے اس وقت سے زیادہ مشکل وقت نہیں تھا جب میری گاڑی پر پتھر اور ڈنڈے برسائے جارہے تھے لیکن ہم نے ایک پتھر پلٹ کر نہیں مارا۔ ترجمان وزیراعلیٰ بلوچستان جان اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے ٹیتھیان کمپنی سے عدالت کے باہر سیٹلمنٹ کا فیصلہ دو مہینے پہلے کرلیا تھا،فریقین عدالت سے باہر معاملات طے کرنے پر رضامند ہوگئے ہیں، غیرملکی کمپنی کو جرمانے کی مد میں اربوں ڈالرز دینے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، بقول ٹی سی سی کمپنی انہوں نے 220ملین ڈالر سرمایہ کاری کی تھی، ریکوڈک منصوبے پر کسی پاکستانی کمپنی نے ابھی تک کام شروع نہیں کیا ہے، ریکوڈک کی لیز صرف ٹی سی سی کمپنی کے پاس تھی، ابھی فیصلہ نہیں ہوا کہ ریکوڈک کی لیز کسی پاکستانی کمپنی کو دی جائے گی یاباہر کی کمپنی کو دیں گے، بلوچستان کے تمام ذرائع کو صوبے اور ملک کے معاشی فائدے کیلئے استعمال کرنے کا وقت آگیا ہے۔ 
تازہ ترین