• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچوں سے مبینہ جنسی جرائم کی یومیہ پولیس رپورٹس ریکارڈ 177 تک پہنچ گئیں، چیرٹی

لندن(نیوز ڈیسک) ایک معروف چیریٹی نے متنبہ کیا ہے کہ پولیس سےکی جانے والی مبینہ جنسی جرائم کی یومیہ رپورٹس کی تعداد ریکارڈ سطح تک پہنچ چکی ہے۔این ایس پی سی سی کی جانب سے حاصل کردہ اعدادوشمار کے مطابق برطانیہ میں پولیس فورسز کو 2016/17میں 18سال سے کم عمر بچوں کے خلاف مبینہ جنسی جرائم کے ارتکاب کی ریکارڈ 64,667رپورٹس موصول ہوئیں۔ یہ تعداد پچھلے سال سے 15فیصد زائد اور یومیہ اوسط177ہے۔این ایس پی سی سی نے بتایا کہ ان جرائم میں ریپ ، جنسی حملے اور گرومنگ شامل ہیں ۔تقریباً14,000کیسز میں متاثرہ بچے کی عمر 10سال یا کم تھی جبکہ2,788جنسی جرائم مبینہ طور پرچار سال یا اس سے بھی کم عمر بچوں سے کئے گئے۔ریسرچ سے ظاہر ہوتا ہے کہ بچوں سے ہونے والے 10میں سے ایک متاثرہ کا جرم آن لائن رابطہ کے ذریعے ہوا جس میں سال بہ سال کی بنیاد پر نصف کا اضافہ ہو گیا۔ مجموعی طور پرریکارڈ ہونے والے بچوں سے جنسی جرایم کے اضافے کو این ایس پی سی سی کی جانب سے ’’ ڈرامائی‘‘ اور ’’ انتہائی پریشان کن‘‘ قرار دیا گیا ہے۔این ایس پی سی سی نے کہا کہ اضافہ کے ممکنہ اسباب میں جرائم کی ریکارڈنگ میں بہتری ، متاثرہ بچوں میں جرائم کے خلاف سامنے آنے کے لئے زیادہ اعتماد اور آن لائن گرومر کو’’ انتہائی مسائل‘‘ سے دوچار ہونےکے بارے میںحقائق سامنے آنا شامل ہے۔ این ایس پی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو پیٹر وان لیس نے کہا کہ بچوں سے جنسی جرائم میں ڈرامائی اضافہ انتہائی پریشان کن ہے اور اس سے معاملے کی سنگینی ظاہر ہوتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ گھنائونے جرائم بچے کی زندگی کو تاریک کر سکتے ہیں جس کے نتیجے میں وہ اہانت ، ذہنی دبائو حتیٰ کہ خودکشی پر بھی آمادہ ہو سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہر بچے کی زیادتی سے بچنے کےلئے حوصلہ افزائی اور مدد کے ذریعے بروقت سپورٹ کی جائے تا کہ وہ اپنی زندگی کی تعمیر نو کر سکیں۔
تازہ ترین