فن سیکھنا اور فنکار کو سراہنا

July 31, 2022

تاریخ میںنامور فنکاروں نے اپنے فن کے ایسے شاہکار تخلیق کیے ہیں، جو شاید کتابوں میں بھی نہیں سما سکتے۔ ان تخلیقات میں انسانی روح کی اذیت اور مسرت کو ایک راگ کے بھٹکتے ہوئے لہجے، کسی تصویر میں پوشیدہ ستم میں، یا کسی مجسمے کی پرسکون نگاہ میں پیش کیاجاتاہے۔ دنیا میں کئی ایسے افراد ہیں جو ’رومانوی حقیقت پسندی‘ کی طرز میں مہارت رکھتےہیں اوران کے فن نے ان کی زندگی اور پہچان بنانے میںبہت کام کیا ہے۔

اگر ہم اپنے گھروں میں دیکھیں توکہیں نہ کہیںیا جن دوست احباب کے ہم گھر جاتے ہیں، وہاں خوبصورت تصاویر،پینٹنگ یا میورلز نظرآتے ہیں۔ انھیںدیکھنے والے کچھ لمحے رُک کر انھیں ضرور دیکھتے ہیں اور ذہن کے دریچوںمیں کسی نہ کسی خوشگوار احساس سے ضرور گزرتے ہیں۔ ہماری دیواروںپر لگی یہ پینٹنگز یا فن پارے اس بات کے غماز ہیں کہ ہم آرٹ کے دلدادہ لوگ ہیں اور ان فنکاروںکے فن کی پذیرائی اس سے بڑھ کر ہو نہیں سکتی کہ ہم اپنے گھر میںآرٹ کی روشنی بکھیریں اورمصوروں کی تراشیدہ اور ذہنی اختراع سے کشیدہ تخلیقات کو اپنے گھر کی زینت بنائیں۔

کہتے ہیں کہ فنکار حساس ہوتا ہے، ہمیں اپنے فنکاروں کے فن کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ زیادہ تر شہروں میں ایک مقامی آرٹ کمیونٹی ہوتی ہے جس میں فنکار اپنے فن اور شخصیت کے ساتھ رہتے ہیں اور زندگی کے اچھے، برے پہلوؤں کو اپنے تخٰیل سے لوگوں کے سامنے پیش کرنے میںکوشاں رہتے ہیں۔ اگر آپ تخلیقی ذہن کے دلدادہ ہیں تو آپ میوزیم اور آرٹ گیلریوں کا دورہ کریں، فنکاروں سے ملاقات کریں، ان کے کام کو سراہیں اور ان کے فن پاروں کی عمدہ قیمت ادا کرکے انہیں اپنے گھر کی زینت بنائیں۔

اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اگر آپ موسیقی ، مصوری ، تھیٹر ، مجسمے ، رقص یا شاعری میں کسی بھی ایک صنف سے متاثر ہیں۔ فن درحقیقت فنکار اور اس کے فن کو سراہنے والے لوگوںکے ذہنوںکوتخیل بخشنے، کسی خاص موضوع پر توجہ مبذول کرنے یا لوگوں کو تحریک دینے کی طاقت رکھتا ہے۔ فن، انسانی دنیا سے باہر اور وقت آزاد تجر بات کا ایک اہم حصہ رہا ہے، دنیا کے ریکارڈز پہلے کتابوں میں نہیں لکھے جاتے تھے بلکہ انھیں پینٹنگز، مجسموں اور موسیقی میں ڈھالا جاتاتھا، اسی لیے آج بھی کسی فن پارے کو دیکھ کر پورا ماضی ہمارے سامنے آجاتاہے اور اس سے جڑی تہذیب ہماری آنکھوں کے سامنے رقصاںہو جاتی ہے۔

