یونیورسٹی میں داخلے کے بعد ابتدائی مسائل سے نمٹنا

March 27, 2022

انٹرمیڈیٹ یا اے لیول کرنے کے بعد یونیورسٹی میں داخلہ گویا ایک نئی زندگی کی شروعات کے مترادف ہے۔ جب طلبا یونیورسٹی جانے کے لیے گھر سے نکلتے ہیں ، تو وہ ایک نیا سفر طے کرتے ہیں۔ یہ ایک خود انحصاری اور خود ی کی تلاش ہے ، جو عموماً طویل عرصے میں زندگی کے بارے میں ان کے نقطۂ نظر کو تشکیل دیتی ہے۔

تاہم، یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ زیادہ تر طلبا یونیورسٹی کے چیلنجز کے لیے تیار نہیں ہوتے اور مغلوب ہوجاتے ہیں، جس کے نتیجے میں انھیں اپنی نئی زندگی میں ایڈجسٹ کرنے میں اضافی وقت لگتا ہے۔ یہ درست ہے کہ ایک بار آپ یونیورسٹی میں داخل ہو گئے تو کچھ بن کر ہی نکلیںگے ، لیکن ابتدا میںکہیں بہتر عمل یہ ہوگا کہ آپ اپنے آپ کو ذہنی اور جذباتی طور پر کسی بھی مسئلے کے لیے تیار رکھیں جس کا آپ کو یونیورسٹی میں سامنا کرنا پڑ سکتاہے۔ ذیل میں کچھ امور کا ذکر کیا جارہا ہے، یونیورسٹی طالب علم کی حیثیت سے آپ کو ان سے نمٹنے کے لیے ذہنی طور پر تیار رہنا چاہیے۔

نئی زندگی ، نیا آغاز

بطور طالب علم چاہے آپ پہلی بار یونیورسٹی کیمپس کے ماحول کا تجربہ کررہے ہوں یا گھر میں چھٹی گزارنے کے بعد کیمپس کی زندگی میں واپس جارہے ہوں، آپ کو ایڈجسٹ ہونے میں کچھ وقت لگے گا، خاص طور پر ابتدا میں آپ کو کچھ زیادہ ہی وقت چاہیے ہوگا۔ جب یونیورسٹی کی زندگی میں ایڈجسٹمنٹ کی بات آتی ہے تو پہلا سال ہمیشہ مشکل ہوتا ہے۔

لہٰذا آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ گھر یا اسکول سے مختلف چیزوں کا موازنہ کس طرح کیا جائے، ساتھ ہی آپ کو ممکنہ طور پر کلچرل شاک سے بھی گزرنا ہو گا۔ مزید برآں، یہ ضروری ہے کہ ہر چیز کو ٹھیک کرنے کے جنون میں مبتلا نہ ہوں۔ اپنے آپ کو کچھ وقت دیں اور تھوڑا سا خود فریبی میںبھی مبتلا ہونے کی توقع کریں ، لیکن ہمیشہ پراعتماد رہیں۔ بالآخر وقت کے ساتھ ساتھ آپ یونیورسٹی کی زندگی سے لطف اندوز ہونے لگیںگے۔

گھرکی یاد

اگر آپ کسی دوسرے شہر کی یونیورسٹی میںداخلہ لے لیتے ہیں اور پہلی بار آپ کو گھر سے دور جانا پڑ رہا ہے تو ابتدائی دنوں میں گھر کی یاد آپ کو پریشانی میں مبتلا کرسکتی ہے۔ تاہم ، موجودہ دور میں مواصلات کے جدید ذرائع کی بدولت آپ انٹرنیٹ پر اپنے والدین، فیملی کے دیگر افراد اور دوستوں کے ساتھ جڑے رہ سکتے ہیں اور اس طرح زیادہ چین و سکون سے ہاسٹل لائف گزارسکتے ہیں۔

