بوسٹر ویکسین میں سستی، برطانیہ میں کورونا کی چوتھی لہر کا خدشہ، کرسمس تہوار خطرے سے دوچار

October 25, 2021

راچڈیل(نمائندہ جنگ)برطانیہ میں بوسٹر ویکسین کی سست روی کے باعث عالمی وبا کورونا کی چوتھی لہر کے خدشات سر اٹھانے لگے۔ روزانہ ایک لاکھ کے قریب افراد میں وائرس کی تصدیق ہونے کی تنبیہ نے مذہبی تہوار کرسمس کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ برطانیہ میں گزشتہ تین ماہ میں پہلی مرتبہ روزانہ کی بنیاد پر 50 ہزار کے قریب کورونا مثبت کیس ریکارڈ کیے جا رہے ہیں۔بوسٹر ویکسین میں سستی اور چوتھی لہر کے خطرے نے چہرے پر ماسک کے استعمال اور ایک بار پھر لوگوں کو گھروں سے کام کرنے کے خطرات میں ڈال دیا ہے۔ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ 52ہزارمثبت کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں جو 17جولائی کے بعد بلند ترین شرح ہے، حالیہ شرح کورونا کی دوسری لہر کے دوران ریکارڈ کیے جانے والے اعدادو شمار کے قریب پہنچ رہی ہے جس سے پورے ملک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، سات دن کے ہسپتالوں کے اعدادو شمار کےمطابق کورونا سے متاثرہ مریضو ں میں ایک تہائی اضافہ دیکھا گیا ہے ،جب کہ115نئی اموات بھی سامنے آئی ہیں۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ انگلینڈ میں ہر عمر کے گروپ کے لوگ مختلف علاقوں میں تیزی سے انفیکشن کا شکار ہو رہے ہیں جس میں ڈیلٹا کے اس سے بھی زیادہ منتقل ہونے والے تناؤ کو ذمہ دار سمجھا جاتا ہے اور انفیکشن دور دراز کے علاقوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے، ایک مطالعے میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ تقریبا 80 ہزار روزانہ کی شرح پر مریض پہنچنے کی توقع ہے۔ سیکرٹری صحت ساجد جاوید کی طرف سے ملک میں روزانہ ایک لاکھ کیسز سے نمٹنے کیلئے تیار رہنے کا عندیہ دیا جا چکا ہے۔ وزیر اعظم بورس جانسن کی طرف سے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بوسٹر ویکسین لینے کے لیے اپنا فعال کردار نبھائیں تاکہ وائرس کیخلاف موثر دفاع یقینی ہو سکے ،عوامی حلقوں میں یہ خدشہ تقویت اختیار کر رہا ہے کہ اگر آنے والے وقت میں کورونا کے مریضوں کی روزانہ کی بنیاد پر تعداد ایک لاکھ تک پہنچی تو کرسمس کا تہوار ایک بار پھر پابندیوں کا شکار ہو جائے گا،شمالی آئرلینڈ میں ایک اسکول کے دورہ کے دوران وزیر اعظم بورس جانسن نے اعتراف کیا ہے کہ ملک میں ایک بار پھر کورونا کی شرح میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے عوام بوسٹر جابز حاصل کرنے کے لیے فوری طور پر قریبی ویکسی نیشن سنٹرز سے رابطہ کریں ۔