• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سات سو اکتیس درآمد اشیاء 5 سے 80 فیصد مہنگی، دودھ، پھل، بڑی گاڑیوں، سبزیون، مچھلی، موبائل، ٹوتھ پیسٹ پر ریگولیٹری ڈیوٹی

Todays Print

اسلام آباد (تنویر ہاشمی،مہتاب حیدر، حنیف خالد) درآمدات کی حوصلہ شکنی کیلئے حکومت نے بڑی گاڑیوں، کھیلوں کے سامان، سگریٹ، سگار، موبائل فون، تازہ و خشک پھلوں، سبزیوں، مچھلی، ٹوتھ پیسٹ، منرل واٹر،دہی، فرنیچر، گندم اور گندم سے بنی ہوئی اشیاء، چینی، چاکلیٹ، ڈائپر، شیمپو، پرفیوم اور میک اپ کے سامان سمیت731سے زائد درآمدی اشیاء پر پانچ سے 80فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی ہے۔ ان میں سے 240درآمدی اشیاء کی ڈیوٹی میں پانچ سے 35فیصد اضافہ کیا گیا جبکہ گاڑیوں، اسلحے، موبائل فون سمیت 136نئی اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی گئی ہے۔تمام پرانے ایس آر اوزکو ایک ہی جگہ یکجا کرکے نیا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔میک اپ کے سامان، سبزیوں پر50 فیصد، مچھلی پر25فیصد تک جبکہ موبائل فون سیٹ پر ڈیوٹی کو 250روپے فی سیٹ کردیا گیا ہے۔ ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافے کا اطلاق آج سے ہی ہوگا۔

ایف بی آر کے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق درآمد کئے جانیوالے دہی، خشک دودھ، پنیر اور پنیرسے بنی اشیا، قدرتی شہد، چیونگم، چا کلیٹ ، پاسٹا، کارن فلیکس، خام میکرونی، بسکٹ، رس، بریڈ، اچار، ٹماٹر، مشروم، پھلیوں، میٹھی مکئی، آئس کریم، بیوریجز، سیرپ اور سکوائش، منرل واٹر، اگربتی، سوٹ کیسز، ٹرنکس، بیگز، والٹ، سگریٹ کیسز، جیولری باکسز، کٹلری باکسز، ماربل اور دیگر پتھروں، سینٹری کے سامان، جوسر، گرائنڈر، ہیئرڈرائر، مائیکروویو اوون، روسٹرز، ٹوسٹرز، پلاسٹک فرنیچر، سیلنگ فین، پیڈسٹرل فین، ٹیبل فین، ایگزاسٹ فین،پالتو جانوروں کے درآمدی کھانے، صابن اور صابن کی تیاری میں استعمال ہونیوالی اشیا، کنٹیک لینز کے سلوشن پرریگولیٹری 15فیصد سے بڑھا کر 20فیصد کر دی گئی۔

میک اپ کے سامان، پرفیوم، شیمپو، بالوں کے کلر، ٹوتھ پیسٹ، ٹماٹر کی کیچپ، ویڈیو گیمز، مختلف قسم کے جوسز،آلو،دیگر سبزیوں اوراشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی 15فیصد سے بڑھا کر 50فیصد کردی گئی ہے۔چمڑے سے بنی ہوئی مصنوعات کی درآمد پر ڈیوٹی 10فیصد سے بڑھا کر 50فیصد کردی گئی۔ لوہے کے بار اورراڈذ پر ڈیوٹی 10فیصد سے بڑھا کر 25فیصد اورالائے سٹیل کے وائر پر 10فیصد سے بڑھا کر 35فیصد کردی گئی۔ ریزر اور سیفٹی ریزر پر ڈیوٹی 10فیصد سے بڑھا 15فیصد کر دی گئی۔ فریزر، ریفریجریٹرزکی درآمد پر ڈیوٹی 15فیصد سے بڑھا کر 40فیصد، فرنیچرکی درآمد پر ڈیوٹی 15سے بڑھا کر 40فیصد کردی گئی۔واٹر ڈسپنسر 15سے بڑھا کر 35فیصد ڈیوٹی کر دی گئی۔ کلائی کی گھڑیوں پر 10سے بڑھا کر 20فیصد، میٹل فرنیچر15سے 40فیصد ڈیوٹی کردی گئی۔پان کے پتوں پر ڈیوٹی 400روپے فی کلوگرام کردی گئی ہے۔ تمباکو، سگار اور سگریٹ پر ڈیوٹی کو 20فیصد کردیا گیا۔

کھیلوں کے سامان پر 30سے بڑھا کر 50فیصد، ڈائپرز پر 10سے بڑھا کر 25فیصدڈیوٹی کر دی گئی ہے۔نئی، پرانی اور سپورٹس گاڑیوں پر 15 فیصد سے 80 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ مختلف قسم کے اسلحے پر 20 فیصد تک ٹیکس عائد کیا گیا ہےجن میں پسٹل ، ملٹی بیرل ، سنگل بیر ل ، نیم خود کار، شاٹ گن ، ایئر گن شامل ہیں۔ ٹیلی فون کیبل ، آپٹیکل فائبر کیبل پر ڈیوٹی 20فیصد کر دی گئی۔کھیلوں کے سامان میں کرکٹ بال، بیٹ، ہاکی، فٹبال، نیٹ بال، باسکٹ بال، سکواش، پولو، ٹیبل ٹینس بال اور ریکٹس سامان پر 30 سے 50 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ تازہ اور منجمد مچھلی میں 10سے25فیصد، سبزیوں کے پیسٹ پر15سے بڑھا کر50فیصد، گوشت پر 15سے بڑھا کر 20فیصد، ایریٹڈ واٹرپر 15سے بڑھا کر 40فیصد ،نان الکوحل بیئر پر 15سے بڑھا کر 20فیصد،گوند، واٹر پروف جوتوں پر ڈیوٹی 10فیصد سے بڑھا کر 15فیصد کردی گئی۔

