خسرہ کے خلاف مہم!

October 24, 2021

اس وقت جہاں پوری دنیا میں متعدی امراض کے پھیلائو پر قابو پایا جاچکا ہے پاکستان میں رواں سال خسرہ کے ہزاروں کیس اور درجنوں ہلاکتیں ریکارڈ پر آنے کی اطلاع ہے جو ایک المیہ سے کم نہیں اور من حیث القوم خصوصاً صحت عامہ کے اداروں کے لئے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے ۔ اس ضمن میں یہ اطمینان بخش بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان میں دنیا کی سب سے بڑی انسداد خسرہ مہم چلائے جانے کا پروگرام بنایا گیا ہے جس کے لئے وفاقی حکومت نے ایم آر ویکسین کی گیارہ کروڑ 30 لاکھ خوراکیں حاصل کرکے صوبوں کو ان کی ترسیل شروع کردی ہے ۔ یہ کثیر مقدار پندرہ سال سے کم عمر بچوں کی مجموعی آبادی کے تناظر میں حاصل کی گئ ہے مزید برآں ان خوراکوں کو مقررہ درجہ حرارت میں محفوظ رکھنا متعلقہ اداروں کی اہم ذمہ داری ہے جس کے لئے سولر آئس لائن ریفریجریٹر بھی خریدے گئے ہیں ۔ وفاقی ای پی آئی پروگرام کے مطابق حفاظتی مہم کے دوران ملک بھر میں 9 ماہ سے 15سال تک کے 9 کروڑ 30 لاکھ بچوں کو خسرہ سے بچائو کے حفاظتی ٹیکے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اس سلسلے میں متعلقہ ٹیموں اور ہیلتھ ورکروں کو ضروری تربیت دی جارہی ہے یہ ٹیمیں ملک کے طول و عرض ، ہر گلی محلے اور اسکولوں میں جائیں گی پارکوں ، بازاروں اور عوامی مقامات پر بھی بچوں کو ویکسین بہم پہنچانے کے انتظامات کئے گئے ہیں جنھیں موثر طریقے سے بروئے کار لاتے ہوئے اس مہم کو کامیابی سے ہمکنار کیا جاسکتا ہے ۔ واضح رہے کہ پولیو کے بعد خسرہ سے حفاظت حکومت وقت کے لئے کسی چیلنج سے کم نہیں کیونکہ ایک بھی بچے میں اس کے وائرس کی موجودگی حفاظتی ٹیکوں سے محروم افراد کے لئے خطرناک ہے ۔ حکومتی حلقے اس سلسلے میں تشہیری مہم چلا کر اس مہم کو کامیاب بنا سکتے ہیں ۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998