گرمیوں میں سردر د سے کیسے بچیں ؟

May 19, 2022

جوںجوںسورج کی تپش تیز ہوتی ہے، آنے والے دن گرم سے گرم تر ہوتے جاتے ہیں۔ موسم گرما میں ہمارے ملک کے کئی علاقوں میں پارہ چالیس ڈگری کے ارد گرد ہی مٹر گشت کرتا رہتاہے اور اسی حالت میںلوگوں کو اپنی ملازمت اور دیگر کاموں کے لیے سورج کی جھلستی شعاعوں میں نکلنا پڑتاہے۔ تمام تر حفاظتی اقدامات کے باوجو د اکثر لوگ گرم موسم کی شدت سے متاثر ہوتے اور سرد رد میںمبتلا ہو جاتے ہیں۔

ایسا بظاہر گرمی سے ہونے والی تھکن کے باعث ہوتا ہے۔ اگرچہ گرمی خود سر درد کا باعث نہیں بنتی، لیکن یہ ایسے حالات کا سبب بن سکتی ہے جو سر درد کا باعث بن سکتے ہیں۔ گرم موسم میں سر درد سورج کی روشنی کا سامنا کرنے، بیرومیٹرک پریشر اور جسمانی سرگرمی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ نیند پوری نہ ہونے یا ایک وقت کا کھانا چھوڑنے سے بھی سردر د کی شکایت ہوسکتی ہے۔ جن لوگوں کو درد شقیقہ (میگرین) یا دوسرے لفظوں میں آدھے سر میں درد کی شکایت ہوتی ہے، وہ موسم گرما میںتیز دھوپ اور بلند درجہ حرارت کی وجہ سے سردرد کا زیاد ہ شکار ہوسکتے ہیں۔

پانی کی کمی

چونکہ پانی ہمارے جسم کیاہم ترین ضروریات میںسے ایک ہے، اس لیے اگر یہ کم ہوجائے تو ہمارے لئے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ بہت سے لوگ صرف اس وقت پانی پیتے ہیںجب انہیں پیاس لگتی ہے، جو کہ ایک غلط طرزِ عمل ہے۔ گرمی میںبہت زیادہ پسینہ آنے سے جسم میںنمکیات اور پانی کی کمی ہونے لگتی ہے اور اس ڈی ہائڈریشن سے سردرد ہوجاتا ہے۔ پانی کی کمی سر درد اور درد شقیقہ دونوں کو متحرک کر سکتی ہے۔ موسمی حالات آپ کے سیرٹونن کی سطح میں تبدیلی کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ گرمی میں زیادہ کھانا بھی نہیں کھایاجاتا، اس لئے غذا کی کمی بھی سردرد کا باعث بن سکتی ہے۔

سورج کا سامنا

سورج کی دھوپ براہ راست پڑنے سے سر درد یا درد شقیقہ متحرک ہوسکتا ہے۔ فوٹو فوبیا ایک اصطلاح ہے، جو روشنی کی غیر معمولی تکلیف اور حساسیت کو بیان کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ یہ ایک اعصابی علامت ہے جس میں آنکھ اور دماغ کے درمیان معلومات کی منتقلی شامل ہوتی ہے۔ آنکھ کا وہ حصہ جو دماغ تک روشنی پہنچاتا ہے آنکھ کے اس حصے سے مختلف ہوتا ہے، جو بصارت فراہم کرتا ہے۔ اس وجہ سے، ایک نابینا شخص کو بھی فوٹو فوبیا کی وجہ سے سر درد ہوسکتا ہے۔

بیرومیٹرک پریشر

بیرومیٹرک پریشر ماحول کے اندر ہوا کے دباؤ کی سطح ہے۔ موسم گرما میں گرج چمک کے طوفان بیرومیٹرک دباؤ کی تبدیلیوں کی ایک عام وجہ ہیں۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ماحولیاتی دباؤ میں معمولی کمی بھی درد شقیقہ یا سردرد کا باعث بن سکتی ہے۔

ہارمونل تبدیلیاں

تپش کے احساس کا تعلق پیریمینوپاز (perimenopause) سے ہے اور یہ ایسٹروجن کی سطح میں تبدیلی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ایسٹروجن دماغ کے ایک حصے کے ساتھ کام کرتا ہے، جو جسم کے درجہ حرارت کو منظم کرنے میں مصروف ہوتا ہے۔ کم ایسٹروجن جسم کے درجہ حرارت کو ایک غیر آرام دہ حد تک گرم سطح تک بڑھا سکتا ہے، جس سے تپش کا احساس اور رات کو پسینہ آتا ہے۔

