• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اینٹی ٹیررٹیم کی نشاندہی پر انٹرنیٹ فرموں نے 3لاکھ سے زائد مواد ہٹالئے

لندن (پی اے) انٹرنیٹ کمپنیوں نے سپیشلسٹ برطانوی اینٹی ٹیررٹیم کی نشاندہی پر300.000سے زائد آن لائن ویڈیوز، ویب صفحات اور پوسٹس ڈیلیٹ کردیں۔ پریس ایسوسی ایشن کی جانب سے حاصل کیے گئے نئے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیشنل پولیس یونٹ حالیہ ہفتوں میں ایک نئے سنگ میل تک پہنچ گیا ہے تاہم اس کے اپنے کام سے مواد کے ہٹائے جانے کی شرح سست ہوئی ہے کیونکہ فرمس نے خود اپنی کوششوں سے یہ اقدام کیا ہے۔ کائونٹر ٹیررزم انٹر نیٹ ریفرل یونٹ (سی ٹی آئی آر یو) سیکڑوں تنظیموں کے ساتھ مل کر قابل اعتراض مواد ہٹانے کے لیے کام کررہا ہے۔ ان میں پروپیگنڈا اور بھرتی کی ویڈیوز، پھانسیوں اور نسل پرستی یا مذہبی تشدد کے مطالبات پر مبنی تقاریر شامل ہیں۔ فریڈم آف انفارمیشن کی درخواست پر جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ قابل اعتراض مواد کی299.121ویڈیوز اور تصاویر اتاری گئیں۔ افسران نے تصدیق کی ہے کہ انٹر نیٹ سے ڈیلیٹ شدہ مواد کی تعداد300.000سے تجاوز کرچکی ہے۔ سی ٹی آئی آر یو کی درخواست پر جنوری کے آغاز سے رواں سال اگست کے اختتام تک مزید44.151ویڈیوز اور تصاویر ڈیلیٹ کی گئیں۔ میٹرو پولیٹن پولیس کی کائونٹر ٹیرارزم کمانڈ کے سراغ رساں چیف سپرنٹنڈنٹ کلارک جیریٹ نے کہا ہے کہ300.000کا سنگ یل مثبت ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اب بھی قابل اعتراض مواد کی ایک بڑی تعداد آن لائن موجود ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ سی ٹی آئی آر یو کی کوششوں سے مواد ہٹائے جانے کی رفتار سست ہے تاہم میں سمجھتا ہوں کہ یہ کامیابی کی ایک کہانی ہے کیونکہ ہم نے اب انڈسٹری کو ایک ایسے مقام پر پہنچا دیا ہے جہاں وہ خود زیادہ سے زیادہ کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہٹائے جانے والے مواد کا مجموعی عالمی ٹوٹل300.000بتایا گیا ہے۔ تاہم ممکنہ طور پر اصل تعداد بہت زیادہ ہے۔
تازہ ترین