پڑھائی کا دباؤ

تعلیم کے حصول میں طلبا پر اچھے گریڈز حاصل کرنے کا دباؤ بہت زیادہ ہوتا ہے، جبکہ انہیں اپنے ساتھی طلبا اور سماجی دباؤ کو بھی جھیلنا ہوتاہے۔ طلبا سے توقع ہوتی ہے کہ وہ پڑھائی میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتیں اور اچھی جی پی اے (GPA) حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سیکھنے پر زیادہ توجہ دیں۔ طلبا کو یہ احساس ہونا چاہیے کہ ذہنی پریشانی سے بچنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ وہ یونیورسٹی میں اپنے وقت سے لطف اندوز ہوں ، اپنی تعلیم پر توجہ دیں اور ان دونوں کے درمیان ایک اچھا توازن برقرار رکھیں۔

نئی دوستیاں

کسی نئی جگہ پر دوست بنانا مشکل ہوتا ہے، لیکن یہ سوچنے میں غلطی نہ کریں کہ یونیورسٹی میں نئے دوست بنانے کے لیے آپ کو مختلف مفادات رکھنے والے لوگوں کے ساتھ فٹ ہونا پڑے گا۔ آپ خود بھی اچھے دوست ثابت ہوسکتے ہیں اور بیک وقت اچھے دوست ڈھونڈ سکتے ہیں، آپ کو صرف صبر کرنا ہوگا اور اپنی پسند کی سرگرمیوں میں خود کو شامل کرنا ہوگا، پھر آپ کی دوستیاںہوتی چلی جائیں گی۔ لیکن یاد رہے کہ دوستوں کے ساتھ اتنا بھی وقت صرف نہ کریں کہ آپ کی پڑھائیپر سے توجہ ہٹ جائے اور صرف دوستیاںہی رہ جائیں۔

رہائش کے مسائل

کسی دوسرے شہر کی یونیورسٹی میں داخلہ لینے پر آپ کو اس کے ہوسٹل میں جگہ مل سکتی ہے، بصورت دیگر طالب علموں کے لیے رہائش تلاش کرنا واقعی مشکل کام ہوسکتا ہے۔ آپ کو یونیورسٹی تک کا فاصلہ، کرائے کی قیمتوں، سہولتیں اور کمرے میں رہنے والے جیسے عوامل پر غور کرنا ہوگا۔ دیگر شہروں کے طلبا کو عموماً رہائش کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تاہم وہ یونیورسٹی میں داخلے کے ساتھ ہی رہائش کا انتظام کرلیں تو کافی حد تک ایک بہت بڑے ذہنی مسئلے سے بچ جائیںگے۔

ٹائم مینجمنٹ

تنہا مطالعہ کرنے کی کوشش سے لے کر ضروری کاموںکی تکمیل کرنے، معاشرتی زندگی کو برقرار رکھنے، ممکنہ طور پر اخراجات برداشت کرنے کے لیے کسی قسم کی ملازمت کرنے کے بعد طلبا کے پاس اپنے وقت کا انتظام کرنے اور اس کے بارے میں سوچنے کے لیے وقت نہیں ہوتا ہے۔ وہ نامناسب اوقات میں سوتے ہیں اور آخری لمحات میں سب کچھ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ رویہ قطعی موزوں نہیں اوراس کے سدباب کے لیے انھیں کم از کم ایک ٹائم ٹیبل بنانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے وقت کو زیادہ مؤثر طریقے سے استعمال کرنا شروع کریں ۔

غیرنصابی سرگرمیاں

پڑھائی کے ساتھ ساتھ غیرنصابی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے طلبا کی شخصیت میں نکھار آتا ہے۔ تاہم، ایسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنی تعلیم پر بھرپور توجہ دیں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ غیرنصابی سرگرمیوںمیحصہ لینے سے آپ کی تعلیمی کارکردگی پر اثر پڑجائے۔