• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختونخوا میں تعلیم کا معیار گر گیا، حکومت اور اپوزیشن میں گرما گرمی اور الزامات

پشاور(نمائندہ جنگ)خیبر پختونخوا اسمبلی میں صوبہ کے سرکاری تعلیمی اداروں کی زبو حالی، ناقص امتحانی نتائج اور گرتی ہوئی رینکنگ کے معاملہ پرحکومت اور اپوزیشن ارکان میں گرما گرم بحث کیساتھ ایک دوسرے کیساتھ الجھ پڑے ، اتبدیلی والوں نے تعلیمی نظام تباہ کردیا، اسکولوں کے نتائج بدترین، ایچ ای سی رینکنگ میں پشاور یونیورسٹی چھٹے سے 13ویں نمبرپر آگئی،پوزیشن نے الزام لگایا کہ تحریک انصاف حکومت نے صوبہ کا تعلیمی نظام تباہ کردیا، سرکاری سکولوں کے نتائج بدترین ہیں، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی رینکنگ میں پشاوریونیورسٹی کی پوزیشن چھٹے نمبر سے 13ویں پر آگئی، صوبہ میں خاک تعلیم کا معیار بلند ہوا ہے جبکہ حکومت نے کہاکہ اے این پی نے کرپشن کیلئے یونیورسٹیاں بناکر ان میں اپنے نااہل ورکر وائس چانسلر بھرتی کئے ، یونیورسٹیوں کو سرخ رنگ میں نہلایا ، چوکیداروں کو بھی سرخ ٹوپیاں پہنائیں ، دونوں جانب سے اپنے موقف پر برقرار رہنے کے بعد اس معاملہ پر تفصیلی بحث کیلئے نوٹس دیا گیا، گزشتہ روز خیبر پختونخوا اسمبلی میں وقفہ سولات دوران جمعیت علمائے اسلام کے رکن مفتی فضل غفور نے کہاکہ تحریک انصاف حکومت کے قیام کے بعد صوبہ میں تعلیم کا معیار زبو حالی کا شکار ہے، گزشتہ دور حکومت میںہائی ایجوکیشن کمیشن کی ریننگ میں پشاور یونیورسٹی کا نمبر چھٹا تھا مگر ایچ ای سی کی حالیہ ریننگ میں پشاور یونیورسٹی تیرویں نمبر پر آگئی ہے، پشاور یونیورسٹی کے ریسرچ کی اہمیت ہوا کرتی تھی اب ہمارے طلباء کا سارا وقت دھرنوں اور احتجاجوں میں گزر رہا ہے۔
تازہ ترین