ججز کی اکثریتی رائے نے بہت سارے نئے سوالات کو جنم دیا، شاہ خاور

May 18, 2022

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آپس کی بات‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ماہر قانون شاہ خاور نے کہا ہے کہ میجورٹی ویو تین آنر ایبل ججز کا اس نے بہت سارے نئے سوالات کو جنم دے دیا ہے،پلڈاٹ کے سربراہ احمد بلال محبوب نے کہا کہ جج کی اکثریت سے بھی فیصلہ ہوا ہوتو بہرحال فیصلہ ہوتا ہے یہ بھی اہم بات ہے کہ دو ججز نے اس فیصلے سے اختلاف کیا،میزبان منیب فاروق نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس کا تھا انتظار وہ فیصلہ آگیا سپریم کورٹ آف پاکستان میں جو صدارتی ریفرنس موو کیا گیا تھا آرٹیکل 63-A کی تشریح کے حوالے سے اس کا فیصلہ آچکا ہے۔ ماہر قانون شاہ خاور نے کہا کہ یہ بڑا ایک ٹریکی قسم کی بات ہوسکتی ہے پہلے یہ واضح کردوں کے سپریم کورٹ کے جو بھی فیصلے ہوتے ہیں یا رائے ہوتی ہے میں اسکو فیصلہ نہیں کہوں گا یہ ان کی رائے ہے opinion ہے اس کے اوپر ٹھیک ہے جو میجورٹی کا فیصلہ ہے ہمارے سر آنکھوں پر لیکن اس پر اکیڈمک ڈیسکشن کرنا بھی اسٹوڈنٹ آف لاء ، آپ بھی ہیں میں بھی ہوں ہم چیزوں کو دیکھتے رہتے ہیں اس پر ڈیسکشن ضرور کرسکتے ہیں میں اس پر opinion یہ دوں گا جو معزز ججز کا جو dissenting ویو ہے وہ آرٹیکل 63-A کی ٹرو انٹرپٹیشن ہے وہ بالکل قریب تر ہے اور جو میجورٹی ویو تین آنر ایبل ججز کا اس نے بہت سارے نئے سوالات کو جنم دے دیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا یہ ججممنٹ جو آئی ہے اس میں انہوں نے ایک چیز ڈکلیئر کر دی ہے واضح رائے دے دی ہے وہ یہ ہے کہ کوئی بھی ممبر آف دی پارلیمانی پارٹی اپنی پارلیمانی پارٹی کی ہدایات کے against ووٹ آف نو کانفڈینس کی صورت میں ووٹ دے گا یا abstain کرے گا تو اس کا ووٹ کاؤنٹ نہیں ہوگا اس میں لمبی بحث کا آغاز کر دیا ہے اور ابھی بحث ہوگی اگر اس کو مان لیا جائے جو باقی آرٹیکل 63-A والا جو پورشن ہے وہ پھر اسکو سمجھ لیں غیر موثر ہوجائے گا۔