آر آر آر کے گانے ’ناٹو ناٹو‘ کی شوٹنگ یوکرین میں ہوئی

March 15, 2023

—فائل فوٹو

کیا آپ جانتے ہیں کہ آزادی کی جنگ پر مبنی فلم ’آر آر آر‘ کے آسکرز ایوارڈ یافتہ گانے ’ناٹو ناٹو‘ کی فلم بندی ایک جنگ زدہ علاقے میں ہوئی۔

ہندوستان کی آزادی پر مبنی تیلگو فلم ’آر آر آر‘ کے مشہورِ زمانہ بین الاقوامی ایوارڈ یافتہ گانے ’ناٹو ناٹو‘ کی شوٹنگ جہاں کی گئی آج اس جگہ جنگ کے سیاہ بادل منڈلا رہے ہیں۔

ایس ایس راجہ مولی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’آر آر آر‘ کی کہانی 2 افسانوی انقلابیوں کی کہانی ہے جو 1920ء کی دہائی میں ہندوستان کو برٹش راج سے آزادی دلانے کے لیے اپنے گھروں سے نکلتے ہیں۔

ایس ایس راجہ مولی نے اس گانے کی ریکارڈنگ کے لیے خاص یوکرینی صدر ولادومیر زیلنسکی سے اجازت لی اور ’ناٹو ناٹو‘ گانے کی پوری شوٹنگ یوکرین کے دارالحکومت کیف میں واقع یوکرینی صدر کے ایوان شاندار مارینسکی محل کے باہر کی۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ یوکرین کے صدارتی محل کے سامنے ایک پارلیمنٹ ہے، اس کے قریب ہی اس گانے کی شوٹنگ 19 ماہ تک جاری رہی تھی۔

یوکرینی ایوانِ صدر — فائل فوٹو

بھارتی میڈیا کے مطابق اس گانے کی شوٹنگ کا آغاز 17 جون 2020ء کو ہوا تاہم خوش قسمتی سے روس اور یوکرین کی جنگ کی شروعات سے قبل ’ناٹو ناٹو‘ گانے کی شوٹنگ کا کام مکمل ہو گیا تھا۔

طویل عرصے تک گانے کی شوٹنگ جاری رہنے کی اصل وجہ اس کے اسٹیپس اور سینز میں بار بار تبدیلی تھی۔

میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اس گانے کے لیے پریم رکشت نے 10 یا 20 نہیں بلکہ 110 سینز تیار کیے تھے۔

اس گانے کی شوٹنگ میں 20 دن لگے اور اسے فائنل کرنے کے لیے 43 ری ٹیک لینے پڑے جبکہ اس کی شوٹنگ اور ریہرسل آگے پیچھے ایک کے بعد ایک کی گئی۔

مزے کی بات یہ ہے کہ گانے کی شوٹنگ کے دوران ایس ایس راجہ مولی اور ایم ایم کیراوانی نے گانے کے آخری بند کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا لیکن اس وقت گانے کے شاعر چندربوس فلم ’پشپا‘ میں مصروف تھے تاہم ایس ایس راجہ مولی اور ایم ایم کیراوانی کی خواہش پر انہوں نے صرف 15 منٹ کے مختصر وقت میں آخری بند کو تبدیل کر دیا۔

بعدازاں بدلا ہوا گانا ریکارڈ کر کے شوٹ کیا گیا، گانا ناٹو ناٹو ناصرف اداکار جونئر این ٹی آر اور رام چرن کے رقص کی صلاحیتوں کو ظاہر کرتا ہے بلکہ فلمی کردار بھیم اور رام کی دوستی کے بہت سے پہلوؤں کو بھی سامنے لاتا ہے۔

اس فلم میں بھیم کے لیے رام کی قربانی کی کہانی بیان کی گئی ہے، اس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح تیلگو افراد نے انگریزوں کے حکم کو ماننے سے انکار کر دیا اور کس طرح بھیم نے اس عورت کا دل جیت لیا جس سے وہ پیار کرتا تھا۔