• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکولز میں طلبہ کے خراب روئیے کو سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا،ٹام بینٹ

لندن( پی اے) انگلینڈ کے بیہیوئر ژار ٹام بنیٹ نے اپنے ریویو میں کہا ہے کہ سکولز میں خراب رویئے کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا،آفسٹڈ کے پاس موجود آفیشل ڈیٹا میں سامنے آیا کہ اس مسئلے کی شدت کو کمتر گردانا جاتا ہے، انہوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ جن سکولز میں خراب رویوں کا مسئلہ موجود ہے انہیں چاہئے کہ وہ انٹرنیشنل یونٹس کو فنڈز فراہم کریں تاکہ وہ ایسے طلبہ سے موثر انداز میں نمٹ سکیں، آفسٹڈ کا کہنا ہے کہ موثر بیہیوئر مینجمنٹ طالب علموں کے سیکھنے تربیت، ڈیولپمنٹ اور بہتری کے لئے ضروری ہے۔ ٹام بنیٹ نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں سکولز میں رویوں کو سنجیدگی سے نہیں لیاگیا۔ آفیشل ڈیٹا میں بھی اس کا اندازہ کم لگایا گیا، انہوں نے کہا کہ سکولز میں خراب رویوں کو ٹریک کیاجانا چاہئے، اپنی رپورٹ میں ٹام بنیٹ نے کہا کہ ایسے خاصے شواہد موجود ہیں کہ سکولز میں طلبہ کے خراب رویوں کا مسئلہ تشویش کا باعث ہے، کسی بھی سکول میں زیادہ تر بیہیوئر کو سول اینڈ کو آپریٹو گردانا جاتا ہے، اچھے رویوں کے لئےمستحکم لیڈر شپ اہمیت کی حامل ہے، اس کے ذریعے اچھے رویے کو یقینی بنایاجاسکتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ہیڈ ٹیچرز کو ٹریننگ دی جانی چاہئے کہ وہ کس طرح تمام بیہیوئر پالیسیز کو نبھاتے اور ان کا اطلاق کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ سکولز کے ہیڈ ٹیچرز نیا سرٹیفکیشن پراسس ہونا چاہئے کہ وہ کس قدر بیہیوئر مینجمنٹ کو سمجھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ صرف ٹیچرز چاہئے وہ کتنے ہی باصلاحیت ہوں تن تنہا وہ تاثر قائم نہیں کرسکتے جو کہ سکول لیڈر کرسکتا ہے۔ اچھے بیہیوئر کے کلچر کو سکولز میں لازمی طورپر فروغ دینا چاہئے اور اچھا رویہ دنیا بھر میں مسلمہ ہے اس حوالے سے رولز بالکل واضح ہونے چاہئیں، اس سلسلے میں خراب رویوں اچھے رویوں کے نتائج، انعامات اور سزائیں  ہونی چاہئیں، ٹام بنیٹ نے ڈیپارٹمنٹ فار ایجوکیشن پر زور دیا کہ وہ بیہیوئر چیلنجز سے نمٹنے کے لئے فنڈز مختص کرے جس کے ذریعے انٹرنیشنل انکلوژن یونٹس تشکیل دیئے جائیں ان کے ذریعے ٹارگیٹڈ سپیشلست انٹرونیشن آفر کرنے کے ساتھ خراب رویے والے طلبہ کو دوبارہ مین سٹریم سکول کمیونٹی سے جوڑا جاسکے گا۔ ڈیپارٹمنٹ فار ایجوکیشن نے اس رپورٹ کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اس رپورٹ کے نتائج کو اپنے جاری اس کام میں استعمال کریں گے کہ خراب رویوں کے شکار سکولز کس طرح مسئلے سے نمٹیں، منسٹر فار ولنر ایبل چلڈرن اینڈ فیملیز ایڈورڈ ٹمپسسن نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہر بچہ تعطل سے آزاد ماحول میں سیکھے، ٹام بنیٹ نے کہا کہ میں تمام سکول لیڈرز کی حوصلہ افزائی کروں تاکہ وہ اس رپورٹ کے نتائج کو اس مسئلے کے تدارک کے لئے طریقہ کار بنانے کے سلسلے میں استعمال کریں تاکہ سکولز میں مثبت ماحول قائم کیاجاسکے، آفسٹڈ نے کہا کہ ہم ڈیپارٹمنٹ فار ایجوکیشن سے ان عوامل پر بات کریں گے جن کی حکومت کے لئے نشاندہی کی گئی ہے۔ فی الوقت موجودہ سکول انسپکشن اور مینجمنٹس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی ہے، سفارشات کے حوالے سے رسپانس کے لئے مستقبل کے منصوبوں کے کسی بھی ایکشن پر غور کیاجائیگا۔ ہیڈ آف ایسوسی ایشن آف ٹیچرز اینڈ لیکچررز ڈاکٹر میری بوسٹڈ نے کہا کہ یہ رپورٹ تسلیم کرتی ہے کہ سٹاف کی استعداد پر کام کے دبائو کا اثر ہوتا ہے، رپورٹ میں خصوصی ایجوکیشنل ضروریات کی نشاندہی نہیں کی گئی۔
تازہ ترین