اسلام آباد (نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں) مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کے امیدوار شاہد خاقان عباسی 221 ووٹ لے کر قائد ایوان منتخب ہوگئے‘وہ ملک کے18ویں منتخب جبکہ مجموعی طور پر 28ویں وزیراعظم منتخب ہوئے ہیں‘بعدازاںشاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا‘ صدر مملکت ممنون حسین نے نومنتخب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے حلف لیا۔
اپنے انتخاب کے بعد قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے شاہدخاقان عباسی کا کہناتھاکہ ہم نے سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول مگر عوام نے مستردکردیا‘ نوازشریف پھروزیراعظم بنیں گے ‘ عدالتی فیصلے کے بعد ایک بڑی عدالت اور لگے گی جہاں جے آئی ٹی نہیں ہوگی جہاں ہم سب ان کی بے گناہی کی شہادت دیں گے ‘45 دن کیلئے آیاہوں لیکن 45مہینوں کا کام کروں گا‘ کام کرنے آیا ہوں سیٹ گرم کرنے نہیں‘خودکار اسلحہ کے تمام لائسنس واپس لے کر لوگوں کو رقم واپس کی جائے گی‘ تمام لوگوں کو اپنے لائف اسٹائل کے مطابق ٹیکس دینا ہوگا‘ٹیکس نہ دینے والوں کا پیچھا کریں گے‘اپوزیشن‘ فوج‘ انٹیلی جنس ادارے‘ عدلیہ ، کاروباری افرادسمیت تمام ادارے ایک کشتی کے سوار ہیں‘ چھید ہوا تو سب ڈوب جائیں گے‘میں نے محنت سے دولت کمائی ‘ الزام لگانے والے سامنے آئیں احتساب کے لیے تیار ہوں‘ہر الزام کا جواب دوں گا‘نومبرکے بعدکوئی لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی ۔
تفصیلات کے مطابق منگل کو قومی اسمبلی کے 44ویں اجلاس میں نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لئے ووٹنگ ہوئی جس میں چار امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا جن میں پیپلز پارٹی کے امیدوار سید نوید قمر نے 47 ووٹ حاصل کئے‘ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار شیخ رشید احمد نے 33 جبکہ جماعت اسلامی کے امیدوار صاحبزادہ طارق اللہ نے 4 ووٹ حاصل کئے۔
عوامی نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے انتخابی عمل میں حصہ نہیں لیا‘ قومی اسمبلی میں نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لئے قومی اسمبلی کا ہال پولنگ اسٹیشن کے طور پر استعمال ہوا۔شاہد خاقان عباسی کے لئے لابی اے ‘ سید نوید قمر کے لئے لابی بی‘ شیخ رشید احمد کے لئے لابی سی اور صاحبزادہ طارق اللہ کے لئے لابی ڈی مختص کی گئی تھی۔
بعد ازاں پولنگ کے اختتام پر ووٹوں کی گنتی کرائی گئی۔کل 342 کے ایوان میں 305 اراکین نے ووٹ کا حق استعمال کیا۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان غیر حاضر رہے۔شاہد خاقان کے وزیراعظم منتخب ہونے پرن لیگ کے اراکین نے ایوان میں دیکھو دیکھوکون آیاشیرآیاشیرآیااوروزیراعظم نواز شریف کے نعرے لگائے ‘تمام ممبران اسمبلی نواز شریف کے کلر پوسٹر لے کر آئے اور لہراتے رہے‘ ممبران نے نواز شریف کی تصویر اپنے سامنے ڈیسک پر سجائی‘نومنتخب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نتائج کے اعلان کے بعد اپنے حریف امیدواروں سید نوید قمر‘ شیخ رشید احمد‘ صاحبزادہ طارق اللہ کی نشستوں پر گئے اور ان سے مصافحہ کیا۔
وزیراعظم منتخب ہونے کے بعداسمبلی سے خطاب شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں نوازشریف کاشکرگزارہوں اورعمران خان کا بھی شکریہ اداکرتا ہوں جو روزہمیں تنقید کا نشانہ بناتے ہیں‘ملک کے حقیقی وزیراعظم اپنی سیٹ پر ضرور واپس آئیں گے‘ ایک بڑی عدالت لگنے والی ہے جس میں مخالفین بھی گواہی دیں گے کہ نواز شریف نے کبھی کرپشن نہیں کی‘ کوئی ملک ایسا نہیں جس میں عام آدمی کو خودکار اسلحہ کا لائسنس دیا جاتاہو، پوری کوشش ہوگی کہ ملک میں شہریوں کے پاس خودکار اسلحہ نہ ہو، وفاقی حکومت اسلحے کے لائسنس جاری نہیں کرے گی‘ جمہوریت کا عمل آج دوبارہ پٹری پر چل پڑا ہے‘نواز شریف کی نااہلی کے بعد پارٹی میں کوئی دراڑ نہیں پڑی، (ن) لیگ کا کوئی رکن بھاگا نہ ٹوٹا‘ہم بھی اپوزیشن والا کام کرسکتے ہیں لیکن ہماری تربیت ایسی نہیں‘ملک کو ایٹمی طاقت بنانا اور معیشت کو مضبوط کرنا نواز شریف کا قصور ہے‘ وزارت عظمیٰ کی کرسی سیاست کی میراث سمجھی جاتی ہے لیکن یہ مسلم لیگ ہی ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پارٹی میں سے کسی شخص نے نہیں کہا کہ وہ اس کرسی تک پہنچنا چاہتا ہے‘اپوزیشن نے کچھ کام کیا ہوتا تو حکومتی نشستوں پر ہوتے، ایل این جی پر بات کرنی ہے تو 24 گھنٹے حاضر ہوں‘پارلیمنٹرینز کی ٹیکس ڈائریکٹری دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے، ٹیکس دینا قانونی ذمہ داری ہے، ہم نے ٹیکس نہ دینے والوں کے پیچھے جانا ہے، جو ٹیکس نہیں دیتے ان کو ٹیکس دینا پڑے گا اور ہر ایک کو اپنے طرز زندگی کی وضاحت کرنی ہوگی ‘ نومنتخب وزیراعظم نے مزید کہاکہ میں ملک کا وزیراعظم ہوں اور اس نشست کے بوجھ کا پتا ہے، کام کرنے آیا ہوں سیٹ گرم کرنے نہیں، میں 45 دن میں 45 مہینوں کا کام کروں گا۔
ہمیں آئین کے مطابق چلنا ہے، حکومت، اپوزیشن، فوج اور عدلیہ سب ایک کشتی میں سوار ہیں، اگر کشتی میں چھید ہوگا توسب ڈوب جائیں گے‘نواز شریف نے عوام کی خدمت کی جس کی گواہی عوام دیں گےاس عدالت سے بڑی عدالت لگے گی جہاں کوئی جے آئی ٹی نہیں ہوگی اور وہاں گواہی دیں گے کہ نواز شریف پر کوئی کرپشن چارج نہیں ، نومنتخب وزیراعظم نے کہا کہ میں نے جو کمایا محنت سے کمایا اور سب کے سامنے کمایا، سیاست سے پہلے بھی رہن سہن اعلیٰ معیار کا تھا اور بہت اثاثے تھے، الزامات لگانے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ مجھ پر الزامات ثابت کریں۔