• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شریف خاندان کو انصاف ملتا مشکل نظر آرہا ہے،مصدق ملک

کراچی(جنگ نیوز) وزیراعظم کے معاون خصوصی مصدق ملک نے کہا ہے کہ نواز شریف کاواپس آکر عدالت سے رجوع کرنا بہادری کی بات ہے، موجودہ صورتحال میں نواز شریف کو عدالتوں سے انصاف ملنا مشکل نظر آتا ہے۔

وہ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان طلعت حسین کے ساتھ“ میں میزبان طلعت حسین سے گفتگو کررہے تھے۔

پروگرام میں پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سینئر تجزیہ کار مبشر زیدی،نمائندہ جیو نیوز لندن مرتضیٰ علی شاہ بھی شریک تھے جبکہ ماہرہ خان اور رنبیر کپور کی وائرل تصاویر سے متعلق چیئرپرسن لوک ورثہ فوزیہ سعید اور سابق ڈی جی پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹ توقیر ناصر سے بھی گفتگو کی گئی۔

سلیم مانڈوی والانے کہا کہ نواز شریف نے ملک واپس آکر عدالتوں کا سامنا کرنے کا صحیح فیصلہ کیا ہے، نواز شریف واپس نہیں آئے توسیاست کے ساتھ ان کی پارٹی بھی ختم ہوجائے گی، پیپلز پارٹی حکومت کو مدت پوری کرتے دیکھنا چاہتی ہے۔مرتضیٰ علی شاہ نے کہا کہ نواز شریف نیب کے سامنے عدالت میں حاضری سے استثنیٰ لینے کیلئے جارہے ہیں، نواز شریف نے نیب کے ساتھ تعاون کرنے کا ابھی فیصلہ نہیں کیا ہے۔مبشر زیدی نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی سے عمران خان کا نئے انتخابات کا نعرہ سرد پڑجائے گا، نواز شریف کوئی ڈکٹیٹر نہیں جو وطن واپس نہیں آئیں۔چیئرپرسن لوک ورثہ فوزیہ سعید نے کہا کہ ماہرہ خان اور رنبیر کپور کی تصاویر نان ایشو ہے۔توقیر ناصر نے کہا کہ رنبیر کپور اور ماہرہ خان کی تصاویر کو ضرورت سے زیادہ بڑھاوا دینے کی وجہ سمجھ نہیں آئی۔وزیراعظم کے معاون خصوصی مصدق ملک نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نیب کے سامنے پیش ہونے کیلئے وطن واپس آرہے ہیں،نواز شریف نے اپنی بیگم کی علالت کے باوجود پاکستان آکر اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کریں گے، نواز شریف کے ملک میں آنے یا نہ آنے سے ان کی سیاست پر فرق نہیں پڑتا، نواز شریف کئی سال جلاوطن رہے لیکن ان کی مقبولیت میں کمی نہیں آئی، عدلیہ سے متعلق ہمارے تحفظات کا ابھی تک ازالہ نہیں ہوا، نواز شریف کاواپس آکر عدالت سے رجوع کرنا بہادری کی بات ہے، موجودہ صورتحال میں نواز شریف کو عدالتوں سے انصاف ملنا مشکل نظر آتا ہے۔مصدق ملک کا کہنا تھا کہ سلیم مانڈوی والا غلط بیانی کررہے ہیں ،میں نے کبھی ان سے نہیں کہا کہ نواز شریف وطن واپس نہیں آئیں گے، عمران خان کا قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ غیرسنجیدہ ہے، انتخابات کا اعلان کب کیا جائے یہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا حق ہے، شاہد خاقان عباسی آئین کے تحت وقت سے پہلے الیکشن کال کرسکتے ہیں، اگر کسی موقع پر وہ حکومت یا اسمبلی تحلیل کرنا چاہیں تو یہ ان کا آئینی و قانونی حق ہے، عمران خان کے مطالبہ پر نئے انتخابات کی کوئی گنجائش نہیں ہے، ہمارے دلوں کا وزیراعظم آج تک نواز شریف ہے۔پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر سلیم مانڈوی والانے کہا کہ نواز شریف کی پاکستان واپسی پر کوئی حیرانی نہیں ہوئی، نواز شریف نے ملک واپس آکر عدالتوں کا سامنا کرنے کا صحیح فیصلہ کیا ہے، سابق وزیراعظم کو احتساب عدالت میں اپنے خلاف مقدمات کا دفاع کرنا چاہئے، نواز شریف واپس نہیں آئے توسیاست کے ساتھ ان کی پارٹی بھی ختم ہوجائے گی، جو سیاستدان عدالتوں سے بھاگ جائے وہ سیاستدان نہیں رہتا، نواز شریف اگر عدالت میں نہیں آتے تو پھر انہیں سیاست چھوڑ دینی چاہئے۔سلیم مانڈوی والا نے بتایا کہ مصدق ملک نے چند دن پہلے مجھے کہا کہ نواز شریف وطن واپس نہیں آئیں گے، اس بات کے گواہ بھی ہیں جنہیں ٹی وی پر لاسکتا ہوں۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت کو مدت پوری کرتے دیکھنا چاہتی ہے، آئندہ حالات کے تناظر میں عمران خان کی قبل از وقت انتخابات کی بات میں بھی وزن ہے، شاہد خاقان عباسی خود کو وزیراعظم نہیں مانتے بلکہ نواز شریف کوا پنا وزیراعظم کہتے ہیں، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی نیا اپوزیشن لیڈر لاسکتی ہے ، ہم چاہیں گے کہ لیڈرا ٓف دی اپوزیشن پیپلز پارٹی کا برقرار رہے۔نمائندہ جیو نیوز لندن مرتضیٰ علی شاہ نے کہا کہ نواز شریف نے وطن واپسی کا مشکل اور بڑا فیصلہ کیا ہے، نواز شریف کے وکلاء نے انہیں وطن واپس آکر نیب کے سامنے پیش ہونے کا مشورہ دیا، نواز شریف کے دیگر ساتھیوں اور فیملی نے انہیں نیب کے سامنے پیش ہونے سے روکا تھا، زاہد حامد نے بھی نواز شریف سے ملاقات میں قانونی طریقہ کار سے متعلق بتایا تھا، لیکن یہ بتایا تھا کہ جس طرح سپریم کورٹ میں انہیں شفاف ٹرائل نہیں ملا یہ اس کا تسلسل ہوگا اور یہاں سے انصاف نہیں ملے گا لیکن اس کے باوجود نواز شریف نے وطن واپسی کا فیصلہ کیا۔

تازہ ترین