مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے روڈ میپ طے کیا جائے،چوہدری صدیق

October 28, 2021

وٹفورڈ( نمائندہ جنگ) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے کنوینر چوہدری محمد صدیق نے برانچ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 24 اکتوبر 1947 کو آزاد کشمیر میں جو حکومت بنی تھی جس میں وزیر دفاع، وزیر داخلہ ،وزیر خارجہ بھی تھے، کا دوبارہ جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ ہم کس حد تک اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ اس پر کشمیر ی عوام اور پاکستان کی سیاسی جماعتوں کی گول میز کانفرنس بلانے کےلئے اقدامات ہونے چاہئیں تا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ایک روڈ میپ طے کیا جا سکے، انہوں نے کہا یہ بہت بڑا المیہ ہے کہ پاکستان کے بانی قائداعظم محمد علی جناح نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے آزاد کشمیر میں 24 اکتوبر 1947 کو کشمیر میں مہاراجہ ہری سنگھ کی جانشین حکومت قائم کی تھی جس کی نمائندگی ریاست کے سابق صدر سردار ابراہیم نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق وزیر خارجہ سر ظفراللہ کے ہمراہ کی تھی،آج بھارت کے حکمران مسلسل کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ کہہ رہے ہیں تو پھر آزاد کشمیر کے پارلیمانی نظام حکومت کا کیا فائدہ ، اگر پاکستان کی حکومت کے پاس اس سے بہتر کوئی حل ہے تواسے سامنے لائے،انہوں نے کہا بھارت کے حکمرانوں نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کو یونی ٹیریٹری کا درجہ دے کر مرکز کے کنٹرول میں لے لیا ہے، ضرورت اس امر کی تھی بھارت کہ جواب میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو ملا کر ایک نمائندہ حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا جاتا ،انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر زبانی جمع تفریق تک محدود ہو کر رہ گیا ہے ،ہم وزیراعظم پاکستان اور وزیر خارجہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے برطانیہ میں کشمیر ی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس بلائیں تاکہ مسلہ کشمیر کے حل کے لیے ایک مشترکہ روڈ میپ طے کیا جا سکے۔