• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
سوموار کی شب برطانوی شہر مانچسٹر میں امریکی گلوکارہ آریانا گراندے کے کنسرٹ کے موقع پر ایک حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 22افراد ہلاک اور 60کے قریب زخمی ہوگئے۔اطلاعات کے مطابق کنسرٹ میں تقریباً 21ہزار افراد شریک تھے اور دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگ کنسرٹ ختم ہونے کے بعد ہال سے باہر نکل رہے تھے۔ دھماکہ کرنے والے خود کش حملہ آور کی شناخت23سالہ سلمان عابدی کے نام سے ہوئی ہے جو لیبیائی نژاد برطانوی بتایا جاتاہے اگرچہ شدت پسند تنظیم دولت ِاسلامیہ نے اس حملہ کی ذمہ داری قبول کی ہے تاہم برطانوی حکام کی جانب سے تفتیش کی جا رہی ہے یہ ایک شخص کا انفرادی فعل تھا یا کوئی تنظیم اس حملے میں ملوث ہے۔ امن دشمنوں نے اس بار یورپی ملک برطانیہ کو نشانہ بنایا ہے جہاں جولائی 2005ء کے بعد پیش آنے والا یہ دہشت گردی کا بدترین واقعہ ہے ۔پوری دنیا میں اس حملے کو انسانیت سوزمجرمانہ فعل ، تمام مذاہب اوراخلاقیات کے خلاف عمل قرار دیا جا رہا ہے اور پاکستان سمیت تمام ملکوں نے برطانیہ سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔ نائن الیون کے بعد دہشت گردی کے خلاف لڑی جانے والی جنگ میں مغربی ممالک کا خاص نشانہ وہ ’’سلیپر سیل‘‘ تھے جو مرکزی کمانڈ سے احکامات کے منتظر رہتے تھے اور گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے جاری جنگ میں انہیں چن چن کر نشانہ بنایا گیا مگر مشرقِ وسطیٰ اور افغانستان کی جنگوں اور ’’اسلامو فوبیا‘‘ کے نتیجے میں دہشت گردوں کی ایک ایسی کھیپ تیار ہوئی جو کسی کمانڈ کے کنٹرول میں نہیں ہے اور اسی باعث پوری دنیا عدم تحفظ کا شکارہے۔اب جبکہ برطانوی حکام کی جانب سے سیکورٹی مزید سخت کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، امید کی جاتی ہے کہ مہاجرین کو موردِ الزام ٹھہرانے اور پرانی غلطیوں کو دہرانے سے گریز کیا جائے گا ۔ دہشت گردی کسی ایک ملک یا خطے کا مسئلہ نہیں ہے، اس سے نمٹنے کے لئے پوری دنیا کو مشترکہ کاوشیں کرنا ہوں گی تاہم ضروری ہے کہ نفرت کی فصیلیں کھڑی کرنے کی بجائے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر اس عفریت کا مقابلہ کیا جائے۔

.
تازہ ترین