اس بات سے فنکاروںکی حوصلہ افزائی ہوتی ہے کہ فن کے مدّاح کسی بھی صنف پر گہری نظر ڈالیں اور دریافت کریں کہ فنکار اس کے ذریعے کیا کہنے کی کوشش کررہا ہے۔ یہ جاننے کے لیے وقت نکالیں کہ پینٹنگ یا گانا کس طرح آپ کے دل کو چُھوتا اور آپ کے تخیل کو وسیع کرتا ہے۔ ہوسکتاہے آپ کا فن کی ایک نئی صنف سے تعارف ہوجائے اور اگر آپ وسعتِ ظرف کا مظاہرہ کرتے ہیں تو یہ آپ کی آئندہ زندگی کو متاثر کرسکتا ہے۔

دنیا میں تخلیق کردہ فن کے وسیع میدان میں سے بعض فن پارے ہمیں آنسوں بہانے پر مجبور کردیتے ہیں یا خوشی اور مسّرت کے جذبات سے آشنا کرتے ہیں۔ چاہے ہم موسیقی سے متاثر ہوں یا کام کے ذریعے کسی فنکار کی روح کو دیکھیں، فن ہمیں تبدیل کرنے ، ہمارے دلوں کو متاثر کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔

کسی بھی معاشرے میں تخلیق اور جدّت پسندی کےعمل کے لیے تمام تر صورتحال اور سماجی ماحول سازگار ہو تو وہاں فنکار بھی پیدا ہوتے ہیں اور ان کی قدر کرنےو الی قوم بھی۔ جدّت پسندی و تخلیقی عمل کی ترویج میں مسابقت اور مواقع اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ معاشرہ اگر رجعت پسند ہو تو بڑے پیمانے پر تخلیقی عمل کی نشوونما میں رکاوٹ آتی ہے ، جب تک لوگ رسک نہ لیں، نئے رحجانات کو نہ آزمائیں ، ہم ادب، فن اور کلچر کے نئے آسمانوںکو نہیں چُھو سکتے اورہم محض اپنے شاندار ماضی پر ہی نازاںرہیں گے۔

معاشرہ کوئی بھی ہو وہ اسی وقت ترقی کرتاہے ، جب وہاںکے لوگ من حیث القوم اور انفراد ی طور پر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں اور پھر ان کی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی بھی کی جائے، یوں وہ قوم تاریخ کے اوراق میں اپنا نا م درج کروادیتی ہے، شو مئی قسمت کہ ہمارے معاشرے میں حوصلہ افزائی کا کوئی خاص رواج نہیںہے۔

ہاں، تخلیقی سے زیادہ تقلیدی عمل کا عمل دخل زیادہ ہے، یعنی کسی نے تعریف کردی تو سب اس کی ہاںمیںہاں ملائیں گے۔ یا کوئی ایک رحجان مارکیٹ میں متعارف ہوجائےتو سب اس کے پیچھے چل پڑتے ہیں، اپنی راہیںخود بنانے والے اور دوسروں سے ہٹ کر اپناتخلیقی عمل پیش کرنے والے بہت کم ہوتے ہیں، لیکن یہی لوگ زمانے کے استاد کہلاتے ہیں اور فن کی ایک نئی دنیاتخلیق کرتے ہیں۔

اسی سوچ کے ساتھ اپنے دل کو تحریک دیں کیونکہ یہ فن کی بہت سی صنفوں کی تلاش کرنے کی ترغیب دیتا ہے اور ہم دوسروں کے کام سے متاثر ہوتے ہیں۔ہمیں چاہیے کہ مختلف آرٹ گیلریز کادورہ کریں، اچھی معلوماتی کتابیں پڑھیں، اپنا شاہکار تخلیق کریں، موسیقی کا کوئی آلہ بجانے کا طریقہ سیکھیں یا سکھائیں، آرٹ لیکچر میں شرکت کریں، آرٹ مووی دیکھیں اور اپنے فن کو دوسروں کے ساتھ شیئر کریں۔