• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں سفاکی و شقاوت کے نئے ریکارڈ قائم کرتے ہوئے گزشتہ روز مقامی لوگوں کے مطابق ضلع بانڈی پورہ کے سرحدی قصبے گردیز کی ایک پوری بستی کو رات کے اندھیرے میں نذر آتش کردیا۔ ڈورو کے علاقے ویری ناگ کے مضافاتی گاؤں پانزو میں بھی اسی طرح رات کی تاریکی میں آگ بھڑک اٹھی جس سے دو رہائشی مکان اور تین گاؤ خانے قطعی نیست و نابود ہوگئے۔بستی کے لوگوں نے اس واردات میں بھی بھارتی فوج کے اہلکاروں کو ملوث قرار دیا ہے جبکہ بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف عوامی تحریک اور اسے کچلنے کے لیے فوج کے مظالم نے پوری وادی کو برسوں سے مقتل بنا رکھا ہے۔ بستیوں کو نذر آتش کرنے کا یہ نیا سلسلہ جس قدر خوفناک اور بہیمانہ ہے وہ محتاج وضاحت نہیں، برما کے روہنگیا مسلمانوں کے بعد کشمیر میں بھی اگر اس طرح کی کارروائیاں کسی نئی حکمت عملی کے تحت شروع کی جارہی ہیں تو یہ یقیناًایک ہولناک انسانی المیہ کا باعث بن سکتی ہیں جسے روکنے کے لیے پوری دنیا کے مہذب اور امن پسند لوگوں کو متحد ہوکر آواز اٹھانی چاہیے۔بھارت کو کشمیریوں پر مظالم سے روکنا اور حق خود ارادی دلانا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی رو سے پوری عالمی برادری کی ذمہ داری ہے اور اس کی تکمیل کے لیے نتیجہ خیز عملی کارروائی نہ کرکے عالمی برادری درحقیقت کشمیر میں جاری بھارتی حکومت کے انسانیت کش اقدامات اور جنگی جرائم میں معاونت کی مرتکب ہورہی ہے۔ ظلم اور بے انصافی کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کا عمل میں نہ لایا جانا فطری طور پر دہشت گردی کے فروغ کا باعث بنتا ہے جو آج کی دنیا کے سنگین ترین مسائل میں شامل ہے۔ کرہ ارض کو پرامن بنانے کے لیے ضروری ہے کہ کشمیر، فلسطین اور برما سمیت جہاں بھی ظلم و بے انصافی کا سلسلہ جاری ہے وہاں لوگوں کو ان کے جائز حقوق دلانے کے لیے عالمی برادری ٹھوس اقدامات عمل میں لائے ۔ عالمی انسانی معاشرے کو بدامنی اور خوں ریزی سے محفوظ بنانے کا اس کے سوا کوئی طریقہ نہیں جو آج پوری دنیا کے تمام باسیوں کی ناگزیر ضرورت ہے۔

تازہ ترین