سندھ: دو میڈیکل جامعات میں VC کی تقریر کا عمل تاخیر کا شکار، انٹرویو ملتوی

December 07, 2022

فائل فوٹو

لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو اور لاڑکانہ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلرز کے عہدوں کیلئے 13 امیدواروں کے انٹرویو ایک مخصوص امیدوار کا نام نہ شامل کیئے جانے کے باعث ملتوی کردئیے گئے ہیں۔

یہ انٹرویوز جمعہ 9 دسمبر کو ہونے تھے اور امیدواروں کو انٹرویو کے خط بھی ڈاک سے موصول ہوگئے تھے۔

جن 13امیدواروں کو اہل قرار دیا گیا ان میں ڈاکٹر علی اکبر بھنڈ ، ڈاکٹر بیکا رام، ڈاکٹر اکرام الدین اجن، ڈاکٹر خالد تالپور، ڈاکٹر عزیز اجن، ڈاکٹر مہرالنساء، ڈاکٹر صغرا، ڈاکٹر ذولفقار سومرو، ڈاکٹر اکبر سیال، ڈاکٹر سیف اللہ جامڑو، ڈاکٹر صفدر علی شیخ، ڈاکٹر اقبال آفریدی، ڈاکٹر قربان علی راہو اومعین انصاری دیگر شامل تھے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز تلاش کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر طارق رفیع کی زیرصدارت اجلاس میں 30سے زائد امیدواروں کی درخواستوں کا جائزہ لیا گیا تھا اور دونوں جامعات کیلئے 13امیدواروں کو اہل قرار دیا گیا گیا۔

اجلاس میں، سیکریٹری بورڈ مرید راہموں ڈاکٹر نوشاد شیخ، ڈاکٹر سعید قریشی، اسپیشل سیکریڑی کالج ایجوکیش عبدالعلیم لاشاری جن کا 3 دسمبر کو بطور کمشنر نوابشاہ تبادلہ ہوچکا ہے نے شرکت کی تھی۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ کمیٹی کے جن اراکین نے وائس چانسلر کے عہدے کے امیدواروں کی جانچ کی ان میں ایک رکن بھی پی ایچ ڈی نہیں تھا۔

حد درجہ قابل اعتماد زرائع نے جنگ کو بتایا کہ لاڑکانہ میڈیکل یونیورسٹی کا معاملہ پہلے ہی عدالت میں زیر سماعت ہے اور یونیورسٹی دو ماہ سے قائم مقائم وی سی سے بھی محروم ہے جب کہ محکمہ بورڈز و جامعات کی جانب سے دئیے گئے وائس چانسلرز کے اشتہار پر بھی سندھ ہائیکورٹ میں مقدمہ کیا جاچکا ہے اور نوٹس بھی جاری ہوچکے ہیں۔

لہٰذا ہم اس جمعہ کو لاڑکانہ میڈیکل یونیورسٹی اور لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو کے وائس چانسلرز کے عہدوں کے لیے انٹرویو کرنا چارہے تھے لیکن لاڑکانہ میڈیکل یونیورسٹی کے ایک سیاسی امیدوار کا نام نہ شامل کرنے پر بہت دبائو تھا چناچہ انٹرویوز ملتوی کرنا پڑ گئے۔

یاد رہے کہ ملک کے تینوں صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت اور بلتستان اور وفاق میں وائس چانسلر کی عمر کی حد 65برس ہے مگر سندھ میں اسے 62سال کردیا گیا ہے۔