روس یوکرین تنازع سے عالمی کساد بازاری کا خطرہ ہے، ورلڈ بینک

May 27, 2022

ورلڈ بینک کے صدر نے خبردار کیا ہے کہ روس یوکرین جنگ کی وجہ سے عالمی کساد بازاری کا خطرہ ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈیوڈ میلپاس نے یوکرین تنازع کے بعد غذائی اجناس اور ایندھن کی بڑھتی قیمتوں کو ممکنہ عالمی کساد بازاری کی وجہ قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جرمنی کی معیشت دنیا کی چوتھی بڑی معیشت ہے لیکن ایندھن کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے وہ بھی سست روی کا شکار ہے۔

صدر ورلڈ بینک نے کہا کہ جنگ کی وجہ سے کھاد کی قلت بھی ہوگئی ہے جس سے کئی ممالک کو معاشی نقصان ہوسکتا ہے۔

امریکی چیمبر آف کامرس میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عالمی جی ڈی پی کے جائزے سے معلوم ہوتا ہے کہ ہم عالمی کساد بازاری کو روک نہیں سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایندھن کی قیمتوں میں دوگنا اضافہ ہی کساد بازاری کے لیے کافی ہے لیکن اب کئی دیگر عوامل بھی اس میں شامل ہوگئے ہیں۔

ورلڈ بینک کے صدر کا کہنا تھا کہ یورپ، چین اور امریکا کی معاشی شرح ترقی کی رفتار کم ہوئی ہے جبکہ ترقی پذیر ممالک کو مہنگائی سے بہت نقصان پہنچا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق یوکرین اور روس کا شمار غذائی اجناس پیدا کرنے والے بڑے ممالک میں ہوتا ہے، دنیا میں گندم کی 27 فیصد پیداوار روس اور یوکرین میں ہوتی ہے۔

خیال رہے کہ جنگ کے بعد سے یوکرین کو اپنی برآمدات میں مشکلات کا سامنا ہے جبکہ روس کی تیل اور گیس درآمدات عالمی پابندیوں کی وجہ سے متاثر ہوئی ہیں۔