• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

16جولائی کو دہشت گردوں کے خلاف شروع کئے گئے پاکستان سیکورٹی فورسز کے آپریشن خیبر فور کے تحت پاک افغان سرحدی علاقے راجگال ویلی کا90مربع کلومیٹر رقبہ کلیئر کرانا پاک فوج کی بہت اہم کامیابی ہے اس آپریشن میں اسپیشل سروسز گروپ سمیت آرمی ایوی ایشن، پاک فضائیہ اور آرٹلری کے دستے حصہ لے رہے ہیں۔ اب تک کی کارروائی کے دوران13دہشت گرد مارے گئے اور 6زخمی ہوئے، دہشت گردوں کی نصب کردہ متعدد بارودی سرنگیں ناکارہ بنا دی گئیں۔ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے ایک جوان عبدالجبار نے جام شہادت نوش کیا۔ راجگال ویلی پاک افغان سرحد پر ایسے دہشت گردوں کا اہم ٹھکانہ ہے جو بوقت ضرورت سرحد کے دونوں جانب جگہ بدلتے رہتے ہیں اور پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرتے ہوئے امن و امان کی صورتحال خراب کرتےہیں۔ پاکستان بارہا کابل حکومت کو دہشت گردوں کی اس حکمت عملی سے آگاہ کر چکا ہے۔ افغان حکومت اس سے لاعلم نہیں لیکن جان بوجھ کر حالات کو مسخ کر رہی ہے۔ یہ علاقہ انتہائی دشوار گزار اور دہشت گردوں کی جنت سمجھا جاتا ہے۔ لشکر اسلام، جماعت الاحرار، تحریک طالبان پاکستان، جنداللہ(نذیر سپاہ گروپ) اور امکانی طور پر داعش کے بھی یہاں ٹھکانے ہیں۔ ان گروپوں کو بھارتی خفیہ ایجنسی را کی پشت پناہی حاصل ہے۔ خیبر فور آپریشن کی تکمیل سے پاکستان اور افغانستان میں دہشت گردی کا بھارتی منصوبہ خاک میں مل جائے گا لیکن بھارت کے ایما پر افغانستان نے اس کی مخالفت شروع کردی ہے۔ افغان حکومت کو جو پاکستان پر دہشت گردوں کی سرپرستی کا الزام لگاتی چلی آرہی ہے چاہئے کہ آپریشن خیبر فور کی اہمیت بنظر غور مشاہدہ کرے اور کھوکھلے دعوئوں اور وعدوں کی بجائے دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے لئے پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کرے۔ دہشت گردوں کے مذکورہ بالا تمام گروپ پاکستان اور افغانستان کے امن کے مشترکہ دشمن ہیں ان کے خاتمے ہی سے دونوں ملکوں میں امن قائم ہو سکتا ہے۔

تازہ ترین