اسٹیٹ بینک نے اے اے او آئی ایف آئی کے مزید معیارات اختیار کرلیے

July 05, 2022

کراچی(اسٹاف رپورٹر ) اسٹیٹ بینک نے اسلامی بینکاری صنعت کے لیے اے اے او آئی ایف آئی کے مزید شرعی معیارات اختیار کر لیے،اسلامی بینکاری کی صنعت میں شریعت پر عملدرآمد کو تقویت دینا بہترین بین الاقوامی روایات کے مطابق ہے، اور یہ اسلامی بینکاری صنعت کے لیے اسٹیٹ بینک کے تیسرے تزویراتی منصوبے برائے 2021-25ء کے اہم ستونوں میں سے ایک ہے۔ اس منصوبے کے تحت اسٹیٹ بینک منظم اور بتدریج انداز میں اکاؤنٹنگ اینڈ آڈیٹنگ آرگنائزیشن فار اسلامک فنانشیل انسٹی ٹیوشنز ( اے اے او آئی ایف آئی) کے شرعی معیارات کو اختیار کر رہا ہے۔ شرعی فرائض اور طریقوں کی معیار بندی اور ہم آہنگی سے اسلامی بینکاری کی مقامی صنعت کو بہترین عالمی روایات سے ہم آہنگ کرنے میں مدد مل رہی ہے۔قدر پیمائی کے ایک جامع عمل اور اندرونی اور بیرونی اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور ہمارے مقامی ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے اسٹیٹ بینک نے آج اے اے او آئی ایف آئی کے مزید چار معیارات اختیار کر لیے جن میںسلم اور متوازی سلم، استصناع اور متوازی استصناع ، معاہدوں کی یکجائی اور کچھ وضاحتوں اور ترامیم کے ساتھ آبپاشی میں شراکت داری (مساقات)سلم اکثر زراعت میں استعمال ہونے والا قرضے کا ایک طریقہ شامل ہےجبکہ استصناع کا طریقہ اسلامی بینکاری کے ادارے عام طور پر وہاں قرضہ دینے کے لیے استعمال کرتے ہیں جہاں اشیا سازی/ اسمبلنگ/ پراسیسنگ کی جاتی ہو۔ آبپاشی میں شراکت (مساقات) کا طریقہ زرعی شعبے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