• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسپاٹ فکسنگ، خالد سے بکی کی دی گئی گرپ برآمد ہوئی، تفضل رضوی، کرکٹر نے الزامات مسترد کردیئے

لاہور(نمائندہ جنگ/ نیوز ایجنسیز) پاکستان سپر لیگ کے اسپاٹ فکسنگ کیس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے دعویٰ کیا ہے کہ خالد لطیف کے پاس سے وہ گرپ برآمد ہوئی جو انہیں مبینہ طور پر بکی نے دی۔ انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ اسی گرپ کو انہوں نے بیٹ پر چڑھایا تھا۔ کیس کی سماعت کے دوران خالد لطیف اپنے وکیل بدر عالم کے ہمراہ تین رکنی ٹریبونل کے سامنے پیش ہوئے جہاں ملزم نے اپنے خلاف تمام تر الزامات کو مسترد کردیا۔ پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہا کہ خالد لطیف نے ٹربیونل کے سامنے جھوٹ بولا اور وہ ایک سے زیادہ مرتبہ بکیز سے ملے۔ خالد لطیف کے وکیل کو کیس صحیح علم ہی نہیں ، وہ اسپاٹ فکسنگ کے بجائے میچ فکسنگ کا کیس لڑ رہے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے خالد لطیف کے وکیل پر  ٹریبونل کو دھمکیاں دھمکانے اور  کارروائی کو متنازع بنانے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔  سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد لطیف کے وکیل بدر عالم کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز کی کارروائی میں ہمارے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔ پی سی بی کے وکیل نے ہم پر بلیک میلر ہونے کا الزام لگا دیا، کارروائی میں 10 فروری کو خالد لطیف کا ریکارڈ کیا گیا انٹرویو دکھایا گیا۔ ہم کیس سے نہیں بھاگ رہے، قانون کے مطابق کیس چلایا جائے، ہم پی سی بی کے گواہوں پر جرح کریں گے۔ انہوں نے یہ سوال بھی کیاکہ خالد لطیف نے جب کوئی میچ ہی نہیں کھیلا تو فکسنگ کہاں سے ہو گئی؟ ٹربیونل نے خالد لطیف کا دس فروری کو دبئی میں لیے گئے انٹرویو کی ریکارڈنگ چلائی تو اس دوران جب بھی خالد لطیف کوئی بات کرنا چاہتے تو کیس کے تفتیشی افسر کرنل صاحب کوئی اور بات شروع کر دیتے۔ خالد نے انٹرویو میں کہا کہ بکی نے جو آفر کی وہ میں نے قبول نہیں کیونکہ میں اپنا کیریئر خراب نہیں کرنا چاہ رہا تھا۔ اگر آپ کہیں تو میں بکی کو فون کر کے بلاتا ہوں لیکن کرنل صاحب نے آگے بات کرنے نہیں دی، یہ سب ریکارڈ شدہ گفتگو ہے۔ انہوں نے پی سی بی کے قانونی مشیر پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے مستقل خالد لطیف کی باتوں کو کاٹا اور انہیں اپنا موقف پیش کرنے نہیں دیا۔ بدر عالم نے کہا کہ پاکستان کے قانون میں الزام لگانے والا ہی ثبوت لاتا ہے لیکن پی سی بی کے ٹریبونل کا کوڈ کہتا ہے کہ پی سی بی الزام لگائے گا اور کھلاڑی کو اپنی بے گناہی ثابت کرنی پڑے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں عمر امین نے اعتراف کیا کہ وہ تین سال سے یوسف نامی بکی کو جانتے ہیں اور وہ ایک جنٹلمین آدمی ہیں اور بکی سے دبئی میں کئی مرتبہ ملے لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی جو بہت بڑا تضاد ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی کہتے ہیں کہ خالد لطیف کے وکیل نے گزشتہ روز ٹریبونل کے بائیکاٹ کی دھمکی دی۔ انہو ں نے یہ بھی کہا کہ میں نے ان کی دھمکی کو بلیک میل کرنے کی کوشش کہا، میرے اس بیان کو خالد لطیف کے وکیل نے دھمکی سمجھ لیا۔
تازہ ترین