طلبا میں سیکھنے کی استعداد کو بڑھانے کے مفید مشورے

July 17, 2022

ایک مشہور کہاوت ہے کہ ماں اتنی ہی خوش ہو تی ہے جتنا کہ اس کا بچہ۔ اپنے بچے کو بڑھتا اور پھلتا پھولتا دیکھنا، ماں کی زندگی کا حاصل ہوتا ہے۔ تاہم، اپنے بچوںکے حوالے سے والدین کی خواہشات یہیں ختم نہیں ہوتیں۔ والدین چاہتے ہیں کہ ذہانت میں بھی ان کے بچے سب سے آگے نکل جائیں۔

تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ بچوں پر ابتدائی دور سے ہی محنت کی جائے۔ انھیں اس طرح کا ماحول فراہم کیا جائےاور ایسی سرگرمیوں میں مشغول رکھا جائے، جو ان کی شخصیت اور گرومنگ میں معاون ثابت ہوں۔ زندگی کے ابتدائی برسوں میں بچے جو سیکھتے اور مشاہدہ کرتے ہیں، وہ ان کی پوری زندگی پر اثرانداز ہوتا ہے۔

بچوں کی تربیت

ذہانت موروثی تحفہ ہوتا ہے یا صحیح ماحول میں اس کا حصول ممکن بنایا جا سکتا اور اس میں اضافہ ہو سکتا ہے؟ اگرچہ دانائی اور ذہانت میں جینیات کے عمل دخل سے انکار ممکن نہیں، لیکن سائنسی تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ بعض اقدامات کے ذریعہ کم سن ذہنوں میں سیکھنے سمجھنے کی صلاحیتوں کو بہتر کرنا ممکن ہے۔

ذہنی ورزش

وہ تمام کھیل جن میں ذہن استعمال کرنا پڑتا ہے مثلاًشطرنج، کراس ورڈز، معمے اور پہیلیاں، ان سے ذہن کی ورزش ہوتی ہے۔ سڈوکو جیسے کھیل جہاں ایک طرف تفریح فراہم کرتے ہیں، وہیں ٹھیک وقت پر درست فیصلہ کرنے ، مسئلہ حل کرنے اور پیچیدہ قسم کی گتھیاں سلجھانے کی تربیت بھی دیتے ہیں۔ آپ اپنے گھر میں دماغ کو مصروف رکھنے والے ایسے کھیلوں کی جگہ بنائیں۔ بچوں کو ایسے کھیلوں میں شریک کریں اور ان سے پوچھیں کہ اس مسئلے میں کیا کرنا چاہیے۔

والدین روزانہ کم از کم آدھا گھنٹہ نکال کر اپنے بچوں کے ساتھ بیٹھیں اور ان سے مختلف موضوعات پر گفتگو کریں اور اگر بچے چھوٹے ہیں تو گپ شپ لگائیں۔ اسے اپنا معمول بنائیں۔ ایسا نہ ہو کہ بچوں کے ساتھ بیٹھتے ہوئے ٹی وی بھی چل رہا ہو اور موبائل بھی زوروں پر ہو۔ یہ نشست خاص طور پر صرف آپ کے بچوں کیلئے ہو، تب ہی آپ بہتر نتائج کی امید کرسکتے ہیں۔

ماں کا دودھ

ماں کا دودھ، بچوں کے دماغ کے لیے بہترین غذا ہے۔ ماں کے دودھ پر پرورش پانے والے بچوں کو بے شمار فائدے حاصل ہوتے ہیں ۔وہ اس دودھ کی وجہ سے خطرناک قسم کے انفیکشنز سے محفوظ رہتے ہیں۔ ماں کا دودھ شیر خواروں کو جسمانی اور ذہنی، دونوں طرح سے صحت مند رکھتا ہے۔

فٹنس پر توجہ

الی نوائے یونیورسٹی کے محققین کے مطابق بچوں کی جسمانی صحت اور تعلیمی قابلیت میں گہرا تعلق پایا جاتا ہے۔ تحقیق کے ذریعے سائنسدان اس نتیجے پر پہنچے کہ پرائمری اسکول کے جو بچے جسمانی لحاظ سے زیادہ فٹ تھے، وہ تعلیمی قابلیت کے لحاظ سے بھی دوسروں سے آگے تھے۔ دراصل، منظم اسپورٹس میں شرکت سے بچوں میں خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے ، مل جل کر کام کرنے کا فائدہ سمجھ میں آتا ہے اور وہ قیادت کے فن سے آگاہی حاصل کرتے ہیں۔