قیمتی موتی اور پتھر پر 10سے 20فیصد، نقلی جیولری پر ڈیوٹی کو 10سے بڑھا کر 45فیصد کردیا گیا۔استری، کافی اور ٹی میکر پر ڈیوٹی میں پانچ فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ پاکٹ سائز ریڈیو،ٹیلی فون سیٹ پر ڈیوٹی پانچ فیصد عائد کردی گئی اور موبائل فون سیٹ پر ڈیوٹی کو 250روپے فی سیٹ کردیا گیا ہے۔ سن گلاس، الیکٹرک ٹیبل ، واش بیسن ،ٹائلٹ سریمیک ، ڈنر سیٹ ، ٹی سیٹ ، ایل سی ڈی ، ایل ای ڈی ،ٹو تھ برش پر ڈیوٹی 40فیصد کر دی گئی ہے ، گندم اور گندم سے بنی اشیا کی درآمد پر ڈیوٹی 30سے بڑھا کر 60فیصد کردی گئی۔ ہیئر پن پر 30فیصد، سپرے، ٹائلٹ سپرے پر 20فیصد، ویکیوم فلاسک پر ڈیوٹی 35فیصد، نیپکن پر 10فیصد، کرسمس ٹری کے لیے استعمال ہونیوالے لائٹنگ سیٹ، بچوں کے کھلونےجن میں ٹرائی سائیکل، سکوٹرز، پیڈل کار، گڑیاں شامل ہیں، پر ڈیوٹی میں پانچ فیصد اضافہ کر دیا گیا۔

نئی اور پرانی گاڑیوں کی درآمد پر 15سے 80فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافے کا اطلاق آج سے ہی ہوگا۔ ٹیکس ماہرین کے مطابق ڈیوٹی کے نفاذ کا مقصد پرتعیش اشیاء کی درآمدات کو کم کرنا ہے۔اس طرح سے روپے کی قدر پر بڑھتا دباؤ اور بجٹ خسارہ بھی کم ہو گا۔ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بازار میں بلاوجہ پھلوں سیمت اضافی سامان درآمد کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے درآمدات میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں دباؤ دیکھا جا رہا تھا اس لیے حکومت کی جانب سے بلاوجہ کی جانیوالی درآمدات کو کم کرنے کے لئے ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔

جن نئی درآمدی اشیا پر ڈیوٹی عائد کی گئی ہے ان میں ایک ہزار سی سی سے زائد اور 1300سی سی سے کم کی گاڑیوں درآمد پر 15فیصد ، نئی سپورٹس گاڑی پر 80فیصد ، پرانی اور استعمال شدہ 1801سی سی سے 3000سی سی کی سپورٹس گاڑی پر 60فیصد ، پرانی اور استعمال شدہ 3000سی سی سے اوپر کی کاروں اور جیپوں پر 60فیصد جبکہ نئی کاروں اور جیپوں پر 15فیصد ، نئی منی وین کی درآمد پر 15فیصدریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے ، اسلحے میں پسٹل اور ملٹی بیرل، نیم خود کار، سنگل شارٹ پر 20فیصد ، ائر گن پر 25فیصد اور گولیوں پر 20فیصد ڈیوٹی عائد کر دی گئی ہے ، صفائی کے لیے برش ، جھاڑوں ، فرش کی صفائی کے لیے میکنکل سوئیپر ، موپس ، ڈسٹرز پر 20فیصد پر ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ریگولیٹری ڈیوٹی پارلیمنٹ کو نظرانداز کرنے کے لئے جاری کئے جاتے تھے کیونکہ نئے آئٹمز پر یہ ریگولیٹری ڈیوٹی پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیرایس آراوز کے ذریعے کئے جاتے تھے۔ رواں مالی سال کے اختتام پر تمام ایس آراوز پارلیمنٹ میں پیش کئے جائیں گے۔

ایف بی آر نے آٹھ ایس آراوز کو ملا کر ایک نیا ایس آر اومتعارف کرایا ہے۔ ایف بی آر کے ممبر کسٹمز زاہد کھوکھر نے ’’دی نیوز‘‘ سے گفتگو میں تصدیق کی ہے کہ 376آئٹمز پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح تبدیل کردی گئی ہے۔ ایک سرکاری افسر نے ’’دی نیوز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے اور موجودہ درآمدی آئٹمز پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کا مقصد گزشتہ سال کے 31ارب ڈالر کے تجارتی خسارہ کو کنٹرول کرنا ہے۔ انہوں نے یہ تسلیم کیا کہ موجودہ جاری سیاسی بحران فیصلہ سازی کے عمل پر اثرانداز ہورہا ہے کیونکہ درآمدی ڈیوٹی میں موجودہ اضافہ اس سال جولائی یا اگست میں کیا جانا چاہئے تھا مگر تذبذب کے نتیجے میں کئی ماہ ضائع ہوئے۔

ایف بی آر فرنس آئل کو بھی ریگولیٹری ڈیوٹی کے نیٹ میں لے آیا ہے جس پر دو فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے۔

تازہ ترین