• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمنٹ پر’’لعنت‘‘کہنےوالوں پرتمام لوگوں کولعنت بھیجنی چاہئے،رانا ثناء

Todays Print

کراچی(ٹی وی رپورٹ) مسلم لیگ ن کے رہنما اورصوبہ پنجاب کے وزیرقانون رانا ثنا اللہ کا بدھ کولاہورمیں دھرنے کے حوالے سے کہنا ہے کہ آج دو صاحبان نے عمران خان اور پنڈی کے شیطان شیخ رشید نے پارلیمنٹ کے اوپر لعنت بھیجی ہے بلکہ ایک لعنتی نے کہا کہ میں ہزار بار لعنت بھیجتا ہوں،میں پارلیمنٹ کا حصہ ہوں،موجودہ پارلیمانی سسٹم یہ ہمارے آباؤ اجداد نے بنایا،انہوں نے یہ نظام منتخب کیا،پارلیمنٹ سب سے بڑا سپریم اور مقدس ادارہ ہے،میں سمجھتا ہوں پاکستان کے تمام لوگوں کو ان پر لعنت بھیجنی چاہیے جیسے خالی کرسیوں کے سمندر نے اُن پر تین گھنٹے تک لعنت بھیجی،میں استعفیٰ اُن خالی کرسیوں کو دوں ،آج وہاں لاہور کے دو سو آدمی بھی نہیں تھے،دو سوآ ٓدمی اُس میں لاہور کے ثابت کردیں میں صبح استعفیٰ دے دوں گا۔ نجفی رپورٹ ہائیکورٹ کی رپورٹ ہے وہ لے جائیں عدالت نے اگر اُس پر عدالت کوئی حکم کرتی ہے ہمارے استعفیٰ کا تو ٹھیک ہے پھر وہ مطالبہ کریں گے۔وہ جیوکے پروگرام ’’آپس کی بات‘‘میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے۔پروگرام میں پیپلز پارٹی کی رہنما شہلارضا، دفاعی تجزیہ کار جنرل (ر)امجد شعیب اور تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے بھی گفتگو میں حصہ لیا۔ پروگرام ”آپس کی بات“ میں پوچھے گئے سوال کہ عمران خان آصف زرداری کے ساتھ بیٹھنا پسند نہیں کرتے انہوں نے انتظار کیا کہ آصف زرداری چلے جائیں تب وہ اس جلسے میں شرکت کریں،اس کے جواب میں پیپلز پارٹی کی شہلا رضانے کہا کہ عمران خان کوئی آسمانی مخلوق نہیں ہیں کہ اُن کا ہونا وہاں ضروری ہو،آصف زرداری یکجہتی دکھانے گئے تھے،وہ تھے اور ان کے ورکر تھے اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ سب کے ساتھ بیٹھنے کے قابل نہیں ہے تو وہ بعد میں آئے،ہمیں اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ پارلیمنٹ پر لعن طعن کے حوالے سے شہلا رضا نے کہا کہ وہاں پر موجود کائرہ یا دوسرے لوگ صرف اس بات کے علاوہ کہ ہم اُن مقتولوں کے لئے انصاف مانگنے آئے اس کے سوا کچھ نہیں تھا،ہم نہ اسمبلیوں پر لعنت بھیجتے ہیں،نہ یہ ہمارے خیالات ہیں،یہ اُن کے خیالات ہیں۔ شہلا رضا کا مزید کہنا ہے کہ آج کا جلسہ علامتی تھا۔ ہمارا کہنا یہ ہے کہ اداروں کو مفلوج نہ کریں،حکومت چلتی رہی لیکن انصاف کاحصول ضروری ہے اور شہبازشریف کے ہوتے ہوئے انصاف نہیں ہوسکتا،جہاں تک ہمارا اختلاف کی بات ہے ہم بہت ساری پارٹیز کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے جو طالبان دوست ہیں لیکن کیا کوئی اس سے انکاری ہے کہ ریاست نے اسٹریٹ فائر کر کے 14 لوگ مار دئیے کون اس کا ذمہ دار ہے ۔ جہاں تک کرسیاں بھرنے اور نہ بھرنے کا تعلق ہے یہ طاہر القادری کی ذمہ داری تھی،ہم نے یکجہتی شو کی ہے۔علامتی طور پر ہمارے تھوڑے تھوڑے لوگ آئے تھے۔ شیخ رشید نے استعفیٰ دے دیا ہے اگر تحریک انصاف نے دے دیا تو پھر کیا ہوگا اس کے جواب میں رانا ثنا کا کہنا ہے کہ تیس مئی 2018 ءء کو اپنی مدت پوری کر کے نگراں سیٹ اپ لائے گی اور پھر الیکشن ہوگا جو لوگ پارلیمنٹ سے باہر نکلیں گے لعنت بھیج کر پھر اُن پر اتنی بڑی لعنت پڑے گی جب وہ دوبارہ الیکشن لڑنے کے لئے اپنے دستاویزات جمع کروائیں گے۔ پروگرام میں دفاعی تجزیہ کار جنرل (ر)امجد شعیب کا حالیہ دھرنے کے حوالے سے کہنا ہے کہ آج کا شو میرے خیال میں بہت زیادہ متاثر کن نہیں تھا،جہاں تک تعلق ہے اس کے مقصد کا جو حصول انصاف ہے جو نہ ملنے کی وجہ سے اس نہج تک صورتحال پہنچ گئی،پاکستان میں کبھی دھرنوں سے حکومت نہیں گری،میرا خیال ہے حکومت کو اگر خطرہ ہوسکتا ہے تو ختم نبوت والے ایشو سے ہوسکتا ہے اگر کل کو ختم نبوت والے اس میں شامل ہوجاتے ہیں تو مذہبی نعرہ آج بھی اتنی کشش رکھتا ہے کہ اُن کی کال پر کراچی سے لے کر پشاور تک لوگ متحرک ہوجائیں گے۔

تازہ ترین