• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ، سپریم کورٹ کی شرائط پر عمل درآمد شروع

اسلام آباد(فخر درانی) پنجاب حکومت کے ترجمان کاکہنا ہے کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین پر کام جاری رکھنے کیلئے سپریم کورٹ کی شرائط پر عملدرآمد شروع کردیا ہے،ملک محمد احمدخان کا دی نیوز سے گفتگومیں کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کو عدالت کی کسی شرط پر اعتراض نہیں ہے اور جن چیزوں پر سپریم کورٹ نے روشنی ڈالی ہے ان پر پہلے بھی عملدرآمد ہورہا تھا۔تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اورنج لائن میٹرو ٹرین پر کام جاری رکھنے کیلئے سپریم کورٹ کی شرائط پر عملدرآمد شروع کردیا ہے،جبکہ صوبائی حکومت انتظار کررہی ہے کہ ایپکس عدالت تعمیراتی کام کے معائنے کیلئے سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کو بھی نامزد کردے۔دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب حکومت کے ترجمان ملک محمد احمد خان کاکہنا تھا کہ بہترین چیز یہ ہے کہ پروجیکٹ میں 8 ماہ کی تاخیر کے باوجود اورنج لائن میٹرو ٹرین پروجیکٹ کی مالی لاگت نہیں بڑھی ،صوبائی حکومت 8 ماہ کی تاخیر کا سود بھی ادا نہیں کرے گی کیونکہ یہ ایک فکس ریٹ کا معاہدہ ہے۔انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نے اورنج لائن میٹرو ٹرین کی تعمیراتی کام کو جاری رکھنے کیلئے پہلے ہی سپریم کورٹ کی شرائط کو پورا کرنے کیلئے اقدامات شروع کردیےہیں،پنجاب حکومت کو سپریم کورٹ کی کسی شرط پر کوئی اعتراض نہیں ہے،حتیٰ کہ ہم پہلے بھی ان چیزوں پر عمل کررہے تھے جن پر اب سپریم کورٹ نے روشنی ڈالی ہے۔صوبائی حکومت اس منصوبے کی کامیابی کیلئے تمام اقدامات کررہی ہے۔ملک احمد نے کہا کہ البتہ ایسے تمام اقدامات تحریری طور پر نہیں ہیں اور ہم ایپکس عدالت کی دی گئی شرائط پر خوش ہیں،ہم نے ایسی شرائط پر عملدرآمد شروع کردیا ہے اور تعمیراتی کام کی مانیٹرنگ کیلئے مطلوبہ تیکنیکی اشیا کے حصول کو ممکن بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت چیکنگ میٹر کو بھی قابل حصول بنارہی ہے تاکہ کریک ،وائبریشن وغیرہ کو جانچا جاسکے۔ایسے میٹر پاکستان میں دستیاب نہیں ہیں اس لیے حکومت انہیں باہر سے درآمد کرے گی۔حکومت نے پارکنگ ایریاز کی منتقلی شروع کردی اس کے علاوہ ایپکس عدالت کی ہدایات کی روشنی میں تاریخی مقامات کی تزئین پر بھی کام شروع کیا ہے۔انہوں نے بتاتے ہوئے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایات پر صوبائی حکومت نے تاریخی ورثے کیلئے ایک فنڈ کا بھی انتظام کیا ہے۔معاہدے کی شرائط کے مطابق اورنج لائن میٹرو ٹرین پروجیکٹ کیلئے دوبارہ ادائیگی کا شیڈول سات برس بعد شروع کیا جائے گا۔وہاں دوبارہ ادائیگی کیلئے 7 ماہ کا رعایتی وقت ہوگا،اس طرح پروجیکٹ کی لاگت میں رقم نہیں بڑھے گی ۔واضح رہے کہ ایپکس عدالت نے 8 دسمبر کو فیصلہ دیا تھا جس میں ٹرین پروجیکٹ کے فیصلے سے متعلق پنجاب حکومت کو تعمیراتی کام مقررہ وقت میں مکمل کرنے کیلئے کہا تھا۔عدالت عظمی نے بھی اورنج لائن میٹرو ٹرین پروجیکٹ پر کام جاری رکھنے کیلئے صوبائی حکومت پر 31 شرائط عائد کی تھیں اور نگران کے طور پر 2 ٹیکنیکل کمیٹیوں کو بھی شامل کیا تھا۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے سینئر آرکیالوجی پروفیسر اور سینئر جج کو نامزد کیا گیا کہ اگر تعمیرات کے دوران ورثے کو نقصان پہنچتا ہے تو صوبائی حکومت کمیٹی کو 130 ملین روپے اس کی مرمت کیلئے ادا کرے گی ۔اسی طرح دوسری کمیٹی لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے باعث تعمیراتی کام کے معطل ہونے پر نقصان کا تخمینہ لگائے گی۔
تازہ ترین