عید میلاد النبیؐ پر دہشت گردی کا منصوبہ

October 04, 2022

سندھ پولیس کے مطابق کراچی میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر دہشت گردی کا ایک بڑا منصوبہ ناکام بنادیا گیا ہے ۔ ڈی آئی جی محکمہ انسداد دہشت گردی نے اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ ناردرن بائی پاس جنجال گوٹھ میں پولیس مقابلے میں مارے گئے دہشت گردسید ایمل خان اور عبداللہ بارہ ربیع الاول پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہے تھے اور اہم مذہبی شخصیات کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔ ملزمان کی قیام گاہ سے تیار خود کش جیکٹ، دو دستی بم، دو پستول، 80 راؤنڈ، ڈینونیٹر وائر، بال بیرنگ، کمپیوٹر ہارڈ ڈسک اور میگنٹ کے علاوہ ایک ٹارگٹ لسٹ بھی ملی ہے ۔ مزید بتایا گیا کہ پچھلے پانچ برسوں میں یہ دہشت گرد کوئٹہ میں دہشت گردی کی تقریباً ایک درجن وارداتوں میں ملوث رہے اور فوج و پولیس کے اہلکاروں سمیت متعدد عام افراد ان کا نشانہ بنے ۔ ہلاک شدگان پہلے کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان میں شامل تھے لیکن پھر اسلامی اسٹیٹ خراسان سے وابستہ ہوگئے تھے۔ دہشت گردوں کے اس پس منظر سے واضح ہے کہ ان کی برین واشنگ مذہب کے حوالے سے کی گئی تھی۔ پاکستان اس نوعیت کی دہشت گردی کا ایک مدت تک بدترین ہدف بنارہا ہے جس میں اس فساد فی الارض کو جہاد فی سبیل اللہ باور کرایا جاتا اور یوں سادہ لوح مسلمانوں کو جنت کی یقینی ضمانت دے کر خود کش حملوں کی شکل میں اپنی جان خطرے میں ڈال کر دوسروں کی جان لینے پر آمادہ کیا جاتا ہے جس کی انتہا یہ ہے کہ اس سفاکانہ کارروائی کیلئے اُس ہستی کے یوم ولادت کا انتخاب کیا گیا جسے فرماں روائے کائنات نے تاقیامت تمام جہانوں کیلئے رحمت بنایا ہے ۔اس قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اقدامات کے ساتھ ساتھ فکری گمراہی کا ازالہ بھی ضروری ہے جس کیلئے علمائے کرام کو ترجیحی بنیادوں پر اس جانب توجہ دینا ہوگی کیونکہ یہ فساد انگیز فکر ملک میں از سرنو ابھررہی ہے۔