ویڈیو گیمز

ویڈیو گیمز اگرچہ بہت بدنام ہوچکے ہیں کیونکہ ان میں بہت سے ویڈیو گیمز پرتشدد، فضول اور بے مقصد ہوتے ہیں لیکن ایسی ویڈیو گیمز بھی ہیں جو بچوں میں اہم غوروفکر اور منصوبہ بندی کی تحریک پیدا کرتی ہیں ، ان میں ٹیم ورک کاجذبہ بیدار کرتی اور تخلیقی صلاحیتوں کو جلا بخشتی ہیں۔

تعلیمی کھلونے بنانے والی کمپنیاں اب چھوٹے بچوں کے لیے ایسے گیمز بنا رہی ہیں جو ان کی جسمانی حرکات اور یادداشت کو تیز کرتی ہیں۔ روچسٹر یونیورسٹی کے ایک حالیہ جائزے میں دیکھا گیا کہ جن بچوں نے ویڈیو گیمز میں حصہ لیا تھا، انہوں نے ویڈیو گیمز نہ کھیلنے والے بچوں کے مقابلے میں بصری اشاروں کو زیادہ تیزی سے پہچان اور سیکھ لیا۔

جنک فوڈز سے پرہیز

اگر آپ اپنے بچے کی خوراک سے شکر، مصنوعی چکنائی (ٹرانس فیٹ) اور دیگر مضر صحت غذائیں خارج کر دیں اور ان کی جگہ غذائیت سے بھرپور متبادل چیزیں کھلائیں تو اوائل بچپن بالخصوص زندگی کے ابتدائی دو سال میں ان کی ذہنی اور جسمانی صلاحتیں قابلِ رشک ہو سکتی ہیں۔

مثال کے طور پر چھوٹے بچوں میں صحت مند دماغی ٹشوز کی نشوونما کے لیے آئرن کی ضرورت ہوتی ہے ۔اگر بچوں کو آئرن کم ملے تو ان کی اعصابی لہریں زیادہ سست رفتاری سے حرکت کرتی ہیں۔ طبی جائزوں میں یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ ناقص غذائیت کے شکار بچے انفیکشن کا اچھی طرح مقابلہ کرنے کی طاقت سے محروم ہوتے ہیں۔ اس بات پر توجہ دیجئے کہ آپ کے بچے کیا کھا رہے ہیں اور پھر دیکھیے کہ وہ کس طرح اچھے گریڈحاصل کرتے ہیں۔

تجسّس بیدار کریں

ماہرین کہتے ہیں جو والدین اپنے بچوں میں کیا، کیوں، کون، کب، کہاں، کیسے، سوالات کے جوابات جاننے کا جذبہ اُبھارتے ہیں اور نئی نئی چیزوں کے بارے میں بتاتے رہتے ہیں وہ انہیں بہت قیمتی سبق دیتے ہیں۔ علم کی طلب کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ اپنے بچوں کے مشاغل اور دلچسپیوں کے بارے میں سوالات کریں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں ۔ نئے ہنر اور فن کے بارے میں انہیں آگاہ کریں اور دانشمندانہ تجسّس بیدار کرنے کے لیے باہر گھمائیں پھرائیں، نئی نئی چیزیں دکھائیں۔

پڑھیں اور پڑھائیں

قابلیت اور ذہانت بڑھانے کی جدید ٹیکنالوجی عام ہونے کے بعد لوگ کتابوں سے دور ہونے لگے ہیں لیکن کتاب سے علم کا رشتہ کبھی کمزور نہیں ہو سکتا اور نہ جدید ٹیکنالوجی اس کی اہمیت گھٹا سکتی ہے۔ بچوں کو چھوٹی عمر سے ہی کہانیا ں پڑھ کر سنائیں۔ ان میں اچھی معلوماتی کتابوں کا شوق بیدار کریں۔ انھیں لائبریری کارڈ بنوا کر دیں اور خود اپنے گھر میں کتابوں کا اچھا ذخیرہ جمع رکھیں تا کہ آپ کے ساتھ بچے بھی مطالعے کے عادی ہو سکیں۔

پُر اعتماد بنائیں

بچوں کے ماہرین نفسیات والدین کی اس بات پر حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں میں کوٹ کوٹ کر عزم و حوصلہ بھریں اور انہیں پر امید اور پر یقین رکھیں۔

ناشتے کی اہمیت

صبح کے ناشتے سے یادداشت، ارتکاز اور سیکھنے سمجھنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔ اور جو بچے ناشتہ نہیں کرتے وہ عموماً بہت جلد تھک جاتے ہیں، ذرا ذرا سی بات پر آپے سے باہر ہو جاتے ہیں ، ان کا مزاج چڑ چڑا ہو جاتا ہے۔