ایرو اسپیس انجینئرنگ بڑے پیمانے پر ہوائی جہاز ، خلائی جہاز، میزائلوں اور ہتھیاروں کے نظاموں کے ڈیزائن، تعمیر اور بحالی سے مربوط ہے۔ مزید ا س میں پرواز کی حفاظت، ایندھن کی کارکردگی، آپریٹنگ اخراجات اور ماحولیاتی اثرات کی فیلڈز بھی شامل ہو سکتی ہیں۔
ایرو اسپیس انجینئرز پیشہ کے لحاظ سے ریسرچ اور ڈیولپمنٹ، ٹیسٹنگ یا مینٹیننس میں سے کسی ایک کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ انہیں اکثر پروجیکٹ کے اخراجات اور ٹائم اسکیلز کا حساب کتاب کرنے ، مینئول لکھنے اور نئی ٹیکنالوجیز کو اپ گریڈ کرنے اور ان میں بہتری لانے کا کام سونپا جاتا ہے۔
اب ان کی ذمہ داریوں میں یہ بھی شامل ہونے لگا ہے کہ منصوبوں کے لئے کمپیوٹر کی مدد سے بننے الے ڈیزائن سوفٹ ویئر (computer-aided design software) کا استعمال کیسے کریں۔ ایرو اسپیس کے تجربہ کار انجینئر فضائی حادثوں اور پرزوں کی خرابی کی تحقیقات میں معاونت کرسکتے ہیں۔
ایرو اسپیس انجینئرنگ کے طلبا طیارے کی تخلیق اور اس کے سازو سامان کیلئے ایسے تصورات کا اطلاق کرتے ہیں جن کی بنیاد ریاضی، سائنس اور ٹکنالوجی کی تعلیم پر ہوتی ہے جبکہ اسپیشلائزیشن میں ایروڈائنامکس (aerodynamics)، ایویونکس (avionics) ، پروپلشن (propulsion ) اور سسٹم انٹیگریشن (systems integration)شامل ہیں۔
ایرواسپیس انجینئرنگ کی ڈگری کا اسکوپ
ایرو اسپیس انجینئرنگ کی ڈگری اہلیت پر انحصار کرتے ہوئے تین سے پانچ سال لیتی ہے۔ سب سے کم مدت والی ڈگری یعنی BEng ایرو اسپیس انجینئرنگ تین سال میں مکمل ہوتی ہے، تاہم آپ پانچ سالہ ڈگری مکمل کریں تو زیادہ بہتر ہوگا، جو اب عام بھی ہوتی جارہی ہے، یا اس کی مانگ بڑھی جارہی ہے، یعنی BEng کرتے ہی MEngکی طرف چلے جائیں یا انڈسٹری میںدونوں/یا کسی ایک ڈگری کے ساتھ انڈسٹری یا ملک سے باہر ایک سال کا تجربہ ہوتو آپ کو ہاتھوں ہاتھ لیا جاسکتا ہے۔
ایرو اسپیس انجینئرنگ MEngایرو اسپیس انڈسٹری یا اس موضوع پرایک وسیع تر تفہیم فراہم کرتی ہے، اداروں کی ایک وسیع رینج میں کام کے لئے فارغ التحصیل ورک فورس تیار کرتی ہے۔ پروگرام کے پہلے دو سال مکمل کرتےہی طلبا کو اس فیلڈ سےمتعلق کافی مہارت حاصل ہو جاتی ہےاور کورس کے تیسرے سال ہی طلبا کو آفرز آنا شروع ہو جاتی ہیں۔
ایر اسپیس انجینئرنگ کے محکمے رولز رائس، بوئنگ، انٹیل، کیٹرپلر اور QinetiQجیسی کمپنیوں کے ساتھ براہ راست روابط رکھتے ہیں ، جس سے سینڈویچ کورس میں طلباء کو متعدد براعظموں میں موجود اسامیوں کیلئے منخب کرلیا جاتاہے۔ بہت ساری یونیورسٹیز اس مضمون میں پی ایچ ڈی پروگرام بھی آٖفر کرتی ہیں۔
