• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کے سب سے بڑے طیارے کے تمام 6 انجن چلانے کا تجربہ کامیاب، پَر فٹ بال کے میدان سے بھی بڑے ہیں

کراچی (نیوز ڈیسک) 6 ٹربو انجنز کے حامل دنیا کے سب سے بڑے ہوائی جہاز، اسٹراٹو لانچ، کے تمام انجنز کو پہلی مرتبہ چلانے کا تجربہ کامیاب ہوگیا ہے اور اب ماہرین 2019ء میں اس کی پہلی پرواز کیلئے پر امید نظر آتے ہیں۔ پراٹ اینڈ وہٹنی ٹربو فین انجنز کے حامل اس جہاز کو خلا میں راکٹ بھیجنے کیلئے بنایا گیا ہے اور یہ مائیکرو سافٹ کمپنی کے شریک بانی پال ایلن کے ویژن کا نتیجہ ہے جو چاہتے تھے کہ خلا میں بھیجنے کیلئے زمین سے راکٹ فائر کرنے کی بجائے انہیں فضا سے ہی روانہ کر دیا جائے جس سے خلا میں مقررہ ہدف تک جلد رسائی ہوگی اور ساتھ ہی اخراجات بھی کم آئیں گے۔

یہ فٹ بال کے میدان میں دونوں گول کے بیچ کے فاصلے سے 12.5 فٹ بڑا ہے۔ سیٹلائٹ کی بجائے، اسٹراٹولانچ نامی یہ جہاز ڈریم چیزر اسپیس شپ لیجانے کی صلاحیت کا حامل ہے اور یہ 24 گھنٹے کے اندر خلا نوردوں کو زمین کے نچلے مدار سے لانے اور لیجانے کی صلاحیت کا حامل ہے۔ ابتدائی طور پر تجرباتی پرواز کیلئے 2016 اور 2017 کا وقت مقرر کیا گیا تھا لیکن تاخیر کی وجہ سے اسے 2019 تک ملتوی کر دیا گیا۔ کارگو کے بغیر اسٹراٹو لانچ کا وزن 5 لاکھ پائونڈز ہے جبکہ یہ 1.3ملین پائونڈز وزن لیجانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ طیارے میں 28پہیے ہیں اور اس میں 747 طیارے کے 6 انجن نصب ہیں۔

تازہ ترین