ملتان(نمائندہ جنگ)وکلاءکی جانب سے 17ویں روزبھی مطالبات کے حق میں ہڑتال اور احتجاج جاری رکھنے کے ساتھ صدرہائیکورٹ بارشیرزمان قریشی نے گرفتارہونے پر ضمانت دائر نہیں کرنے کی ہدایت کرنے کے ساتھ پنجاب بارکی کمیٹی کو کسی صورت توہین عدالت کیس میں پیش نہیں ہونے کاعندیہ دےدیاہے نیز پاکستان بارکونسل کے اقدامات کی مذمت بھی کی گئی ہے۔تفصیل کے مطابق گزشتہ روز 17 ویں دن بھی باروبنچ تنازع کے سلسلے میں وکلاکی ہڑتال اوراحتجاج کا سلسلہ جاری رہاہے جس کی وجہ سے بیشتروکلاءمقدمات کی پیروی کے لئے عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے ہیں دریں اثناءآج لاہورمیں لارجربنچ کے روبرو توہین عدالت کیس کی سماعت کے موقع پر ملتان میں وکلاصبح 8 بجے ہڑتال کی کال پر عمل درآمدکے لئے احاطہ عدالت میں موجودرہیں گے جبکہ 10 بجے ڈسٹرکٹ بارروم میں اکٹھے ہوں گے اور اجلاس منعقد کرنے کے ساتھ آئندہ کا لائحہ عمل بھی طے کیاجائےگا۔اس ضمن میں گزشتہ روز منعقد ہ اجلاس میں صدرہائیکورٹ بارشیرزمان قریشی نے کہاکہ لاہوراورملتان سمیت صوبہ بھرکے نوجوان وکلاءکی حوصلہ افزائی کی وجہ سے وہ اپنے مقصدپرڈٹے ہوئے ہیں اور دھمکیوں نے بھی خوفزدہ نہیں کیا اورآج پورے پاکستان کے وکلاءصرف ان نوجوان وکلاء کی محبت کی وجہ سے انھیں جاننے لگے ہیں اوریہ وکلاء شیرزمان قریشی کے لئے نہیں بلکہ کالے کوٹ کے وقارکی خاطرشیرزمان بن گئے ہیں اس لئے اگر انھیں گرفتارکرلیاجائے توان کی درخواست ضمانت ہرگزعدالت میں نہیں دی جائے بلکہ تمام وکلاءکالے کوٹ کے وقار،تقدس اوراحترام کے لئے ڈٹ جائیں اورکوئی قربانی دینے سے نہیں گبھرائیں کیونکہ یہ قربانی رائیگاں نہیں جائے گی اوران کامستقبل سنواردے گی ۔صدر ڈسٹرکٹ بارملتان ایم یوسف زبیرنے کہا کہ پاکستان بھر سے وکلاءملتان کے وکلاءکے ساتھ اظہاریکجہتی کررہے ہیں اوروکلاءکے نمائندے پاکستان بارکونسل کی جانب سے وکلاءکے خلاف اقدامات شرمناک ہیں اورہڑتال کی کال کو معطل کرنے کی بھی مذمت کرتے ہیں اگر ہمارے نمائندے وکلاءکا ساتھ نہیں دے سکتے تواستعفیٰ دے کرچلے جائیں اورانہی نمائندوں نے سال 2007 ءمیں بھی تحریک کے دوران وکلاءکی پیٹھ میں چھراگھونپاتھانیز عدلیہ ملتان بارکے نمائندوں کو اپناکرداراداکرنا چاہیے ۔
ممبرپنجاب بارکونسل جاویدہاشمی نے کہاکہ بارکے خلاف اقدامات کرنے والوں کوایک دن بارمیں آناہوگااورنوجوان وکلاءکے عزم پر جتنافخرکیاجائےکم ہے اورکالے کوٹ کے تقدس پر کوئی بات قبول نہیں کریں گے اس طرح ایجنسیوں کی جانب سے صدربارکو دھمکیاں دینا سنگین معاملہ ہے جس کی اعلیٰ حکام کو تحقیقات کرنی چاہئیں۔سابق نائب صدرلاہوربارمحمد خالدچوہدری نے کہاکہ لاہورسے اچھاپیغام لے کرآئے ہیں اوراگر وکلاکے ساتھ غنڈہ گردی کی گئی تولاہورکے وکلاءخودہی نبٹ لیں گے۔سابق صدرہائیکورٹ بار محمود اشرف خان نے کہا کہ شیرزمان قریشی آج پاکستان کے وکلاءکے صدربن گئے ہیں اورکوئی وکلاء میں دراڑڈالنے کی کوشش نہیں کرے کیونکہ وکلاءاس کو منہ توڑجواب دیں گے ملتان کے وکلاء پر موقع تلاش کر کے وارکیاگیاہے اس لئے اپنےمطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اورہمارے عزائم نیک ہیں اس لئے اللہ کامیابی عطا کرے گا۔
ممبرایگزیکٹولاہوربار رضاعلی زیدی نے کہاکہ ایسے حالات میں وکلاءکا اپنے کالے کوٹ کے لئے لڑنابہت بڑی بات ہے اوریہ قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ سابق صدرلودھراں باررانالیاقت علی نے کہاکہ ملتان کے وکلاءجب بھی کوئی تحریک شروع کی توایوانوں میں خوف پھیل گیااورہمیشہ ملتان کے وکلاءنے تاریخ بنائی ہے اوراب بھی نئی تاریخ رقم کریں گے۔چنیوٹ بارکے ممبرملک اعجازحسین کھوکھرنے کہاہے کہ صوبہ بھر کے وکلاءملتان کے ساتھ کھڑے ہیں اس لئے تحریک کو ہرصورت کامیاب کریں گے۔ سابق صدر ہائیکورٹ بارسیداطہرحسن شاہ بخاری نے کہاکہ تحریک کو کسی صورت میں نقصان نہیں پہنچنے دیں گے اورعدالتوں میں پیش ہونے والے بینچ کے حفاظتی دستے کاکام کررہے ہیں ۔سابق جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ بارسید ریاض الحسن گیلانی نے کہاکہ لاہورہائیکورٹ میں جمعرات کے روزدائری بند کردی گئی تاکہ آج جمعہ کے روزوکلاء موجودنہیں ہوں لیکن یادرہے کہ جہاں قانون کی حکمرانی کی بات ہوگی وہاں وکلاءموجودہوں گے اورآئین شکنی کرنے والے کی ایک ہی سزاہے۔
اجلاس سے محمدافضل جٹ ،نشیدعارف گوندل،طفیل علوی،نزاکت حسین بھٹہ،غلام عباس راں،دلشادمسعود،راؤمحمداسلم،سجادحسین ساون،اعظم سندیلہ،اکبررؤف چانڈیہ،احدگوندل اور صفدرسرسانہ نے بھی خطاب کیاہے۔دریں اثناءپنجاب بارکونسل اورلاہوربار کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی نے بھی ملتان کادورہ کیااوروکلاءنمائندوں سے بات چیت کی تاہم ملتان کے وکلاءکی جانب سےصدرہائیکورٹ بارشیرزمان قریشی کے کسی صورت عدالت پیش نہیں ہونے کے اعلان کی وجہ سے کمیٹی واپس چلی گئی ہے اورکسی امرپراتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے۔ علاوہ ازیں پنجاب بار کی اپیل پر ڈسٹرکٹ بار مظفرگڑھ سمیت تحصیل بارکوٹ ادو،جتوئی، علی پور ،میلسی میں بھی وکلا نے ہرتال کی۔