• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختونخوا کا10ارب روپے کا اندرونی قرضہ لینے کا فیصلہ

پشاور(نمائندہ جنگ) خیبر پختونخوا حکومت نے رواں مالی سال2017-18کے دوران ترقیاتی منصوبوں کیلئے تکمیل کیلئے10ارب روپے کا اندرونی قرضہ لینے کا فیصلہ کیا ہے تاہم موقف اپنایا ہے کہ صوبہ میں کوئی مالی بحران نہیں، مذکورہ قرضہ کی منظوری بجٹ بھی لی جاچکی ہے جبکہ قرضہ بھی ابھی نہیں لیا گیا ہے جب ضرورت ہوگی قرضہ لیا جائیگا، اپوزیشن نے قرضہ لینے کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اپوزیشن کو اندھیرے میں رکھنے کی کوشش کررہی ہے اگر قرضہ نہیں لیا تو پھر کیا صوبائی حکومت کی لاٹری نکلی ہے ؟ یا اہداف سے زیادہ ٹیکس وصول کیا ہے؟ گزشتہ روز صوبائی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران پیپلز پارٹی کے ایم پی اے فخر اعظم وزیر کے سوال میں پوچھا گیا کہ مالی سال 2017-18میں صوبائی حکومت نے کتنا اندرونی قرضہ کس کس سے اور کیوں لیا ہے؟ مذکورہ قرضہ کب واپس اور اس پر کتنا سود ادا کیا جائیگا؟ جس پر صوبائی محکمہ خزانہ کی جانب سے فراہم کردہ تحریری جواب میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے مالی سال2017-18کے دوران10ارب روپے کا اندرونی قرضہ لینے کا ہدف مقرر کیا ہے لیکن تاحال اس مد میں کوئی قرضہ نہیں لیا گیا ہے۔
تازہ ترین