ایرو اسپیس انجینئرنگ کورسز کے ماڈیولز میں اسٹریس اور ڈائنامکس ، فلوئڈ میتھس، ریاضی اور تھر موڈائنامکس، نیومیریکل اینڈ ایکسپیریمینٹل میتھڈز، سولڈ مکینکس ، اسٹرکچرل مکینکس، ایئر فریم ڈیزائن، ڈیزائن آپٹیمائزیشن، فلائٹ ڈائنامکس اینڈ کنٹرول ، فلائٹ ٹیسٹنگ اینڈ انالیسس، کمپیوٹر ایڈڈ انجینئرنگ اور گیس ڈائنامکس شامل ہوسکتی ہیں۔
ایرو اسپیس انجینئرنگ کی ڈگری کیلئے اہلیت
امیدواروں سے توقع کی جاتی ہے کہ انہوں نے ایرواسپیس انجینئرنگ کورسز کیلئے ریاضی اور طبیعیات کی تعلیم حاصل کی ہو۔ کچھ ادارے طبیعیات کی جگہ کیمسٹری کو قبول کرتے ہیں، لیکن عام طور پر، طلبا فزکس اور ریاضی میں اچھے مارکس کےساتھ ایرواسپیش انجنیئرنگ میں داخلہ لے سکتے ہیں۔ باؤلوجی، ڈیزائن ٹیکنالوجی ، آئی ٹی ، اسٹیٹسٹکس یا الیکٹرانکس کے طلبا کے لئے امکانات کم ہوتے ہیں۔
ایرو اسپیس انجینئرز کی ذمہ داریاں
ایرو اسپیس انجینئرنگ تیزی سے ترقی کرتی صنعتوں میں سے ایک ہے۔ گرین اور فیول ایفیشیئنٹ ٹیکنالوجی میں بہتری نے حالیہ برسوں اس صنعت کو معروف کیا ہے۔ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے متوقع اثرات کو دیکھتے ہوئے ایرو اسپیس انجینئروں کی طلب بڑھ رہی ہے۔
لہٰذا یہ حیرت کی بات نہیں ہے کہ بہت سارے ایرواسپیس انجینئرز اس صنعت میں مصروف عمل ہیں اور دنیا بھر کی سول اور ملٹری کمپنیوں کے لئے ہوائی جہاز تیار کرنے میں اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔
جہازتیار کرنے والی نجی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ مسلح افواج کے ساتھ ساتھ ،سرکاری ریسرچ ایجنسیاں ، ریگولیٹرز اور تربیت دینے والے ادارے شامل ہیں۔ کچھ فارغ التحصیل طلبا سٹیلائٹ پلیٹ فارم پر بھی کام کرتے ہیں، جو درجنوں ترقی پذیر ممالک کو سیٹلائٹ پر مبنی ٹولز کی فراہمی کرتے ہیں۔
بہت سے فارغ التحصیلوں کو مکینیکل انجینئر کی حیثیت سے کام مل جاتا ہے ، اور لگ بھگ بہت سے افراد کو ڈیزائن اور ڈیولپمنٹ میں ملازمت ملتی ہے۔ کچھ افراد آٹوموٹو اور الیکٹریکل انجینئرنگ میں کام کرتے ہیں۔
ایرو اسپیس انجینئرنگ کے باہر، گریجویٹس اکثر آئی ٹی ، بزنس اور کوالٹی کنٹرول میں کام کرتے ہیں۔ بہت سے لوگ وسیع پیمانے پر ہوا بازی کی صنعت میں کام کرنے کا انتخاب کرتے ہیں، خواہ وہ سیلز کی فیلڈ ہو، زمینی عملہ ہو یا ہوائی ٹریفک کنٹرول کی فیلڈ۔