جسمانی سرگرمی

جب موسم بہت زیادہ گرم ہو تو جسمانی سرگرمی سے سر درد ہو سکتا ہے، جس سے ہیٹ ایگزاہشن ہوجاتی ہے۔ یہ ایک ایسی حالت ہے جس میں بہت زیادہ پسینہ آتا اور نبض تیز ہوسکتی ہے۔ ایسی صورت میں جسم بہت زیادہ گرم ہوجاتا ہے اور خود کو ٹھنڈا نہیں کرسکتا۔

علامات

گرمی میں سر درد کی علاماتمیں سر کے دونوں طرف ہلکے سے درمیانی شدت کا درد ہونا، جسمانی سرگرمی کے ساتھ سر درد بدتر ہونا اور مستقل مدھم سر درد ہونا شامل ہو سکتا ہے۔

سردرد کا سدباب

گرمی کے سر درد کو روکنے میں مدد کرنے کا ایک طریقہ کافی مقدار میں پانی پینا اور گرم موسم کی سرگرمیوں سے وقفہ لینا ہے۔ ایک بار جب آپ کو احساس ہو جائے کہ آپ کو سر درد ہو رہا ہے، تو اس کے لیے اقدامات کریں تاکہ علامات مزید خراب نہ ہوں:

٭ ٹھنڈا ہونے اور آرام کرنے کے لیے جگہ تلاش کریں۔

٭ ہائیڈریشن کے لیے وقفے وقفے سے پانی اور ٹھنڈے مشروبات پئیں۔

٭ اگر اضافی مدد کی ضرورت ہو تو اپنے ہیلتھ کیئر فراہم کنندہ سے مدد طلب کریں۔

٭ ایسے پھل کھائیںجو میگنیشیم سے بھرپور ہوں، جیسے کیلا، انناس ، تربوز ، خوبانی وغیرہ۔

٭ خوراک میں دہی اور مکھن کا استعمال بھی آپ کو سرد رد سے محفوظ رکھے گا۔

٭ اکثر لوگ گرمیوں میں مچھلی کے استعمال سے اجنتاب کرتے ہیں، تاہم سائنسی بنیادوںپر ایسا کرنے کی کوئی وجہ نہیںہے۔ سامن مچھلی اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور ہوتی ہے، اس کے بارے میںکہا جاتا ہے کہ اس کھانے سے آپ سردرد سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

دیگر احتیاطی تدابیر

٭ سردرد کم نہ ہو رہا ہوتو کمرے کی روشنیاںبجھا دیںاور کوشش کریں کہ کمرے سے باہر کی آوازیں یا روشنی کمرے کے اندر نہ آئیں۔

٭ سونے کیلئے ہر ممکن طریقہ اپنائیں۔

٭ سر درد دور کرنے کیلئے آپ آئس کیوبز بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ ان آئس کیوبز کو ایک کاٹن کے کپڑے میںلپیٹ کر کر گردن اور سر کاآہستہ آہستہ مساج کریں۔

٭ ایسی غذائوں کے استعمال سے پرہیز کریںجن کے بارے میں اندیشہ ہوکہ ان کے کھانے سے میگرین میں اضافہ ہوسکتا ہے، مثال کے طورپر کیفین یا چاکلیٹ وغیرہ۔

٭ میگرین ہونے کی صورت میں واکنگ، سوئمنگ یا سائیکلنگ کے ذریعے مدد لی جاسکتی ہے۔ ایکسر سائز میگرین کی شکایت دور کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

٭ روزمرّہ کے اسٹریس (ذہنی دباؤ) کو اپنے اُوپر حاوی نہ ہونے دیں، ایسی صورت میں آدھے سر کا درد بھی کم کیا جاسکتا ہے۔

٭ اگر درد کی شدت بہت زیادہ ہو تب سر کے گرد ایک بینڈ، جسے ہیڈ بینڈکہا جاتا ہے، باندھ لیں۔

٭ تیزدھوپ میںہروقت آنکھوں پرسیاہ چشمہ لگائیں، رات کوتمام ڈیوائس یعنی ٹی وی، لیپ ٹاپ یا ٹیبلٹ وغیرہ بند کر کے بھرپور نیند لیں۔