• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی ریاستی مظالم کے خلاف لندن میں دلتوں کا احتجاجی مظاہرہ،عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ

لندن( مرتضیٰ علی شاہ) پورے برطانیہ میں رہنے والے دلت گروپوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیاہے کہ بھارت میں دلتوں ،مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف انسانیت سوز مظالم کانوٹس لے۔دلتوں نے اپنے مطالبے میں کہاہے کہ نریندرا مودی کی ہندو توا حکومت نے لاکھوں، دلتوں اور دیگر اقلیتوں پر مظالم کی تمام حدیں پار کرلی ہیں، اور بی جے پی کی حکومت میں ہندو توا کے فاشسٹ گروپوں نے اقلیتوں کے خلاف سفاکیوں اورخوف ودہشت کا بازار گرم کر رکھا ہے،ہفتہ کو لندن میں شدید بارش کے باوجود برطانیہ کی بڑی دلت تنظیمیں مہاراشٹر کے گائوں بھیما کور گائوںمیں رواں ماہ سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتار کئے گئے 7ہزار دلتوں کو زندہ جلا کر مارنے کے خلاف مودی حکومت کے خلاف لانگ مارچ کیلئے جمع ہوئیں،دلت مہاراشٹر کے گائوں بھیما کور گائوںمیں یکم جنوری 1818کے اس تاریخی واقعہ کی خوشی منانے کیلئے جمع ہوئے تھے جب چند سو دلت فوجیوں نے ایک بڑی پیشوا آرمی کوشکست دی تھی، جب دلت خوشیاں منانے کیلئے جمع ہوئے تو اونچی ذات کے مرہٹوں نے جنھیں سیکورٹی فورسز کی مدد حاصل تھی سفاکی ساتھ دلتوں پر حملہ کردیا جس سے ایک دلت موقع پر ہی ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے لندن میں اس واقعے کے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے دلت تنظیموں نے جنھیں سائوتھ ایشیا سالیڈرٹی موومنٹ سمیت ترقی پسند گروپوں کی حمایت حاصل تھی زیر حراست افراد کو رہاکرنے اور خواتین اور دلت رہنمائوں اور کارکنوں پر حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا ،احتجاج کرنے والوں کاکہناتھا کہ دلت رہنما چندرا شیکھر آزاد کی مسلسل حراست کاسلسلہ ختم کرنے کامطالبہ کیا، انھوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اننت کمار ہیج کی جانب سے ڈاکٹر بی آر امبھیدکر کی کردار کشی اور آئین ہی کو ختم کرنے کی دھمکیوں سے پوری دنیا میں بھارتی شہریوں کوتشویش میں مبتلا کردیا ہے اور انھیں یہ خدشہ پیداہوگیاہے کہ نریندرا مودی پوری بھارتی سیاست پر ہندوتوازم مسلط کرنا چاہتے ہیں،اس مارچ میں شرکت کیلئے برمنگھم ،بریڈ فورڈ اورلندن سے جمع ہوئے تھے اور بینرز اورپلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر نعرے تحریر تھے، ہماری جنگ حقوق انسانی کیلئے ہے، دلتوں کے لئے مساوی حقوق کیلئے ہے، دلتوں کی نسل کشی بند کرو، ہندو شاستر کو اڑا دو، ہم نفرت کے خلاف متحد ہیں، دلت حقوق ،حقوق انسانی ہیں، صرف گائے کی نہیں ،انسانی زندگی کی بھی قدر کرو، ہندو توا بھارت کے اتحاد کیلئے خطرہ ہےاور دلتوںپر تشدد اب بند کرو ۔ ریلی کے شرکاپارلیمنٹ سکوائر ویسٹ منسٹر سے بھارتی ہائی کمیشن تک اور پورے راستےبھارت میں دلتوں،مسلمانوں اور سکھوں پر ڈھائے جانے والےبھارتی حکومت کے مظالم کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔بھارتی ہائی کمیشن پر کسی نے بھی مظاہرین سے یادداشت وصول نہیں کی جس پر یادداشت ہائی کمیشن کے دروازے پر چسپاں کردی گئی۔یادداشت میں بھارتی حکومت سے بھیما کور گائوں، سمبھاجی بھید اورمیلنڈ کے واقعات کی منصوبہ بندی کرنے والے ہندوتوا کے رہنمائوں اور سرگرم کارکنوں کو فوری طورپر گرفتار کرنے کامطالبہ کیاہے اس پر کم وبیش ایک درجن دلت اور حقوق انسانی کے گروپوں کے دستخط ہیں۔ ست پال مومن نے ڈاکٹر امبیدکر میموریل کمیٹی برطانیہ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت کے صدر رام ناتھ کووند بھی دلت ہیں، وہ دلتوں کی حالت زار کو سمجھ سکتے ہیں جنھیں روزانہ ہی اونچی ذات کے ہندوئوں کے تشدد کاسامنا کرنا پڑ رہاہے۔ہم ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بھیما کور گائوں سمبھاجی بھید اورمیلنڈ کے واقعے میں ملوثملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرکے انھیں سزا دی جائے دلتوں کے خلاف قائم کئے گئے مقدمات ختم کئےجائیں اور یکم اور 2جنوری کے واقعات کی شفاف تحقیقات کرائی جائے چندرشیکھر آزاد اور بھیم آرمی کے قائد کو رہا کیاجائے،ہندو انتہا پسندی جس کی وجہ سے بھارت کی جمہوریت خطرے میں پڑ چکی ہے کو روکنے کیلئے ٹھوس اقدام کئے جائیں، اس مظاہرین کا انتظام کرنے والوں میں شامل سائوتھ ایشیا سالیڈرٹی گروپ کے کیول بھرادیا نے کہا کہ بھارت خوف اور دہشت کی علامت بنتا جارہاہے ،جہاں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے کسی کو مار مار کر ہلاک کیا جانا روزمرہ کا معمول بن چکاہے انھوں نے کہا کہ فاشزم کے فروغ سے دلتوں پر حملوں میں بے پناہ اضافہ ہوجائے گا لیکن بھارت کے صدر رام ناتھ کووند جو خود بھی دلت ہیں اس پوری صورت حال پر خاموش ہیں۔ معروف کارکن امریت ولسن نے کہا کہ مسلمانوں کوبھارت میں قتل عام جیسی صورت حال کاسامنا ہے ،اوروہاں ان کیلئے آواز اٹھانے والا کوئی نہیں ہےاور اب دلتوں کو بھی اسی طرح کی صورت حال کاسامنا ہے۔بین الاقوامی برادری کو اس صوتحال کانوٹس لینا چاہئے۔
تازہ ترین