پاکستان میں خسرہ کے ہزاروں کیسز اور درجنوں ہلاکتیں رپورٹ

October 23, 2021

کراچی (بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) پاکستان میں رواں سال خسرہ کے ہزاروں کیسز اور درجنوں ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں جس کے بعد ملک میں دنیا کی سب سے بڑی انسداد خسرہ و روبیلا مہم چلائی جائے گی ۔ اس ضمن میں وفاقی حکومت نے ایم آر ویکسین کی 11 کروڑ 30لاکھ خوراکیں حاصل کر لی ہیں جن کی صوبوں کو ترسیل بھی شروع کر دی گئی ہے۔ جمعے تک سندھ نے ویکسین کی ایک کروڑ 83لاکھ 83 ہزار 300خوراکیں وصول کر لیں۔ ویکسین کو مقررہ درجہ حرارت پر رکھنے کے لئے ای پی آئی سندھ نے کولڈ چین کی استعداد بڑھا کر 1لاکھ 96ہزار لیٹر تک کر لی جبکہ سولر آئس لائن ریفریجریٹرز بھی خرید لیےگئے۔ اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی ای پی آئی کے نیشنل پروگرام مینیجر ڈاکٹر محمد اکرم شاہ نے جنگ کوبتایا کہ مہم کے دوران ملک بھر میں 9 ماہ سے 15 سال تک کے9کروڑ 30لاکھ بچوں کو ویکسین لگانے کا ہدف مقر ر کیا گیا ہے ۔ ویکسین لگانے کے لئےصحت کی سہولیات کے 8 ہزار مستقل مقامات مختص کیے گئے ہیں جبکہ گلی محلوں، اسکولوں، میدانوں، یتیم خانوں، پارکوں اور بازاروں میں 75 ہزار عارضی مراکز اور موبائل یونٹس قائم کیے جائیں گے جس کے لئے ملک بھر میں ٹیموں اور ورکرز کی تربیت جاری ہے ۔ انہوں نے والدین سے درخواست کی کہ ملک و قوم کے بچوں کو اس موذی بیماری سے محفوظ رکھنے کے لئے اپنے بچوں کو ویکسین ضرور لگوائیں۔ ای پی آئی سندھ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر ارشار احمد میمن نے جنگ کو بتایا کہ مہم کے لئے مہینوں سے تیاری جاری ہے جس کا بنیادی مقصد اپنے بچوں کا اس بیماری سے تحفظ ہے اسی لئے محکمہ صحت کی تربیت یافتہ ٹیمیں ہر گلی اور محلے جائیں گی ، اسکولوں میں جا کر بھی بچوں کو ویکسین لگائیں گی جبکہ بازاروں اور دیگر مقامات پر موجود بچوں کو ویکسین لگانے کے لئے موبائل ٹیمیں بھیجی جائیں گی۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ جن بچوں کو خسرہ کے ٹیکے لگ چکے ہیں انہیں بھی ویکسین لگائی جائے گی جس کے کوئی مضر اثرات نہیں ہیں اس لئے مہم میں بھرپور حصہ لیں۔مہم میں عالمی ادارہ صحت، یونیسیف، گاو اور یو ایس ایڈکا تعاون حاصل ہے۔